کیا تھا میں اور کیا ہوا مرے دوست

عباد اللہ

محفلین
مجھ کو کہتے ہو بے وفا مرے دوست
خوب ہے خوب سے سوا مرے دوست
مژدہ ہووے کہ نخلِ خواہش پر
اک نیا خواب کھل گیا مرے دوست
ہیچ ہے ہیچ عالمِ ناسوت
آخرش مجھ پہ یہ کھلا مرے دوست
منفعل خود سے ہوں کہ ہائے دریغ!
کیا تھا میں اور کیا ہوا مرے دوست
یار کے در سے جو ملا خوش ہوں
بیش و کم میں نہیں پڑا مرے دوست
اب جنوں بھی ہے عقل کے تابع
کیا عجب ہے یہ ماجرا مرے دوست
عشق میں ہے وصال سے بڑھ کر
ہجر کا ہجر کا مزہ مرے دوست
بارے مجھ کو سند سخن کی ملی
یہ بھی ہے ایک معجزہ مرے دوست
 

La Alma

لائبریرین
ایک عمدہ غزل ہے سبھی اشعار خوب ہیں.

"منفعل خود سے ہوں کہ ہائے دریغ!"

یہاں منفعل کی جگہ کوئی اور لفظ لےآئیں اس سے شعر تھوڑا بناوٹی تاثر دے رہا ہے .

"عشق میں ہے وصال سے بڑھ کر
ہجر کا ہجر کا مزہ مرے دوست"

ہجر کا مزا یقیناً ہو گا لیکن مصرع میں ہجر کی تکرار نے مزا نہیں دیا .

"بارے مجھ کو سند سخن کی ملی
یہ بھی ہے ایک معجزہ مرے دوست"
بہت ہی عمدہ .
 

عباد اللہ

محفلین
"منفعل خود سے ہوں کہ ہائے دریغ!"
واہ واہ عباد کیا مصرع کہا بھئی بہت خوب
یہاں منفعل کی جگہ کوئی اور لفظ لےآئیں اس سے شعر تھوڑا بناوٹی تاثر دے رہا ہے .
میں آپ سے اتفاق نہیں رکھتا اساتذہ کا انتظار کرتے ہیں

ہجر کا مزا یقیناً ہو گا لیکن مصرع میں ہجر کی تکرار نے مزا نہیں دیا .
یہ بات قابلَ غور ہے

بہت شکریہ
 

فرقان احمد

محفلین
یہ اشعار بہت زیادہ پسند آئے۔

مژدہ ہووے کہ نخلِ خواہش پر​
اک نیا خواب کھل گیا مرے دوست​
ہیچ ہے ہیچ ۔۔۔۔۔۔۔ عالمِ ناسوت​
آخرش مجھ پہ یہ کھلا مرے دوست​
منفعل خود سے ہوں کہ ہائے دریغ!​
کیا تھا میں اور کیا ہوا مرے دوست​
یار کے در سے جو ملا خوش ہوں​
بیش و کم میں نہیں پڑا مرے دوست​
عباد! چھا گئے! کم از کم آج تو آپ چھا گئے! :thumbsup2::thumbsup::star2:
 

عباد اللہ

محفلین
یہ اشعار بہت زیادہ پسند آئے۔

مژدہ ہووے کہ نخلِ خواہش پر
اک نیا خواب کھل گیا مرے دوست
ہیچ ہے ہیچ ۔۔۔۔۔۔۔ عالمِ ناسوت
آخرش مجھ پہ یہ کھلا مرے دوست
منفعل خود سے ہوں کہ ہائے دریغ!
کیا تھا میں اور کیا ہوا مرے دوست
یار کے در سے جو ملا خوش ہوں
بیش و کم میں نہیں پڑا مرے دوست
عباد! چھا گئے! کم از کم آج تو آپ چھا گئے! :thumbsup2::thumbsup::star2:
آپ کی محبت ہے فرقان بھائی بندہ کس قابل
( خبردار دھوکہ مت کھائے یہ عاجزی کا فیک ورژن ہے آجکل بہت مقبول ہے ہم نے بھی کاپی کرنے کی کوشش کی ہے)
 

مزمل حسین

محفلین
مژدہ ہووے کہ نخلِ خواہش پر
اک نیا خواب کھل گیا مرے دوست
ہیچ ہے ہیچ عالمِ ناسوت
آخرش مجھ پہ یہ کھلا مرے دوست

یار کے در سے جو ملا خوش ہوں
بیش و کم میں نہیں پڑا مرے دوست

اب جنوں بھی ہے عقل کے تابع
کیا عجب ہے یہ ماجرا مرے دوست

خامہ انگشت بہ دنداں کہ اسے کیا لکھیے
ناطقہ سر بہ گریباں کہ اسے کیا کہیے
کمال ہے بھیا!
 

عباد اللہ

محفلین
Top