کیا آپ کی اپنے پیشے کے دوران کبھی بے عزتی ہوئی؟

نوشاب

محفلین
میری بہت بے عزتی ہوئی ہے اور اب بھی ہو رہی ہے ۔۔۔
ہماری شادی کارڈز کی شاپ ہے ۔کارڈز کی کمپوزنگ و پرنٹنگ میرے ذمہ ہے ۔
اور میں جو ہوں نا کمپوزنگ کرنے کی بجائے ارود ویب اوپن کر کے بیٹھ جاتا ہوں
نتیجہ بے عزتی اور کافی ساری بے عزتی وہ بھی چھوٹے بھائی
اس کےریمارکس’’ یار یہ کیا تم اردو ویب کھول کر اس میں وقت ضائع کرتے رہتے ہو‘‘۔
 

سید ذیشان

محفلین
میری بہت بے عزتی ہوئی ہے اور اب بھی ہو رہی ہے ۔۔۔
ہماری شادی کارڈز کی شاپ ہے ۔کارڈز کی کمپوزنگ و پرنٹنگ میرے ذمہ ہے ۔
اور میں جو ہوں نا کمپوزنگ کرنے کی بجائے ارود ویب اوپن کر کے بیٹھ جاتا ہوں
نتیجہ بے عزتی اور کافی ساری بے عزتی وہ بھی چھوٹے بھائی
اس کےریمارکس’’ یار یہ کیا تم اردو ویب کھول کر اس میں وقت ضائع کرتے رہتے ہو‘‘۔

چھوٹے بھائی کو بھی اردو محفل کا ممبر بنانے سے یہ مسئلہ احسن طور پر حل ہو جائے گا۔ :D
 
میرے ساتھ ابھی تک ایسا کوئی واقعہ گذرا تو نہین (کیونکہ ہماری کلائنٹ کے ساتھ interactionکم کم ہی ہوتی ہے) البتہ چھوٹے بھائی کے بہت سے دلچسپ واقعات ہیں جو وہ اکثر سناتا رہتا ہے (چھوٹا بھائی ایک کمپنی میں سپورٹ انجینئر ہے اور پنجاب میں نادرا کے سنٹرز ، پولیس ڈیپارٹمنٹس اور بینکوں وغیرہ مین اسکے وزٹ ہوتے رہتے ہیں)۔۔۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
پبلک ڈیلنگ میں ایک بہت باریک سی حدِ فاضل ہوتی ہے۔ اگر آپ اس کے ایک طرف رہنا سیکھ لیں تو بے عزتی کرانے سے بچ جائیں گے۔ تاہم، پھر زور دے کر کہتا ہوں کہ تاہم، یہ حدِ فاضل بہت باریک ہے۔ انجانے میں بھی عبور کر گئے تو پھر نہ صرف بے عزتی بلکہ "بستی" ہو جاتی ہے
 

