"کہ آ رہی ہے دما دم صدائے کُن فیکون"

شزہ مغل

محفلین
اس کا مطلب یہ ہوا کہ جب گھر سے توجہ نہیں ملتی تو ہم بھی ویسا رد عمل پاتے ان کو اگنور کرتے ہیں کہ ان کو ہم سے پیار نہیں تو ہمیں فرق نہیں پڑتا ؟
ردِعمل دو طرح کے ہو سکتے ہیں یا تو اگنور کیا جاتا ہے یا پھر توجہ بڑھائی جاتی ہے۔ مگر ایک بات تو پکی ہے کہ غیر معمولی عمل کا ردِعمل معمول کے مطابق نہیں ہوتا۔ اگر کسی کا ردِعمل اگنور کرنے والا ہوتا ہے تو تب بھی وہ حقیقت میں اگنور نہیں کر رہا ہوتا بلکہ شدت سے محسوس کر رہا ہوتا ہے۔ (ذاتی موقف)
 

شزہ مغل

محفلین
جب کشتی مکمل ڈوبتی نظر آ رہی ہو تو وہ وقت آ جاتا ہے جب اسے چھوڑنا ہی پڑتا ہے ورنہ آپ خود بھی ڈوب جاتے ہیں۔

سسٹم کو اندر سے تبدیل کرنا آسان نہیں ہوتا۔ ایسا اکثر ہوتا ہے کہ آپ سسٹم تبدیل کرتے کرتے خود تبدیل ہو جاتے ہیں۔
آپ سے کس نے کہا کی کشتی مکمل ڈوب گئی؟؟؟ ہم بھی تو ہیں اس کشتی میں ہمیں تو کشتی میں سوراخ نظر آرہے ہیں۔ ہم تو ان کو بند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مانا کہ سسٹم کا اثر ہوتا ہے مگر لڑنے سے پہلے ہار مان لینا کہاں کی عقل مندی ہے؟؟؟؟
بھیا ہم یہاں صرف شاہدہ کی ہی بات نہیں کر رہے بلکہ شاہد بھی موجود ہیں اسی کشتی میں۔ ہم بات کر رہے ہیں ان وجوہات کی جن کی بنا پر والدین اولاد کو توجہ نہیں دے پاتے۔ ہم بات کر رہے ہیں کہ ان وجوہات کو کیسے درست میا جا سکتا ہے۔ ہم بات کر رہے ہیں کہ میں کیا کر سکتی ہوں اس مسئلے کے حل کے لیے۔۔۔۔
 

شزہ مغل

محفلین
اور جو جان بوجھ کر اپنی بیٹی کو اچھے کی بجائے برا ماحول فراہم کرے؟
ماحول تو بچے کا وہ ہوتا ہے جو اسے پہلی درسگاہ سے ملے۔ ماحول تو وہ اثر کرتا ہے جس میں بچہ اس وقت سے ہو جب وہ بولنا بھی نہیں جانتا۔ اور وہ ماحول بچے کے والدین ہی دیتے ہیں۔ گھر کا ماحول مرد ہی بناتا ہے۔ عورت تو اس ماحول کو برقرار رکھتی ہے بس۔(ذاتی رائے)
 

باباجی

محفلین
چونکہ بات ذاتی میں نے ہی کی تھی تو یہ بھی بتاتا چلوں کہ ہم بیٹی کی پیدائش سے کئی سال پہلے سے امریکہ میں سیٹل تھے۔ بیٹی یہیں کی پیدائش ہے اور یہیں کی باسی۔
زیک بھائی آپ کی بات کے ساتھ یہیں پاکستانی معاشرہ کی ایک اور بات بیان کرتا چلوں کہ یہاں توجہ نہ ملے تو والدین کا قصور آزادی دی جائے تو والدین کا قصور گھر کا ماحول سخت ہے تو والدین کا قصور آزاد ماحول ہے تو والدین کا قصور...
معاشرہ دراصل بہت کنفیوز ہوچکا ہے.. مثبت رویہ کا مظاہرہ کرنے والا بھی ے
 

شزہ مغل

محفلین
چونکہ بات ذاتی میں نے ہی کی تھی تو یہ بھی بتاتا چلوں کہ ہم بیٹی کی پیدائش سے کئی سال پہلے سے امریکہ میں سیٹل تھے۔ بیٹی یہیں کی پیدائش ہے اور یہیں کی باسی۔
تو پھر کیا آپ نے سالوں پہلے ہی فیصلہ کیا ہوا تھا؟؟؟ بھیا آپ کی دونوں باتیں آپس میں تسلسل نہیں رکھتیں۔
 

