شکر ہے کوئی اور بھی ہے اس بری عادت کا شکار ۔ ۔ ۔
تمھاری تو ختم ہوئی میری نہیں چھوٹُ رہی ۔
بہت عرصے سے کھا رہی ہوں سب سے ڈانٹ پڑتی ہے ۔ کہ پھتری (اسٹون) بن جائے گی خبردار اب کہ تم نے ہاتھ بھی لگایا
اور بہنیں جب میرے گھر آتیں ہیں اور مجھے ایسے کچے چاول چباتے دیکھتیں ہیں تو وہ چاول ہی اٹھا کر چھپاُ جاتیں ہیں
۔ مگر ظاہر ہے جہاں بھی چھپائے جاتے ہیں گھر تو اپنا ہی ہے ۔
میں ڈھونڈ لیتی ہوں اور پکانے بنانے بھی تو پڑتے ہی ہیں نا ۔ ۔ تو جب جب کچن میں جاتی ہوں کھا لیتی ہوں ۔
اب اقراء نے چھپانے شروع کر دئیے ہیں ۔ بلکے پہلے آٹا ۔ ۔ چاول ۔ ۔ دالیں ۔ ۔گوشت شاپ والے گھر ہی ڈلیورڈ کر کے جاتے ہیں اب گھر والوں نے چاول منع کر دئیے کہ جب جب سامنے ہوں گے یہ باز نہیں آتی ۔ مگر پھر لانے پڑتے ہیں بعد میں کہ بنانے جو پڑتے ہیں ۔