علی چوہدری
محفلین
آپ کی سر گرمیا ں کیا ہیں؟نہیں میرے محترم۔۔۔ ہمارے والد گرامی فلسفہ زبان عربی اور منطق کے اساتذہ میں سے تھے وہاں۔۔ اور چونکہ ہم انکے نافرمان فرزند ہیں ہم نے ان تینوں کو ملا کر شاعری کی راہ انتخاب کی۔۔
آپ کی سر گرمیا ں کیا ہیں؟نہیں میرے محترم۔۔۔ ہمارے والد گرامی فلسفہ زبان عربی اور منطق کے اساتذہ میں سے تھے وہاں۔۔ اور چونکہ ہم انکے نافرمان فرزند ہیں ہم نے ان تینوں کو ملا کر شاعری کی راہ انتخاب کی۔۔
شعر کہنے، فلسفہ لکھنے، علم کی کھوج اور انسان دوستی سے کچھ باہر نہیں ہیں محترم۔آپ کی سر گرمیا ں کیا ہیں؟
میں آپ کی خدمت میں ہر طرح سے حاضر ہوںمجھے فارسی عربی کے استعمال پر اعتراض نہیں پر ترجمے کے ساتھ
ایوری تھنگ از فیئر ان لو اند واردس از ناٹ فیئر
مذاق اپنی جگہ میری راے میں ترجمہ کے بغیر نہیں ہونا چاہیےایوری تھنگ از فیئر ان لو اند وار
جی بالکل میں متفق بھی ہوں اور معذرت کا طلب گار بھی۔۔۔ لیکن جہاں ہم اردو سے اتنی محبت کرتے ہیں اور اپنا وقت اتنے متفرقات میں صرف کرتے ہیں۔ تو یہ بھی ایک خوب کام ہوگا کہ فارسی بھی سیکھی جائے کہ فارسی کے بغیر اردو نہ صرف ناتمام بلکہ ہیچ ہے۔مذاق اپنی جگہ میری راے میں ترجمہ کے بغیر نہیں ہونا چاہیے
نہ صرف فارسی بلکہ عربی اور تمام اسلامی ممالک کی زبانیں سیکھیں جایں ۔یہ ہماری محبت ہے تمام اسلامی ممالک سےجی بالکل میں متفق بھی ہوں اور معذرت کا طلب گار بھی۔۔۔ لیکن جہاں ہم اردو سے اتنی محبت کرتے ہیں اور اپنا وقت اتنے متفرقات میں صرف کرتے ہیں۔ تو یہ بھی ایک خوب کام ہوگا کہ فارسی بھی سیکھی جائے کہ فارسی کے بغیر اردو نہ صرف ناتمام بلکہ ہیچ ہے۔
کیا یہ قہوہ پاکستانی قہوے سے مزےدار ہے؟جوایران میں چائے پی جاتی ھے ھمارے ہاں اُسکو عرف عام میں قہوہ ھع کہتے ہیں یور اکثر عرب ممالک میں ایسی ھی چائے پی جاتی ھے
بغیر دودھ کے
لیکین ایران والوں کا بنانے کا طریقہ عرب ممالک سے جدا ھے وہ چائے بنانے پر بہت زحمت لگاتے ھیں
ایک خاص قسم کا ظرف ھے جسے وہ سماور کہتے ہیں اُس میں سادہ پانی گرم کرتے ھیں اور اُسکے اُپر چینک(جسے وہ قوری کہتے ہیں) میں گرم پانی ڈال کر اُس سماور پر رکھ دیتے ہیں جس میں پہلے سے ھی گرم پانی موجاد ہوتا ھے اور آس سماور کے گرم پانی سے یعنی اُسکے بخار سے اس چائے کو آدھا گھنٹہ دم دیتے ہیں
اُسکے بعد وہ دم شدہ چائے سے تھوڑا سا قہوہ کپ میں ڈال کر باقی گرم پانی جو یمیشہ سماور میں موجود ھوتا ھے ڈال دیتے ھیں اور منہ میں شکر کی بنی ھوئی گولی ٹافی مانند جسے وہ قند کہتے ہیں رکھ لیتے ھیں اور پھر اُس چائے کے چھوٹے چھوٹے گھونٹ لیتے ہیں
اور یہ اگر آپ مہمان جائیں تو مسلسل چلتا رھتا ھے مثلاً اگر آپ وہاں ایک گھنٹہ ٹہرے ہیں تو کم از کم پانچ چھ مرتبہ تو ضرور صرف ھو گا
اگر آپ دوسرے ممالک میں جائں تو آپ کو زبان کی اھمیت کا اندازہ ھو گا زبان نا صرف ھمارا اسلام سے لگاو ھونے کی وجہ سے سیکھنی چاہئے بلکہ ہرزبان خود ایک ینسان ھے آپ کی جتنی زبانیں آتی ھوں گی آپ اتنی ھی شخصیات رکھتے ھوں گےنہ صرف فارسی بلکہ عربی اور تمام اسلامی ممالک کی زبانیں سیکھیں جایں ۔یہ ہماری محبت ہے تمام اسلامی ممالک سے
پر یہ کام ہے بہت مشکلاگر آپ دوسرے ممالک میں جائں تو آپ کو زبان کی اھمیت کا اندازہ ھو گا زبان نا صرف ھمارا اسلام سے لگاو ھونے کی وجہ سے سیکھنی چاہئے بلکہ ہرزبان خود ایک ینسان ھے آپ کی جتنی زبانیں آتی ھوں گی آپ اتنی ھی شخصیات رکھتے ھوں گے
پاکستانی چائے سے نہں لیکین پاکستانی قہوہ سے بہت مزے دار ھے بلکہ پوری عرب دنیا قہوہ ہی پیتی ھے لیکن کوئی بھی ایرانی مزہ جیسا نہیںکیا یہ قہوہ پاکستانی قہوے سے مزےدار ہے؟
جی میرے بھائی کام تو مشکل ھے ھیپر یہ کام ہے بہت مشکل
پاکستان میں بھی تو پشاور وغیرہ میں قہوہ پیا جاتا ہے نا؟پاکستانی چائے سے نہں لیکین پاکستانی قہوہ سے بہت مزے دار ھے بلکہ پوری عرب دنیا قہوہ ہی پیتی ھے لیکن کوئی بھی ایرانی مزہ جیسا نہیں
ایرانی قہوہ پینے تو ایران ھی آنا پڑے گاپاکستان میں بھی تو پشاور وغیرہ میں قہوہ پیا جاتا ہے نا؟
مطلب یہ قہوہ پینے ایران آنا پڑے گا؟