پیار کرو گی نے نا آؤ دیکھا ، نا تاؤ دیکھا اب کے کلئیر ہے کہ برداشت نہیں ہوا باتیں ہضم نہیں ہورہی اسی لئے تو لے کر پھچلی کثریں بھی نکالیں ۔ کہ بول لب آذاد ہیں تیرے۔
بچے میں نے اپنے ہی پالنے ہیں نا ؟ کسی ہمسائے کے تو اب لے کر پالنے پوسنے سے رہی ۔
اور ماں کا مقام کیا ہوتا ہے سبھی کو معلوم ہے ۔
دوسری بات ، مجھے نہایت ہی زہر آلود لگتی ہیں ایسی بیویاں یا ایسی عورتیں جو ساری زندگی کسی کی محتاج بنی رہتی ہیں چاہے وہ شوہر ہی کیوں نہ ہو ۔ آج کل وہ زمانہ بھی نہیں کہ بچے پالو ، اور گھر میں پڑے کٹ ُ کھاؤ ، اور شوہر باہر کسی دوسری کے ساتھ منہ مارے ۔ جیسا کہ ہوتا ہے ۔ جنکو حرام ہلال کا فرق نہ پتا نہ ہو ۔ انکے لئے کچھ بھی جائز ہوتا ہے ۔ شادی جیسا عظیم رشتہ بھی انکو خراب ہی نظر آئے گا اس لئے کہ وہ اتنے مگن اور غرق ہوچکے ہوتے ہیں کہ حرام ، ہلال ،
گناہ ، ثواب ، شادی ، رشتے ان سب کا انکو کچھ نہ تو نظر آتا ہے نہ ہی سمجھ ، اور جب سمجھ آتی ہے تب سوائے پھچتانے کے اور کچھ نہی بچتا تب وہ کچھ ایسے ہی انت شنت بولتے ہیں جو یہاں پر آپ لکھ رہے
اور رہی آج کی عورت کی بات تو وہ کوئی لونڈی غلام نہیں جس کو جب دل چاہے بھینس کی طرح باندھ دیا جائے ۔
اپنا بہترین فیوچر بنانا ، بچوں کو پالنے کے ساتھ ساتھ خود بھی اپنا مقام بنانا ہی اک کامیاب عورت کی کامیابی ہے ۔
وہ عورتیں بھی ہیں جو
تجربے کرنے میں آپ جیسوں کا ساتھ نبھاتی ہوں ۔ اس لئے کہ جو شادی نہ کرے وہ مرد کیا کرے آخر ؟ کدھر کو جائے ؟ سو ، اسکے لئے اسی کے جیسی بھی ہوتی ہیں ۔