باباجی

محفلین
اللہ خوش رکھے رانا بھائی دل کے پھپھولے پھوڑنے کا موقع دیا آپ نے ۔

یوں تو پرفیشنل لائف میں اپنے باس کے ہاتھوں ایویں ای بے عزتی ہوتی رہتی ہے جو کہ قابل برداشت ہوتی ہے ۔۔ لیکن میرے ساتھ 2 دفعہ کچھ ایسا ہوا کہ میں بالکل برداشت نہ کرسکا اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کی جوابی بے عزتی کردی ( جس کے نتیجے میں ایک ماہ کی تنخواہ نہیں ملی) ۔
میں جہاں جاب کرتا تھا وہاں میری ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ایک بہت بد تمیز خاتون تھی اتنی بد دماغ تھی کہ کمپنی کا مالک بھی اس سے انتہائی ضرورت کی بات کرتا تھا ( مالک حسن پرست تھا تو اسلیئے ان محترمہ کو برداشت کر رہا تھا) ۔ ایک دن کام کا بہت لوڈ تھا اور مجھے اسی دن میں 3 کام مکمل کرنے تھے اور باقی نارمل روٹین کے کاموں کے لیئے میں نے اپنے اسسٹنٹ کو کہہ دیا تھا جن میں سے ایک کام محترمہ ایچ او ڈی صاحبہ کا یہ تھا کہ لیڈیز ٹائلٹ کے لیئے ایک Mop منگوانا تھا میں نے اسسٹنٹ کو کہا کہ یار کسی سویپر کو پیسے دیکر منگوالینا ، پھر میں اپنے ٹارگٹس کے پیچھے لگ گیا اور شام تک اپنےتمام کام مکمل کرلیئے جب میں باس کے آفس رپورٹ کرنے گیا تو وہاں محترمہ موجود تھی ۔۔ جب باس نے کام کی تفصیل سنی تو بڑا خوش ہوا لیکن محترمہ چیخ پڑیں کہ کیا خاک کام ہوا ہے ایک Mop تک تو منگوایا نہیں اس نے کسی کام کا نہیں ہے یہ اسے فارغ کریں وغیرہ وغیرہ اور اتنی بے عزتی کی میری کہ آفس کے لوگ جمع ہونا شروع ہوگئے جب وہ محترمہ حد سے بڑھیں تو میں برداشت نہ کرسکا اور میں نے کہہ دیا کہ میڈم میں آپ کی طرح ہر وقت ٹوائلٹ کو سونگھتا نہیں پھرتا آپ اپنا ایک ذاتی Mop منگوا کر اپنی گاڑی میں رکھلیں اور جس جگہ بھی ٹوئلٹ میں جائیں ساتھ لے جانا یہ کہہ کر میں اپنے آفس میں آگیا ۔ وہ محترمہ تو مجھے جاب سے نکلوانے پر بضد تھی لیکن باس نے میری ایک ماہ کی تنخواہ کاٹ لی اور مجھے کہا کہ یار تھوڑا خیال کرلیا کرو تو میں نے کہا کہ سر جی خیال ہی کیا تھا ورنہ وہ جاب چھوڑ دیتیں۔
پھر ہمارے الیکٹرونکس ڈیپارٹمنٹ کے منیجر نے مجھے کہا کہ ایک کلائنٹ سے 6 لاکھ روپے لانے ہیں تو میں خود چلا جاؤں میں نے کہا کہ اسسٹنٹ کو بھیج دیتا ہوں تو اس نے کہا کہ یار اس کی شاپ آپ کے گھر واپسی کے راستے میں ہے تو گھر جاتےہوئے چلے جانا صبح پیسے آفس لے آنا میں نے کہا کہ چلو یہ ٹھیک ہے ۔ منیجر کمینے نے یہ نہیں بتایا تھا کہ اس کلائنٹ کا ایک LCD تین ماہ سے ورکشاپ میں ہے ریپیئرنگ کے لیئے اور اس کلائنٹ کا منہ انسان کا اور زبان جانور کی ہے ( بہت ہی بدزبان انسان تھا وہ) ۔ خیر میں اس کی شاپ پر چلا گیا لبرٹی مارکیٹ کا ایک جیولر ہے وہ ، تو جناب اس جوان نے میری وہ بے عزتی کی وہ بے عزتی کی کہ میرے چہرے کا رنگ "عنابی" ہوگیا ، اس کے پاس ہر بات کا جواب تھا اور وہ بھی الٹا جواب اس نے مجھے میری اوقات یاد دلادی ۔ میرے لیئے اس نے کولڈ ڈرنک منگوائی تو میں نے پینے سے انکار کردیا اس نے کہا کہ رزق کی بے حرمتی نہ کرو میں مجبور ہوکر کولڈ ڈرنک پی گیا پھر میں سوچا کہ کچھ غصہ یا برہمی تو دکھاؤں تو میں نے کہا کہ ایک اور بوتل منگواؤ تو اس نے کہا کہ تمہاری تو کمپنی ہے ہی بھوکوں کی ، تو جناب آپ اندازہ کر سکتے ہیں میری حالت کا ۔۔ ایک تو اس دکاندار کے ہاتھوں بے عزتی اور اوپر سے منیجر کے جھوٹ کا غصہ ، بہرحال میں نے اٹھتے ہوئے اسے یہ ضرور کہا کہ آپ کی یہ بد زبانی اسلیئے برداشت کی کہ میری کمپنی کی سستی ہے اس معاملے میں ، اگر میں اپنی پرانی کمپنی میں ہوتا تو آپ کو مارکیٹ میں گھسیٹتے ہوئے لے جاتا کیونکہ میری پرانی کمپنی ایک ریکوری فرم تھی اور آپ یقیناً کسی نہ کسی بینک کے ڈیفالٹر ضرور ہیں یہ سن کر وہ فوراً خاموش ہوگیا ، میں نے اس سے چیک بھی ریسیو نہیں کیا اور صبح آفس جاکر منیجر سے کہا کہ اگر آپ مجھے عمر میں بڑے نہ ہوتے تو یقیناً آپ کا منہ توڑ چکا ہوتا میں اور یہ بھی کہہ دیا کہ آئندہ مجھے کوئی کام نہ کہنا ۔
 

