عباد اللہ
محفلین
مجھ کو کہتے ہو بے وفا مرے دوست
خوب ہے خوب سے سوا مرے دوست
مژدہ ہووے کہ نخلِ خواہش پر
اک نیا خواب کھل گیا مرے دوست
ہیچ ہے ہیچ عالمِ ناسوت
آخرش مجھ پہ یہ کھلا مرے دوست
منفعل خود سے ہوں کہ ہائے دریغ!
کیا تھا میں اور کیا ہوا مرے دوست
یار کے در سے جو ملا خوش ہوں
بیش و کم میں نہیں پڑا مرے دوست
اب جنوں بھی ہے عقل کے تابع
کیا عجب ہے یہ ماجرا مرے دوست
عشق میں ہے وصال سے بڑھ کر
ہجر کا ہجر کا مزہ مرے دوست
بارے مجھ کو سند سخن کی ملی
یہ بھی ہے ایک معجزہ مرے دوست
خوب ہے خوب سے سوا مرے دوست
مژدہ ہووے کہ نخلِ خواہش پر
اک نیا خواب کھل گیا مرے دوست
ہیچ ہے ہیچ عالمِ ناسوت
آخرش مجھ پہ یہ کھلا مرے دوست
منفعل خود سے ہوں کہ ہائے دریغ!
کیا تھا میں اور کیا ہوا مرے دوست
یار کے در سے جو ملا خوش ہوں
بیش و کم میں نہیں پڑا مرے دوست
اب جنوں بھی ہے عقل کے تابع
کیا عجب ہے یہ ماجرا مرے دوست
عشق میں ہے وصال سے بڑھ کر
ہجر کا ہجر کا مزہ مرے دوست
بارے مجھ کو سند سخن کی ملی
یہ بھی ہے ایک معجزہ مرے دوست