کھیل ہی کھیل میں “غیرمنقوط“الفاظ لکھیئے

شاکرالقادری

لائبریرین
دل اک سلسلہ دار لے دے رہا ہے
صدائے ہواللہ کا سلسلہ ہے
صدا ماہی ماہی کی آئی کہاں سے
کوئی ہمدم دل ہے سرگم سرا ہے
(میری ایک غیر منقوط حمد و نعت کے پہلے دو اشعار)
 

شاکرالقادری

لائبریرین
جناب جہاں دو اشعار لکھے ہیں، وہاں پوری ہی لکھ دیتے۔
دل اک سلسلہ دار لے دے رہا ہے
صدائے ھو اﷲ کا اک سلسلہ ہے
صدا ماہی ماہی،کی آئی کہاں سے
کوئی ہمدم دل ہے، سرگم سرا ہے
احاطہ کوئی کس طرح کر سکے گا
کسے مدحِ ممدوح کا حوصلہ ہے
وہ حامد،محمد و محمود و احمد
وہ حامود و ممدوح ہر دوسراہے
طلوع سحر کی طرح روئے احمد
معطر ہے کاکل گرہ در گرہ ہے
مرا لعل ہے سلک و الماس و گوہر
رسول مراحم ہے وہ مہرومہ ہے
طلاء و گہر لؤلؤ و لعل و مر مر
ہے اک درالماس لو دے رہا ہے
وہ محرم ہے اسرار ہر دوسرا کا
وہ آگاہِ ملک وراء الوراء ہے
وہ محور کرم کا وہ مصدر عطا کا
مرے دل کا درماں مرا مدعا ہے
وہ سردارِلولاک و مولائے سدرہ
وہ حد امل ہے وہی آسرا ہے
وہ محرم وہ گھائل دلوں کا ہے مرہم
وہ دلدار ہے درد دل کی دوا ہے
مدد ! المدد! اے رسول رسولاںؐ
دل اہلِ اسلام مردہ ہوا ہے
سلام علی روح و آل محمدؐ
مدامی مرا دل صدا دے رہا ہے
مہ و سال کا کارواں ،لمحہ،لمحہ
وصلو علی دائما کہہ رہا ہے
 
Top