رانا

محفلین
اللہ خوش رکھے رانا بھائی دل کے پھپھولے پھوڑنے کا موقع دیا آپ نے ۔

یوں تو پرفیشنل لائف میں اپنے باس کے ہاتھوں ایویں ای بے عزتی ہوتی رہتی ہے جو کہ قابل برداشت ہوتی ہے ۔۔ لیکن میرے ساتھ 2 دفعہ کچھ ایسا ہوا کہ میں بالکل برداشت نہ کرسکا اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کی جوابی بے عزتی کردی ( جس کے نتیجے میں ایک ماہ کی تنخواہ نہیں ملی) ۔
میں جہاں جاب کرتا تھا وہاں میری ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ایک بہت بد تمیز خاتون تھی اتنی بد دماغ تھی کہ کمپنی کا مالک بھی اس سے انتہائی ضرورت کی بات کرتا تھا ( مالک حسن پرست تھا تو اسلیئے ان محترمہ کو برداشت کر رہا تھا) ۔ ایک دن کام کا بہت لوڈ تھا اور مجھے اسی دن میں 3 کام مکمل کرنے تھے اور باقی نارمل روٹین کے کاموں کے لیئے میں نے اپنے اسسٹنٹ کو کہہ دیا تھا جن میں سے ایک کام محترمہ ایچ او ڈی صاحبہ کا یہ تھا کہ لیڈیز ٹائلٹ کے لیئے ایک Mop منگوانا تھا میں نے اسسٹنٹ کو کہا کہ یار کسی سویپر کو پیسے دیکر منگوالینا ، پھر میں اپنے ٹارگٹس کے پیچھے لگ گیا اور شام تک اپنےتمام کام مکمل کرلیئے جب میں باس کے آفس رپورٹ کرنے گیا تو وہاں محترمہ موجود تھی ۔۔ جب باس نے کام کی تفصیل سنی تو بڑا خوش ہوا لیکن محترمہ چیخ پڑیں کہ کیا خاک کام ہوا ہے ایک Mop تک تو منگوایا نہیں اس نے کسی کام کا نہیں ہے یہ اسے فارغ کریں وغیرہ وغیرہ اور اتنی بے عزتی کی میری کہ آفس کے لوگ جمع ہونا شروع ہوگئے جب وہ محترمہ حد سے بڑھیں تو میں برداشت نہ کرسکا اور میں نے کہہ دیا کہ میڈم میں آپ کی طرح ہر وقت ٹوائلٹ کو سونگھتا نہیں پھرتا آپ اپنا ایک ذاتی Mop منگوا کر اپنی گاڑی میں رکھلیں اور جس جگہ بھی ٹوئلٹ میں جائیں ساتھ لے جانا یہ کہہ کر میں اپنے آفس میں آگیا ۔ وہ محترمہ تو مجھے جاب سے نکلوانے پر بضد تھی لیکن باس نے میری ایک ماہ کی تنخواہ کاٹ لی اور مجھے کہا کہ یار تھوڑا خیال کرلیا کرو تو میں نے کہا کہ سر جی خیال ہی کیا تھا ورنہ وہ جاب چھوڑ دیتیں۔
