اللہ ہم پاکستانیوں کو عقل سلیم دے۔ منکرین جہاد کو ایمان کی توفیق دے۔ اپنے محسن افغان مجاہدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے اور سابقہ محسن کشی کا کفارہ ادا کرنے کا موقع دے۔ تاکہ ہم اپنی دینا و آخرت دونوں بچا سکیں۔ وگرنہ ہماری دنیا تو خراب ہو ہی رہی ہے، امریکہ کافر کے ساتھ مل کر مسلم افغانیوں سے جنگ کرتے ہوئے، کہیں ایسا نہ ہو کہ جب ہماری آنکھیں بند ہوں اور ہم اللہ کے حضور پہنچیں تو ہمارا حشر بھی انہی کفار کے ساتھ نہ ہو، جن کے ساتھ اور جن کے لئے ہم اپنے مسلمانوں کا خون بہارہے ہیں۔
یوسف بھائی!
جہاد کا کوئی انکار نہیں کرتا۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن جہاد کے اپنے قوانین ہیں۔۔۔ اسلام جان اور ناموس کے حوالے سے بہت ہی محتاط ہے۔۔۔
یہ دہشت گرد کون سا جہاد کر رہے ہیں؟؟؟؟؟ کیا جہاد مسلمانوں کے خلاف کیا جاتا ہے؟؟؟؟
کیا جہاد میں اسکولوں ، مساجد، امام بارگاہ، عوامی اجتماع، بازاروں کو بموں سے اڑایا جاتا ہے؟؟
خدا کے لیے جہاد کرنا ہو تو کفار سے جا کر کریں۔۔۔۔۔۔ سارے مسلمان آپ کا ساتھ دیں گے۔۔۔
جس طرح فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کے جہاد کے حق میں دنیا کے سارے مسلمان ساتھ ہیں۔۔۔
لیکن اسلامی ریاست (یا بقول بعض کے اولی الامر) کے خلاف بغاوت کرنے والوں کے لیے نرم گوشہ رکھنا بھی ہرگز درست نہیں۔