بالکل بجا فرمایا ۔ یہی تعلیمات اسلامی ہے ، یہی میثاق مدینہ کی روح ہے ۔یہی بقا کا ذریعہ ہے ۔دو قومی نظریہ ایک نظریہ نہیں بلکہ ٹھوس حقیقت تھی۔۔۔ اور اسی حقیقت کی بنیاد پر انڈیا پاکستان دو الگ الگ ملک 1947 میں وجود میں آئے چنانچہ دو قومی نظریہ دوسرے الفاظ میں نظریہ پاکستان ہی تھا۔۔۔ ۔ لیکن یہ 1947 کی بات تھی، اب ہمیں آگے دیکھنا چاہئیے کہ اس ملک کو قائم رکھنے کیلئے کس سوچ کی ضرورت ہے۔۔وہی آج کا نظریہ پاکستان ہوگا۔ آج کا نظریہ پاکستان یہ ہے کہ یہ ایک مسلم اکثریت والا ملک ہے جسکانام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے جس میں غیر مسلم بھی اپنے مذہب اور کلچر کے مطابق ازادی کے ساتھ زندگی بسر کرسکتے ہیں۔۔
نہیں میرے بھائی نہیں ۔ نفرت گناہ سے کریں گناہگار سے نہیں ، جرم سے کریں مجرم سے نہیں ۔ نہ جانے کس کا خاتمہ کیسے ہو ۔ انسان سے نفرت ، قطعی نہیں اللہ کریم ہمارا خاتمہ بالخیر کرے اور روز محشر تعصب کرنے والوں میں شامل نہ فرمائے ۔ اگر میری ذات سے کسی یہودی کی بھی ضرورت پوری ہو تو مجھے خوشی ہوگی یہ جانتے ہوئے کہ یہودی مسلمان پر ظلم کرنے کا ایک موقع بھی ضائع نہیں کرتے ۔ یہودی کا قتل صرف بوقت جہاد ہی جائز ہے ورنہ ایک انسان کا قتل انسانیت کا قتل ہے ۔زبردست معلوماتی لڑی ہے ساتھ میں لوگوں کا پتا چلتا ہے کہ اللہ، رسول ، مسلمان اور پاکستان سے کتنی شدت سے محبت کرتے ہیں۔
جتنی شدد سے میں پاکستان سے محبت کرتا ہوں اتنی شدت سے اسلام اور پاکستان کے خلاف بولنے والوں سے نفرت کرتا ہوں۔
سیّد ذیشان بھائ! یہ آپ کے اپنے خیالات ہیں جن سے ہمارا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔۔۔۔اللہ کا شکر ہے کہ ہم مسالک ، صوبائیت، زبان وغیرہ کسی بنیاد پر تفریق کے قائل نہیں۔ سیّد زبیر بھائ نے ٹھیک کہا۔۔۔ایسی دل دکھانے والی باتیں نہ کریں۔میں تو اس موضوع پر کچھ نہیں کہہ سکوں گا۔ پہلے ہی شیعہ اور پشتون ہونے کی وجہ سے تین چوتھائی مائنوریٹی تو ہوں، مزید کچھ کہوں گا تو پکا غدار کہلاوں گا۔
میرے بھائی سید ذیشان ایسی دل دکھانے کی باتیں پلیز نہ کیا کریں ۔۔انسان ہی عظیم ہے ، یہی اشرف المخلوقات ہے ۔۔۔ میرا پیغام محبت ہے ،جہاں تک پہنچے
سیّد ذیشان بھائ! یہ آپ کے اپنے خیالات ہیں جن سے ہمارا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔۔ ۔۔اللہ کا شکر ہے کہ ہم مسالک ، صوبائیت، زبان وغیرہ کسی بنیاد پر تفریق کے قائل نہیں۔ سیّد زبیر بھائ نے ٹھیک کہا۔۔۔ ایسی دل دکھانے والی باتیں نہ کریں۔