پھر ہمارے الیکٹرونکس ڈیپارٹمنٹ کے منیجر نے مجھے کہا کہ ایک کلائنٹ سے 6 لاکھ روپے لانے ہیں تو میں خود چلا جاؤں میں نے کہا کہ اسسٹنٹ کو بھیج دیتا ہوں تو اس نے کہا کہ یار اس کی شاپ آپ کے گھر واپسی کے راستے میں ہے تو گھر جاتےہوئے چلے جانا صبح پیسے آفس لے آنا میں نے کہا کہ چلو یہ ٹھیک ہے ۔ منیجر کمینے نے یہ نہیں بتایا تھا کہ اس کلائنٹ کا ایک LCD تین ماہ سے ورکشاپ میں ہے ریپیئرنگ کے لیئے اور اس کلائنٹ کا منہ انسان کا اور زبان جانور کی ہے ( بہت ہی بدزبان انسان تھا وہ) ۔ خیر میں اس کی شاپ پر چلا گیا لبرٹی مارکیٹ کا ایک جیولر ہے وہ ، تو جناب اس جوان نے میری وہ بے عزتی کی وہ بے عزتی کی کہ میرے چہرے کا رنگ "عنابی" ہوگیا ، اس کے پاس ہر بات کا جواب تھا اور وہ بھی الٹا جواب اس نے مجھے میری اوقات یاد دلادی ۔ میرے لیئے اس نے کولڈ ڈرنک منگوائی تو میں نے پینے سے انکار کردیا اس نے کہا کہ رزق کی بے حرمتی نہ کرو میں مجبور ہوکر کولڈ ڈرنک پی گیا پھر میں سوچا کہ کچھ غصہ یا برہمی تو دکھاؤں تو میں نے کہا کہ ایک اور بوتل منگواؤ تو اس نے کہا کہ تمہاری تو کمپنی ہے ہی بھوکوں کی ، تو جناب آپ اندازہ کر سکتے ہیں میری حالت کا ۔۔ ایک تو اس دکاندار کے ہاتھوں بے عزتی اور اوپر سے منیجر کے جھوٹ کا غصہ ، بہرحال میں نے اٹھتے ہوئے اسے یہ ضرور کہا کہ آپ کی یہ بد زبانی اسلیئے برداشت کی کہ میری کمپنی کی سستی ہے اس معاملے میں ، اگر میں اپنی پرانی کمپنی میں ہوتا تو آپ کو مارکیٹ میں گھسیٹتے ہوئے لے جاتا کیونکہ میری پرانی کمپنی ایک ریکوری فرم تھی اور آپ یقیناً کسی نہ کسی بینک کے ڈیفالٹر ضرور ہیں یہ سن کر وہ فوراً خاموش ہوگیا ، میں نے اس سے چیک بھی ریسیو نہیں کیا اور صبح آفس جاکر منیجر سے کہا کہ اگر آپ مجھے عمر میں بڑے نہ ہوتے تو یقیناً آپ کا منہ توڑ چکا ہوتا میں اور یہ بھی کہہ دیا کہ آئندہ مجھے کوئی کام نہ کہنا ۔
کلائنٹ سائڈ پر بے عزتی ہونے پر عمومی طور پر اپنا رویہ ہلکا ہی رکھنا پڑتا ہے۔ میری کلائنٹ سائڈ پر یہ پہلی بے عزتی تھی جو ابھی چند ہفتے پہلے ہی پیش آئی۔ لیکن عمومی مزاج میرا اس قسم کا ہے کہ کمپنی کی خاطر کلائنٹ کی کچھ حد تک برداشت کر لینی چاہییں۔ لیکن آفس میں میرا رویہ بالکل برعکس ہوتا ہےکہ آفس میں صرف اپنی جائز غلطی یا کوتاہی پر ہی باتیں سننے کا روادار ہوں۔ اسکے علاوہ کوئی مجھے سنانے کی کوشش کرے تو پھر چاہے وہ باس ہو دوبارہ ایسی غلطی نہیں دہراتا کہ ناجائز طور باتیں سننے سے میں جاب چھوڑنا بہتر سمجھتا ہوں۔:)
 

