بہت مفید دھاگا ہےاس دھاگے کی اور اس میں بیان کیے گئے مشوروں کی افادیت میں اضافہ ہو گا ۔ اگر احباب محفل دھاگے سے وا بستہ اپنے ذاتی یا قریبی آزمودہ تجربات سے آگاہی سے نوازیں۔
مثال کے طور پر ۔۔۔۔ میں خود دل کا مریض ہوں۔ ’’دردِ دل‘‘ جیسے شاعرانہ نام کو ’’انجائنا‘‘ جیسا غیر شاعرانہ نام دے دیا ڈاکٹر رضوی صاحب کے ہم نواؤں نے۔
مجھے دل پر دباؤ سا محسوس ہو تو اجوائن کا شربت (ایک گلاس سادہ پانی میں زیادہ سے زیادہ دو چمچ) پی لیتا ہوں۔ پانچ سات منٹ میں دباؤ ختم ہو جاتا ہے۔
گرمی کے موسم میں اپنے مہمانوں کی تواضع بھی اسی اجوائن کے شربت سے کرتا ہوں۔ ہر سال تین چار بوتلیں خود تیار کر لیتا ہوں۔
اجوائن کا شربت عام طور پر فیکٹری پیک دست یاب نہیں ہوتا۔ خود بنا لیجئے، بہت آسان طریقہ ہے۔ نوٹ کر لیجئے:
اجوائن کے پودوں پر بیج پکنے کے قریب ہو یا پک چکا ہو۔ پودوں کو جڑ سے اکھاڑ لیجئے۔ صاف پانی سے اچھی طرح دھو لیجئے۔ بہت پکا ہوا بیج اتار کر سنبھال لیجئے کچن میں کام آئے گا۔ باقی پودا جو کچھ بھی ہے سارے کا سارا (جڑیں، تنا، پتے، پھول، بیج) کتر کر تین چار لٹر پانی میں ڈال لیجئے اور اس کو اتنا ابالئے کہ تقریباً ایک لٹر پانی بچ رہے۔ اس کو اچھی طرح کپڑے سے پُن لیجئے، اس میں کوئی میل یا گاد باقی نہ رہے۔ دو یا تین لیموں کا رس (چاہے تازہ ہو چاہے فریز کیا ہوا) اس میں لیموں کے بیج نہ ہوں، اس کڑھے ہوئے پانی میں ڈال کر تین چار ابال آنے دیجئے پھر پانی کی مقدار سے (بلحاظ وزن : ایک لٹر پانی تقریباً ایک کلو ہوتا ہے) تین گنی چینی ملا کر اس کو اتنا پکائیں کہ دھار کی تار بننے لگے۔ دیگچی میں چمچہ متواتر ہلاتے رہئے نہیں تو دیگچی کے نیچے بیٹھ کر جلنے لگے گا۔ زیادہ گاڑھا نہ کیجئے ورنہ وہ جمنے لگے گا۔
ٹھنڈا ہونے پر شیشے کی بوتلوں میں بھر لیجئے اور ڈھکن مضبوطی سے بند کر دیجئے۔ دو چار دن پڑا رہے تو بہتر ہے، ضروری نہیں۔ فوری طور پر قابلِ استعمال ہے۔
موسم کے مطابق سادہ یا ٹھنڈے پانی میں حسبِ ذائقہ شربت ملاکر مہمانوں کو بھی پیش کیجئے اور خود بھی پیجئے۔
خواص:
منہ کا ذائقہ سنوارتا ہے، معدے کو تیز کرتا ہے، دل کو فوری طور پر تسکین دیتا ہے۔ جسم میں پانی کی کمی ہو تو دن میں تین چار پانچ گلاس جتنا چاہیں پیجئے۔
سردی کے موسم میں البتہ زیادہ نہ لیجئے۔
نوٹ:
اجوائن کے پودوں کا موسم نہ ہو تو خشک اجوائن جو ہم کچن میں عام استعمال کرتے ہیں اس کوصاف پانی سے اچھی طرح دھو کر اس کو کاڑھ لیں،
فرق یہ ہے کہ مثلاً آپ کو ایک لیٹر کاڑھا تیار کرنا ہے (اندازاً چار پانچ بوتل شربت کے لئے) تو آپ ڈیڑھ لیٹر کے قریب پانی لیجئے، اس میں دس سے پندرہ گرام فی بوتل اجوائن کے بیج ڈال کر ابالیں، دو تہائی پانی بچ رہے تو لیموں کا رس اور چینی ڈال کر شربت ابال لیں۔ تاہم اس کا ذائقہ اور خوشبو پودوں سے بنے ہوئے شربت والی نہیں ہو گی۔
شربت بنا کر محفوظ کرنا ہو تو اس میں ایک کیمیکل ڈالتے ہیں۔ لیموں کا رس اُس کی ضرورت ختم کر دیتا ہے، اور طبی اعتبار سے بھی کہیں بہتر ہے۔
۔۔۔