عائشہ عزیز
لائبریرین
اچھا تو لفظوں کو جملوں میں استعمال کرنا سیکھایا جا رہا ہے یہاں
میرے غموں کو ساحل کا کنارا مل گیا
میرے آنسوؤں کو بارش کا سہارا مِل گیا
(ٹون چینج)
پھر اس حسینہ کا اِک اشارہ مِل گیا
لگا یوں کہ جیسے پاپڑ کرارہ مِل گیا
پہلے تو کل کے لفظ پر اپنے دل کی بھڑااس نکالوں گا۔۔۔ ۔الفاظ ہاشم ندیم کے۔۔۔ ۔خیالات اور احساسات میرے بھی ۔۔۔ ۔
"یہ بارشیں بھی کتنی عجیب ہوتی ہیں کبھی کبھی تو ساری عمر بھی برستی رہیں تو کسی کا اندر نہیں بھگو پاتیں اور کبھی کسی کے من کو ہر لمحہ جل تھل کئے رکھتی ہیں۔لیکن باہر والوں کو اس کی خبر بھی نہیں ہو پاتی"
یہ اقتباس چونکہ میں نے اپنی ڈائری میں لکھا ہوا تھا اس لئے یاد ہے ۔۔۔ ۔اگر لکھنے میں کوئی غلطی ہوئی ہو تو معافی ۔۔۔ ۔ویسے بھی یہ لائن مجھے بہت پسند ہے۔۔کیونکہ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔بتانے کی ضرورت نہیں ۔۔۔ ۔۔آپ سب کو پتہ ہے کہ ایسی لائنیں بندہ کب یاد رکھتا۔۔۔ ۔ہے۔۔۔
اقتباس ایکسپرٹ۔۔۔ ۔۔۔ نیلم اور ماہا عطا
اس پہ تو پورا ایک ناول لکھنے کو دل کر رہا ہے۔آج کا جملہ۔۔۔ ۔۔۔
زندگی ایک سفر۔۔۔ ۔۔
اس پہ تو پورا ایک ناول لکھنے کو دل کر رہا ہے
ارےمجھے کہاں لکھنے آتا ہے کچھ مذاق میں بول رہی تھیپورا ناول بھی لکھ دیں۔۔۔ میں شوق سے پڑھوں گی۔۔۔ ۔۔۔ ۔
پھر جواب مین خود بھی کچھ لکھنے کی کوشش کروں گی۔۔۔ ۔۔۔ ۔
ارےمجھے کہاں لکھنے آتا ہے کچھ مذاق میں بول رہی تھی
کیا کہوں دیدہِ تر ، یہ تو مِرا چہرا ہےسنگ کٹ جاتے ہیں بارِش کی جہاں دھار گِرے
جانے کس کی رہگزر ہے زندگی وحشتوں کا اک سفر ہے زندگی
زندگی ایک سفر ہے ایسا کبھی منزل نہیں ملتی کبھی راستہ نہیں ملتا
بہت خوب۔۔۔ آپ کے پاس لفظوں کے موتیوں کا تو بہت خزانہ ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