arifkarim
معطل
پیشہ ورانہ بے عزتی ہونا تو ہمارے لیئے معمول کی بات ہے، اب تو بے عزتی بے عزتی لگتی ہی نہیں
کہیں آپ شادی کے بعد ہونے والی "پیشہ ورانہ" بے عزتی کی بات تو نہیں کر رہے؟
پیشہ ورانہ بے عزتی ہونا تو ہمارے لیئے معمول کی بات ہے، اب تو بے عزتی بے عزتی لگتی ہی نہیں
پیشہ ورانہ بے عزتی ہونا تو ہمارے لیئے معمول کی بات ہے، اب تو بے عزتی بے عزتی لگتی ہی نہیں
بات دراصل یہ ہے کہ بے عزتی عرف عام بِستی فیل کرو تو ہوتی ہے ورنہ نہیں۔
آپ کو ایسے کئی لوگ مل جائیں گے جن کی زندگی میں کبھی بِستی نہیں ہوئی
ساتھ میں ایسے بھی کئی ہوں گے جن کی روز بِستی ہوتی ہے۔۔۔
دیکھا ماہی نے کہا تھا ناساری بات فیل کرنے کی ہوتی ہے۔۔۔
ہاہاہا۔ زبردست ساجد بھائی۔لو جی ہماری یہی بے عزتی کافی ہے کہ ہم اتنے سارے بے عزتی کروانے والوں کے دوست ہیں
فاتح بھائی تو ہوجائے پھر ایک آدھ بے عزتی شئیر۔ارے۔۔۔ "کلائنٹ سائڈ" بے عزتی تو ڈیلی بلکہ آورلی بیسز پر ہوتی رہی ہے ایک مدت تک۔۔۔
ہاں! اب یہ ہوتا ہے کہ عموماً کلائنٹس ہمارے سٹوڈنٹس ہی نکل آتے ہیں تو بے عزتی نہیں ہوتی۔
پیشہ ورانہ بے عزتی ہونا تو ہمارے لیئے معمول کی بات ہے، اب تو بے عزتی بے عزتی لگتی ہی نہیں
یہی عسکری انداز بیان ہے۔ اسکو بیستی تصور نہ کیا جائے۔ملٹری کی تربیت کے پہلے ہی دن جب اساتذہ نے چیخ چیخ کر احکامات جاری کیے تو اسی دن تجربہ ہوگیا کہ یہ ملٹری لائف کا حصہ ہے اسے "بے عزتی" میں شمار نہ کیا جائے۔
باس کی وارننگ اگر بزِتی میں شمار ہوتی ہے تو پچھلے سات برسوں میں چھ سات بار تو ہوئی ہے اصلا 2007 میں ہوئی تھی جب پہلےباس کا خیال تھا (جس کا اظہار بہ زبان کیا گیا) کہ جن ذمہ داریوں کے لئے مجھے چنا گیا ہے میں اس کا اہل نہیں تاہم یہ داغ تین چار سالوں بعد دھلا جب اسی باس کی خواہش تھی کہ میرا ٹرانسفر اس کے ڈپارٹمنٹ میں ہو جائے مگر بہت دیر ہو چکی تھی۔
باقی اپنا سادہ سا اصول ہے کہ غلطی واضح ہو جائے تو تسلیم کر کے معذرت خواہ ہو جاؤ نہیں ہے تو ڈٹ جاؤ اور پھر اس کا خمیازہ بھگتو خصوصا مالی صورت میں۔
مجھے تو اکھان کی سمجھ ہی نہیں آئی۔ پہلا پیراگراف پڑھنے ہوئے میں پنجابی اکھان کو پنجابی آنکھیں سمجھ رہا تھا۔ لیکن دوسرے پیراگراف میں جب چھ سات کا ذکر ہوا تو خیال آیا کہ یہ کچھ اور ہی چیز ہے۔ریڈیو پہ یہ پروگرام شروع ہوئے ابھی چند دن ہوئے تھے۔اِس پروگرام میں ہر روز نیا سلسلہ ہوتا ہے۔میری کمپئیرنگ ہفتے میں دو دِن ہوتی ہے ۔ باقی پانچ دن تین اور کمپیئرز کے پاس ہیں۔ لیکن ایک کمپیئر کے کسی وجہ سے چھٹی کرنے پر اُس کا ایک دن مجھے مل گیا ۔ اور اِس میں پنجابی اکھان کا سلسلہ تھا جو کہ میرے لیے نیا تھا۔پروڈیوسر نے چونکہ ایک دن پہلے بتایا اِس لئے سکرپٹ اُنھیں دکھانے کا وقت نہیں تھا۔میں نے اُس سلسلہ کے لئے ایک اکھان اور اُس کی کافی وضاحت پر مشتمل سکرپٹ لکھ لیا۔
ساتھی کمپیئر جو کہ وہاں جاب بھی کرتی ہے،اُس دن ڈیوٹی آفیسر بھی تھی۔ ہم دونوں میں اچھی ہیلو ہائے ہے۔اُسے سکرپٹ دکھایا خاص طور پر پنجابی اکھان۔ مزے کا تھا،اُسے بھی پسند آیا اور ہم دونوں پڑھ پڑھ کر ہنستے رہے۔ اُس نے کوئی اعتراض نہ کیا۔ پروگرام ہو گیا، اگلے دِن پروڈیوسر کا فون آیا کہ اِس سلسلہ میں ایک اکھان نہیں دینا ہوتا بلکہ چھ،سات اکھان بمعہ تشریح دینا ہوتے ہیں۔
میں نے بتایا کہ ڈیوٹی آفیسر کو ویٹد کروایا تھا۔ تو اُنھوں نے پروفیشنل جیلسی پر لیکچر دیا۔ بہرحال مجھے بہت افسوس ہؤا۔
جزاک اللہ۔تلمیذ بھائی اور آپ نے اچھی باتیں بتائیں۔مجھے تو اکھان کی سمجھ ہی نہیں آئی۔ پہلا پیراگراف پڑھنے ہوئے میں پنجابی اکھان کو پنجابی آنکھیں سمجھ رہا تھا۔ لیکن دوسرے پیراگراف میں جب چھ سات کا ذکر ہوا تو خیال آیا کہ یہ کچھ اور ہی چیز ہے۔
تلمیذ صاحب کی بات بالکل درست ہے کہ اس طرح کی چیزیں پروفیشن میں تربیت کا حصہ ہوتی ہے اور اس تجربے میں اضافے کا باعث بنتی ہیں جس سے آئندہ آپ نے اپنے کام میں نکھار پیدا کرنا ہوتا ہے اور آگے اپنے جونئیرز کو سکھانا ہوتا ہے۔
بات تو درست ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ بے عزتی کے تیر ہم ملازمین کی عزت نفس کو چھیدتے ہوئے جارہے ہوتے ہیں کیونکہ فرنٹ پر تو ہم ہوتے ہیں۔بے عزتی اصل میں کمپنی کی ہورہی ہوتی ہے ہم لوگ تو صرف پیغام وصول کرتے ہیں