رانا

محفلین
میرے ساتھ ابھی تک ایسا کوئی واقعہ گذرا تو نہین (کیونکہ ہماری کلائنٹ کے ساتھ interactionکم کم ہی ہوتی ہے) البتہ چھوٹے بھائی کے بہت سے دلچسپ واقعات ہیں جو وہ اکثر سناتا رہتا ہے (چھوٹا بھائی ایک کمپنی میں سپورٹ انجینئر ہے اور پنجاب میں نادرا کے سنٹرز ، پولیس ڈیپارٹمنٹس اور بینکوں وغیرہ مین اسکے وزٹ ہوتے رہتے ہیں)۔۔۔ ۔۔
کلائنٹ سائڈ انٹریکشن کم ہوتی ہے تو کیا ہوا پروفیشن کا کوئی واقعہ سنادیں۔:) دھاگے کے عنوان میں کہیں نہیں لکھا کہ کلائنٹ سے ہونے والی بے عزتی ہی کا گلہ کیا جائے۔ پروفیشن کے دوران کسی بھی موڑ پر کسی پیون سے بھی بے عزتی ہوئی ہو تو اسے شئیر کرکے ثواب دارین حاصل کریں۔:)
 

رانا

محفلین
ہمارے باس کافی اچھے تھے۔ ان کو معلوم تھا کہ اس قسم کے مسائل کسی بھی وقت آ سکتے ہیں تو وہ ہمیں سپورٹ کرتے تھے۔
بدقسمتی سے ہمارے باس یہ سب نہیں سمجھتے۔:) ان کا تو رویہ یہ ہوتا ہے کہ یار فلاں چیز ہم نے فلاں پروجیکٹ میں بنائی تھی وہ کاپی کرکے یہاں ڈال دو اس میں کیوں ٹائم لگے گا۔ اب نان ٹیکنیکل بندے کو کیسے سمجھایا جائے کہ کسی پروجیکٹ کا کوئی پارٹ دوسرے پروجیکٹ میں ورڈ یا ایکسل کی طرح کاپی پیسٹ نہیں ہوتا کچھ نہ کچھ کام کرنا پڑتا ہے۔:)
ایک مرتبہ باس سے یقینی بے عزتی کی توقع تھی لیکن عین وقت پر جسطرح اس بے عزتی سے بچنے کا حیلہ نکالا ہے تو میں خود عش عش کر اٹھا کہ ڈیویلپر عین وقت پر کچھ سوچنے بیٹھے تو کیسے کیسے حل سوجھتے ہیں۔:p ہوا یوں کہ میں اور میرے اسسٹنٹ نے ایک assets management system پر کام کیا تھا جس میں ہر چیز کو ایک بارکوڈ بھی اسائن ہوتا تھا جو پرنٹ کرکے اس چیز پر لگایا جاتا تھا تاکہ بارکوڈ ریڈر سے جب اسے ریڈ کیا جائے تو اس چیز کی پوری تفصیل سامنے آجائے۔ باس کو اس کا ڈیمو کرایا تو باس نے چند تبدیلیوں کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ یہ سب کرکے فائنل ڈیمو کب کرادوگے تا کہ پھر اسے کلائنٹ کو بھیجا جاسکے۔ میں نے کہا کہ 5 بجے آجائیں۔ اب 5 بجے ہم تمام کام کرکے بیٹھے۔ باس اپنے مارکیٹنگ اسٹاف کے ساتھ آئے اور میرے جونیر کو ایک نئی اینٹری کرکے پورا پراسیجر کرکے دکھانے کو کہا۔ اس نے جیسے ہی اینٹری ڈالی اور بارکوڈ پرنٹ کیا ایک جھماکے سے مجھے خیال آیا کہ بارکوڈ کی فیلڈ میں جو آٹو میٹک طور پر ایسیٹ کی آئی ڈی سیو کرانی تھی وہ تو کرائی نہیں۔ اب یہ اسکین کریں گے تو فیلڈ میں کچھ ملے گا ہی نہیں۔ اب پریشانی لاحق ہونا ضروری امر تھا کہ میں نے خود انہیں 5 بجے کا وقت دیا تھا اور اب جب وہ پوری ٹیم کے ساتھ آگئے ہیں تو میں کیسے کہتا کہ ابھی فلاں کام باقی ہے۔ سوچنے کے لئے بمشکل ایک منٹ تھا۔ میں نے فورا اپنے کمپیوٹر سے SQL Server اوپن کرکے اس ڈیٹا بیس کو کھولا۔ ایک لائن کی update statement لکھی کہ بارکوڈ کی فیلڈ میں آئی ڈی کی فیلڈ کا ڈیٹا اپ ڈیٹ ہوجائے۔ ادھر میں نے statement رن کی ادھر انہوں نے اسکینر سے بارکوڈ ریڈ کیا اور اسکرین پر اس ایسیٹ کی پوری تفصیل آگئی۔:p ڈیمو کیونکہ میرے جونئیر کی مشین پر ہورہا تھا اس لئے سب کی توجہ ادھر تھی اور مجھے یہ حرکت کرنے کا موقع باسانی مل گیا۔:)
 

ماہی احمد

لائبریرین
بات دراصل یہ ہے کہ بے عزتی عرف عام بِستی فیل کرو تو ہوتی ہے ورنہ نہیں۔
آپ کو ایسے کئی لوگ مل جائیں گے جن کی زندگی میں کبھی بِستی نہیں ہوئی
ساتھ میں ایسے بھی کئی ہوں گے جن کی روز بِستی ہوتی ہے۔۔۔
:nerd:
 
آخری تدوین:

عائشہ عزیز

لائبریرین
ایک بار ایک ٹریننگ میں ایک دوست کو کچھ مسئلہ ہوا۔ میں اس دن پریزینٹر تھا۔ دوست صاحب رشیا سے بیچلرز اور فن لینڈ سے کمپیوٹر سائنسز میں ماسٹرز تھے ویسے ان کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے۔ میں نے بتایا کہ ابھی بزی ہوں، آپ مسئلہ بتاؤ۔ اس نے کوئی مسئلہ بتایا۔ میں نے کہا کہ مائی کمپیوٹر کھولو۔ فوراً پوچھتے ہیں کہ آپ کا کمپیوٹر میں کیسے کھولوں؟ یہ واقعہ فیس ٹو فیس ہوا
پھر ایک بار ایک جاننے والی کے ایم بی اے کے تھیسز جمع کرانے کا آخری دن تھا اور اسے کچھ مدد درکار تھی۔ اس نے سکائپ پر وڈیو کال کی (قاہرہ میں تھی) اور سکرین شیئر کہ یہ مسئلہ ہو رہا ہے کہ ایک فائل گم ہو گئی ہے اور مل نہیں رہی۔ آدھی رات گذر چکی تھی اور محترمہ کی دماغی کیفیت پریشانی کی وجہ سے بالکل ہی فارغ۔ تلاش کرنے کے لئے میں نے اسے بتایا کہ مائی کمپویٹر پر ڈبل کلک کرو۔ جواب ملا کہ آپ کی سکرین تو شیئر ہو نہیں رہی، میں کیسے آپ کے کمپیوٹر پر ڈبل کلک کروں؟
:rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 