یہ حقیقت ہے کہ زمینی حقائق بہت تکلیف دہ ہیں۔ لیکن یہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور یہ قوم ہماری قوم ہے۔ ہمیں خود ہی اسے سنوارنا ہے اور اس کی اصلاح کی کوشش کرنا ہے۔ صرف اپنی مظلومیت کی بات کرنا کافی نہیں۔ ہم سب کو اپنی اپنی ذمہ دوری پورا کرنا ہوگی۔ صرف اپنے حقوق نہیں اپنی ذمہ داریاں بھی یاد رکھنا ہونگی۔مجھے افسوس ہے کہ میری باتوں سے آپ کو تکلیف پہنچی۔ لیکن زمینی حقائق بہت ہی تکلیف دہ ہیں۔ میں بہت کچھ لکھنا چاہتا ہوں لیکن کسی اور دن سہی۔ خدا کرے کہ تمام پاکستانیوں کی سوچ آپ جیسی ہو جائے۔
یہ حقیقت ہے کہ زمینی حقائق بہت تکلیف دہ ہیں۔ لیکن یہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور یہ قوم ہماری قوم ہے۔ ہمیں خود ہی اسے سنوارنا ہے اور اس کی اصلاح کی کوشش کرنا ہے۔ صرف اپنی مظلومیت کی بات کرنا کافی نہیں۔ ہم سب کو اپنی اپنی ذمہ دوری پورا کرنا ہوگی۔ صرف اپنے حقوق نہیں اپنی ذمہ داریاں بھی یاد رکھنا ہونگی۔
اس ملک اور قوم کو بنانا ، بچانا سنوارنا اور سجانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
لئیق احمد بھائ۔ میرے دل کی باتیں آپ نے کہ دیں۔ جزاک اللہ۔ سیّد ذیشان بھائ، آپ اپنی باتیں ضرور شیئر کریں۔۔۔۔شائد اس طرح ہم آپس کی غلط فہمیاں دُور کر سکیں۔۔ انشاءاللہ۔یہ حقیقت ہے کہ زمینی حقائق بہت تکلیف دہ ہیں۔ لیکن یہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور یہ قوم ہماری قوم ہے۔ ہمیں خود ہی اسے سنوارنا ہے اور اس کی اصلاح کی کوشش کرنا ہے۔ صرف اپنی مظلومیت کی بات کرنا کافی نہیں۔ ہم سب کو اپنی اپنی ذمہ دوری پورا کرنا ہوگی۔ صرف اپنے حقوق نہیں اپنی ذمہ داریاں بھی یاد رکھنا ہونگی۔
اس ملک اور قوم کو بنانا ، بچانا سنوارنا اور سجانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
جناب میں آپ کو لیکچر نہیں دے رہا۔ لیکن میرے سامنے جب ایم کیو ایم جیسے نمونے ہونگے جو کراچی جیسے وسائل سے مالا مال شہر میں بیٹھ کر اور قابض ہوکر بھی ہر وقت مظلومیت کا رونا روتے رہتے ہیں تو یہ باتیں تو کرنا پڑیں گی مجھے۔بہت شکریہ آپ کا۔
اگر مجھے کسی لیکچر کی ضرورت ہوئی تو مطالعہ پاکستان پڑھ لوں گا۔ آپ کو لیکچر دینے کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہے۔
جناب میں آپ کو لیکچر نہیں دے رہا۔ لیکن میرے سامنے جب ایم کیو ایم جیسے نمونے ہونگے جو کراچی جیسے وسائل سے مالا مال شہر میں بیٹھ کر اور قابض ہوکر بھی ہر وقت مظلومیت کا رونا روتے رہتے ہیں تو یہ باتیں تو کرنا پڑیں گی مجھے۔
کونسا والا مطالعہ پاکستان؟؟؟ وہ جو مسلم لیگیوں نے لکھا ہے؟؟؟بہت شکریہ آپ کا۔
اگر مجھے کسی لیکچر کی ضرورت ہوئی تو مطالعہ پاکستان پڑھ لوں گا۔ آپ کو لیکچر دینے کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہے۔