شزہ مغل

محفلین
ریٹنگ کے حوالے سے ناصر رانا نے بہت خوبصورت بات کہی کہ انہیں آپ تندیء باد مخالف سمجھیں..
خوش رہیں آباد رہیں
ریٹنگ ہمارے حوصلے بڑھا بھی سکتی ہے گھٹا بھی سکتی ہے۔ منفی رائے بیان کی جائے تو اتنا محسوس نہیں ہوتا جتنا منفی ریٹنگز سے۔
جزاک اللہ
 

زیک

مسافر
ماحول تو بچے کا وہ ہوتا ہے جو اسے پہلی درسگاہ سے ملے۔ ماحول تو وہ اثر کرتا ہے جس میں بچہ اس وقت سے ہو جب وہ بولنا بھی نہیں جانتا۔ اور وہ ماحول بچے کے والدین ہی دیتے ہیں۔ گھر کا ماحول مرد ہی بناتا ہے۔ عورت تو اس ماحول کو برقرار رکھتی ہے بس۔(ذاتی رائے)
ماحول صرف گھر کا نہیں ہوتا، محلے، سکول، شہر اور ملک کا بھی ہوتا ہے۔

ایک مثال: کیا ایسے محلے میں رہنا کوئی پسند کرے گا جہاں جگہ جگہ نشئی پائے جاتے ہوں؟ کیا مجبوری کے بغیر کوئی اس علاقے میں بچے پالنا پسند کرے گا؟
 

شزہ مغل

محفلین
زیک بھائی آپ کی بات کے ساتھ یہیں پاکستانی معاشرہ کی ایک اور بات بیان کرتا چلوں کہ یہاں توجہ نہ ملے تو والدین کا قصور آزادی دی جائے تو والدین کا قصور گھر کا ماحول سخت ہے تو والدین کا قصور آزاد ماحول ہے تو والدین کا قصور...
معاشرہ دراصل بہت کنفیوز ہوچکا ہے.. مثبت رویہ کا مظاہرہ کرنے والا بھی ے
بھیا درمیانی راہ لینے میں کیا حرج ہے؟؟؟؟
 

زیک

مسافر
مانا کہ سسٹم کا اثر ہوتا ہے مگر لڑنے سے پہلے ہار مان لینا کہاں کی عقل مندی ہے؟؟؟؟
یہ کس نے کہا کہ لڑنے سے پہلے ہار مان لینی چاہیئے؟ میں نے بیس اکیس سال پاکستان گزارے ہیں۔ پرائمری، یونیورسٹی، جاب سب ماحول خود دیکھا ہے۔
 

شزہ مغل

محفلین
ماحول صرف گھر کا نہیں ہوتا، محلے، سکول، شہر اور ملک کا بھی ہوتا ہے۔

ایک مثال: کیا ایسے محلے میں رہنا کوئی پسند کرے گا جہاں جگہ جگہ نشئی پائے جاتے ہوں؟ کیا مجبوری کے بغیر کوئی اس علاقے میں بچے پالنا پسند کرے گا؟
بھیا پہلا ماحول تو گھر کا ہی ہوتا ہے نا۔ پسند ناپسند کی بات نہیں ہے۔
میرا خیال ہے ہاں ہم برے لوگوں میں رہ کر بھی بچوں کی اچھی تربیت کر سکتے ہیں۔ میں زندہ مثالیں دے سکتی ہوں۔ کیونکہ ہم بھی جس محلے میں رہتے ہیں وہ کچھ اچھے لوگ نہیں۔ مگر کیا ہم سب بھی برے ہو چکے ہیں؟؟؟
میں نے بہت سے ایسے بچے دیکھے ہیں جن کے والدین نے برے لوگوں میں رہنے کے باوجود ان کی تربیت اتنی بہترین کی ہے کہ آج وہ مکمل اور مثالی شخصیت رکھتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