ماہی احمد

لائبریرین
بدقسمتی سے ہمارے باس یہ سب نہیں سمجھتے۔:) ان کا تو رویہ یہ ہوتا ہے کہ یار فلاں چیز ہم نے فلاں پروجیکٹ میں بنائی تھی وہ کاپی کرکے یہاں ڈال دو اس میں کیوں ٹائم لگے گا۔ اب نان ٹیکنیکل بندے کو کیسے سمجھایا جائے کہ کسی پروجیکٹ کا کوئی پارٹ دوسرے پروجیکٹ میں ورڈ یا ایکسل کی طرح کاپی پیسٹ نہیں ہوتا کچھ نہ کچھ کام کرنا پڑتا ہے۔:)
ایک مرتبہ باس سے یقینی بے عزتی کی توقع تھی لیکن عین وقت پر جسطرح اس بے عزتی سے بچنے کا حیلہ نکالا ہے تو میں خود عش عش کر اٹھا کہ ڈیویلپر عین وقت پر کچھ سوچنے بیٹھے تو کیسے کیسے حل سوجھتے ہیں۔:p ہوا یوں کہ میں اور میرے اسسٹنٹ نے ایک assets management system پر کام کیا تھا جس میں ہر چیز کو ایک بارکوڈ بھی اسائن ہوتا تھا جو پرنٹ کرکے اس چیز پر لگایا جاتا تھا تاکہ بارکوڈ ریڈر سے جب اسے ریڈ کیا جائے تو اس چیز کی پوری تفصیل سامنے آجائے۔ باس کو اس کا ڈیمو کرایا تو باس نے چند تبدیلیوں کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ یہ سب کرکے فائنل ڈیمو کب کرادوگے تا کہ پھر اسے کلائنٹ کو بھیجا جاسکے۔ میں نے کہا کہ 5 بجے آجائیں۔ اب 5 بجے ہم تمام کام کرکے بیٹھے۔ باس اپنے مارکیٹنگ اسٹاف کے ساتھ آئے اور میرے جونیر کو ایک نئی اینٹری کرکے پورا پراسیجر کرکے دکھانے کو کہا۔ اس نے جیسے ہی اینٹری ڈالی اور بارکوڈ پرنٹ کیا ایک جھماکے سے مجھے خیال آیا کہ بارکوڈ کی فیلڈ میں جو آٹو میٹک طور پر ایسیٹ کی آئی ڈی سیو کرانی تھی وہ تو کرائی نہیں۔ اب یہ اسکین کریں گے تو فیلڈ میں کچھ ملے گا ہی نہیں۔ اب پریشانی لاحق ہونا ضروری امر تھا کہ میں نے خود انہیں 5 بجے کا وقت دیا تھا اور اب جب وہ پوری ٹیم کے ساتھ آگئے ہیں تو میں کیسے کہتا کہ ابھی فلاں کام باقی ہے۔ سوچنے کے لئے بمشکل ایک منٹ تھا۔ میں نے فورا اپنے کمپیوٹر سے SQL Server اوپن کرکے اس ڈیٹا بیس کو کھولا۔ ایک لائن کی update statement لکھی کہ بارکوڈ کی فیلڈ میں آئی ڈی کی فیلڈ کا ڈیٹا اپ ڈیٹ ہوجائے۔ ادھر میں نے statement رن کی ادھر انہوں نے اسکینر سے بارکوڈ ریڈ کیا اور اسکرین پر اس ایسیٹ کی پوری تفصیل آگئی۔:p ڈیمو کیونکہ میرے جونئیر کی مشین پر ہورہا تھا اس لئے سب کی توجہ ادھر تھی اور مجھے یہ حرکت کرنے کا موقع باسانی مل گیا۔:)
:confused3::confused3::confused3::confused3::confused3:
بس اتنی سمجھ آئی کہ آپ نے کوئی چلاکی کر لی
(چلاکی یعنی چالاکی)
 

x boy

محفلین
اگر کسی کام کی اونچ نیچ غلطیوں کا نوٹس لینا سختی کے ساتھ بے عزتی ہے تو میں نے بہت سے ورکرز کی سختی سے نوٹس لیا، البتہ ٹرمینیٹ نہیں کیا جبکہ کچھ معاملات اس حد تک تجاوز کرجاتے تھے کہ ٹرمینیٹ کیا جائے۔
الحمدللہ الصلواۃ السلام علی رسول اللہ
 

رانا

محفلین
:confused3::confused3::confused3::confused3::confused3:
بس اتنی سمجھ آئی کہ آپ نے کوئی چلاکی کر لی
(چلاکی یعنی چالاکی)
ہاہاہا۔:) آپ نے عسکری بھائی کی یاد دلادی انہوں نے بھی ایک مرتبہ کچھ ایسے ہی کمنٹ کئے تھے۔:) اسے کچھ اس طرح سمجھیں کہ ایک ٹیبل میں مختلف کالم تھے جیسے ایکسل میں ہوتے ہیں۔ ایک rowمیں ایک چیز کی تفصیل ہوتی تھی۔ ایک کالم میں اسکی آئی ڈی تھی جیسے اسٹوڈنٹ کی آئی ڈی ہوتی ہے۔ دوسرے کالم میں اس چیز کا نام تھا۔ وغیرہ وغیرہ۔ اسی طرح ایک کالم بارکوڈ کا بھی تھا جو اصل میں ایک نمبر ہی ہوتا ہے۔ ہم نے اس کالم میں بھی آئی ڈی ہی ڈالنی تھی لیکن اس کے لئے کوڈ لکھنا بھول گئے۔ لہذا یہ ہوا کہ جب بھی اس ٹیبل میں کسی نئی چیز کی اینٹری ہوتی تو باقی سب کالمز میں تو ڈیٹا لکھا جاتا لیکن بارکوڈ والا کالم خالی رہتا۔ اب جب بارکوڈ کا اسٹکر پرنٹ ہوتا تو وہ آئی ڈی کے کالم سے نمبر اٹھا کر اسکا بارکوڈ بنا کر پرنٹ کردیتا۔ لیکن جب سرچ کرنا ہوتا تو وہ بارکوڈ کے کالم سے سرچ کرتا۔ اب جب باس نے ایک نئی چیز مثلا موبائل فون کی اینٹری کی تو ٹیبل کے سب کالمز میں ڈیٹا آگیا سوائے بارکوڈ کے کالم کے۔ وہ کالم خالی ہی رہا۔ اب ظاہر ہے جب وہ سرچ کرتے تو کچھ بھی نہ ملتا جس پر پھر ہمیں ڈانٹ پڑجاتی کہ اس کالم میں ڈیٹا کیوں نہیں آیا۔ تو میں نے اپنے کمپیوٹر سے ایک چھوٹا سا کوڈ لکھا جو یہ کام کرتا کہ آئی ڈی کے کالم سے ڈیٹا اٹھا کر بارکوڈ کے کالم میں بھی ڈال دیتا۔ اسطرح وہ کالم جو پہلے خالی تھا اب میری اس حرکت کے بعد خالی نہ رہا۔ اور جب باس نے بارکوڈ ریڈر سے سرچ کیا تو ڈیٹا مل گیا۔ انہیں اس بات کا پتہ ہی نہیں لگا کہ اس پروگرام میں یہ غلطی تھی کہ بارکوڈ کا کالم خالی رہتا ہے۔ اس طرح وہ اطمینان سے چیک کرکے چلے گئے اور میں نے ان کے جانے بعد یہ غلطی ٹھیک کرلی کہ بارکوڈ کا کالم نئی اینٹری کے بعد خالی نہ رہے۔:)

لیکن میں نے "چلاکی" کو سمجھ لیا تھا جسے آپ نے "چالاکی" سے سمجھانے کی کوشش کی تھی۔:)
 
کلائنٹ سائڈ انٹریکشن کم ہوتی ہے تو کیا ہوا پروفیشن کا کوئی واقعہ سنادیں۔:) دھاگے کے عنوان میں کہیں نہیں لکھا کہ کلائنٹ سے ہونے والی بے عزتی ہی کا گلہ کیا جائے۔ پروفیشن کے دوران کسی بھی موڑ پر کسی پیون سے بھی بے عزتی ہوئی ہو تو اسے شئیر کرکے ثواب دارین حاصل کریں۔:)
کچھ ایسے واقعات ضرور ہوئے ہیں ملازمت کے دوران جنہیں افسوسناک کے زمرے میں گنا جاسکتا ہے(جنہیں میں اپنے نقطہ نظر سے آفس پالیٹکس اور ایک دو سینئرز کے نا انصافی پر مبنی رویے اور اسکے ردعمل میں پیدا ہونے والی بدمزگی والی صورتحال کا نام دوں گا) لیکن دھاگے کے مزاج کے مطابق ایسا کوئی واقعہ نہیں گذرا جس میں مزاح کا پہلو دیکھ کر انجوائے کیا جاسکے۔۔۔۔
البتہ پروفیشن کے حوالے سے ہٹ کر دیکھیں تو بہت سے واقعات ہیں جن میں مزاح کا پہلو بھی ہے اور تھوڑی سی "بستی" بھی۔۔۔۔:laugh:
 