شزہ مغل

محفلین
یہ کس نے کہا کہ لڑنے سے پہلے ہار مان لینی چاہیئے؟ میں نے بیس اکیس سال پاکستان گزارے ہیں۔ پرائمری، یونیورسٹی، جاب سب ماحول خود دیکھا ہے۔
تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ آپ کو کیا کیا نقصانات ہوئے؟؟؟ بھیا اگر آپ کو یہ سمجھ آیا کہ پاکستان کا ماحول اچھا نہیں تو یہ سمجھ بھی تو آپ کو پاکستان ہی میں رہتے ہوئے آئی نا۔ بھیا چاہے جو بھی ہے۔ پاکستان اب بھی قائم ہے۔ آپ جو تصویر دکھانا چاہ دہے ہیں اس کے مطابق تق پاکستان ختم ہو چکا ہے یا چند دنوں میں ختم ہونے والا ہے۔ خدانخوستہ۔
میں نہیں کہتی کہ سب ٹھیک ہے۔۔۔ سب ٹھیک ہے۔۔۔۔
میں یہ بھی نہیں کہتی کہ سب ختم ہے۔۔۔ سب ختم ہے۔۔۔
 

شزہ مغل

محفلین
یہ کس نے کہا کہ لڑنے سے پہلے ہار مان لینی چاہیئے؟ میں نے بیس اکیس سال پاکستان گزارے ہیں۔ پرائمری، یونیورسٹی، جاب سب ماحول خود دیکھا ہے۔
ایک اور بات۔ بیس اکیس سال میں تو انسان سسٹم سے لڑنے کے قابل ہوا ہی نہیں ہوتا۔ میں نہیں کہتی کہ میں نے بیس اکیس سال کی عمر میں لڑنا شروع کر دیا تھا۔ کیونکہ میں جانتی ہوں کہ میں آج بھی سیکھ رہی ہوں۔ بھیا اس عمر میں تو ہم لے ہی رہے ہوتے ہیں دینا نہیں شروع کرتے۔
 

شزہ مغل

محفلین
تمام بہن بھائیوں سے معذرت چاہتی ہوں اگر میری کسی بھی بات سے کسی کی دل شکنی ہوئی ہے تو۔ میرا مقصد صرف مسائل کا حل ہے۔ کسی کی بھی ذاتی زندگی کے بارے میں تنقید کرنے کا حق نہیں ہے مجھے۔ معاف کر دیجیئے گا زیک بھیا
 

زیک

مسافر
تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ آپ کو کیا کیا نقصانات ہوئے؟؟؟ بھیا اگر آپ کو یہ سمجھ آیا کہ پاکستان کا ماحول اچھا نہیں تو یہ سمجھ بھی تو آپ کو پاکستان ہی میں رہتے ہوئے آئی نا۔ بھیا چاہے جو بھی ہے۔ پاکستان اب بھی قائم ہے۔ آپ جو تصویر دکھانا چاہ دہے ہیں اس کے مطابق تق پاکستان ختم ہو چکا ہے یا چند دنوں میں ختم ہونے والا ہے۔ خدانخوستہ۔
میں نہیں کہتی کہ سب ٹھیک ہے۔۔۔ سب ٹھیک ہے۔۔۔۔
میں یہ بھی نہیں کہتی کہ سب ختم ہے۔۔۔ سب ختم ہے۔۔۔
ہر شخص اپنی زندگی کے بارے فیصلے کرنے میں آزاد ہے اور ہر کسی کی اپنی ترجیحات ہیں۔

کوئی موضوع دیکھ لیں چاہے وہ غربت سے متعلق ہو یا تعلیم سے، خواتین سے سلوک ہو یا اقلیتوں سے یا ہیومن ڈیویلپمنٹ پاکستان (اور انڈیا) آپ کو دنیا کے بدترین ممالک کی فہرست ہی میں نظر آئیں گے۔ یہ ڈوبنا نہیں ہے تو اور کیا ہے؟
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
ایک اور بات۔ بیس اکیس سال میں تو انسان سسٹم سے لڑنے کے قابل ہوا ہی نہیں ہوتا۔ میں نہیں کہتی کہ میں نے بیس اکیس سال کی عمر میں لڑنا شروع کر دیا تھا۔ کیونکہ میں جانتی ہوں کہ میں آج بھی سیکھ رہی ہوں۔ بھیا اس عمر میں تو ہم لے ہی رہے ہوتے ہیں دینا نہیں شروع کرتے۔
جب میں پاکستان سے آیا تو میری عمر 26 سال تھی۔ میں اور میری بیگم پاکستان میں کئی سال جاب کر چکے تھے۔ بیگم کا ذکر آیا یعنی شادی بھی ہو چکی تھی۔
 
Top