ماہی احمد

لائبریرین
ہاہاہا۔:) آپ نے عسکری بھائی کی یاد دلادی انہوں نے بھی ایک مرتبہ کچھ ایسے ہی کمنٹ کئے تھے۔:) اسے کچھ اس طرح سمجھیں کہ ایک ٹیبل میں مختلف کالم تھے جیسے ایکسل میں ہوتے ہیں۔ ایک rowمیں ایک چیز کی تفصیل ہوتی تھی۔ ایک کالم میں اسکی آئی ڈی تھی جیسے اسٹوڈنٹ کی آئی ڈی ہوتی ہے۔ دوسرے کالم میں اس چیز کا نام تھا۔ وغیرہ وغیرہ۔ اسی طرح ایک کالم بارکوڈ کا بھی تھا جو اصل میں ایک نمبر ہی ہوتا ہے۔ ہم نے اس کالم میں بھی آئی ڈی ہی ڈالنی تھی لیکن اس کے لئے کوڈ لکھنا بھول گئے۔ لہذا یہ ہوا کہ جب بھی اس ٹیبل میں کسی نئی چیز کی اینٹری ہوتی تو باقی سب کالمز میں تو ڈیٹا لکھا جاتا لیکن بارکوڈ والا کالم خالی رہتا۔ اب جب بارکوڈ کا اسٹکر پرنٹ ہوتا تو وہ آئی ڈی کے کالم سے نمبر اٹھا کر اسکا بارکوڈ بنا کر پرنٹ کردیتا۔ لیکن جب سرچ کرنا ہوتا تو وہ بارکوڈ کے کالم سے سرچ کرتا۔ اب جب باس نے ایک نئی چیز مثلا موبائل فون کی اینٹری کی تو ٹیبل کے سب کالمز میں ڈیٹا آگیا سوائے بارکوڈ کے کالم کے۔ وہ کالم خالی ہی رہا۔ اب ظاہر ہے جب وہ سرچ کرتے تو کچھ بھی نہ ملتا جس پر پھر ہمیں ڈانٹ پڑجاتی کہ اس کالم میں ڈیٹا کیوں نہیں آیا۔ تو میں نے اپنے کمپیوٹر سے ایک چھوٹا سا کوڈ لکھا جو یہ کام کرتا کہ آئی ڈی کے کالم سے ڈیٹا اٹھا کر بارکوڈ کے کالم میں بھی ڈال دیتا۔ اسطرح وہ کالم جو پہلے خالی تھا اب میری اس حرکت کے بعد خالی نہ رہا۔ اور جب باس نے بارکوڈ ریڈر سے سرچ کیا تو ڈیٹا مل گیا۔ انہیں اس بات کا پتہ ہی نہیں لگا کہ اس پروگرام میں یہ غلطی تھی کہ بارکوڈ کا کالم خالی رہتا ہے۔ اس طرح وہ اطمینان سے چیک کرکے چلے گئے اور میں نے ان کے جانے بعد یہ غلطی ٹھیک کرلی کہ بارکوڈ کا کالم نئی اینٹری کے بعد خالی نہ رہے۔:)

لیکن میں نے "چلاکی" کو سمجھ لیا تھا جسے آپ نے "چالاکی" سے سمجھانے کی کوشش کی تھی۔:)
:)
 

arifkarim

معطل
الحمدللہ خاکسار کی کام پر کبھی کوئی بے عزتی نہیں ہوئی۔ کسی کی جرات! الحمدللہ ہمنے دوسروں کی کئی بار بے عزتی کرنے کی ناکام کوششیں کی ہیں :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
الحمدللہ خاکسار کی کام پر کبھی کوئی بے عزتی نہیں ہوئی۔ کسی کی جرات! الحمدللہ ہمنے دوسروں کی کئی بار بے عزتی کرنے کی ناکام کوششیں کی ہیں :)
بات دراصل یہ ہے کہ بے عزتی عرف عام بِستی فیل کرو تو ہوتی ہے ورنہ نہیں۔
آپ کو ایسے کئی لوگ مل جائیں گے جن کی زندگی میں کبھی بِستی نہیں ہوئی
ساتھ میں ایسے بھی کئی ہوں گے جن کی روز بِستی ہوتی ہے۔۔۔
:nerd:
دیکھا ماہی نے کہا تھا ناساری بات فیل کرنے کی ہوتی ہے۔۔۔ :nerd::nerd::nerd::nerd:
 
Top