خرم شہزاد خرم
لائبریرین
شکریہ جناب آپ کا
بہت شکریہ خرم - میں نے یہ دھاگہ اسی مقصد کے تحت شروع کیا تھا کہ جو ممبران غالب کی شاعری کو عاشقانہ شاعری سمجھتے ہیں وہ غالب کے عاشقانہ اشعار یہاں لکھیں اور میں ان کی غیر عاشقانہ تشریح کروں - لیکن ایسا ہو نہیںسکا -
بات تو آپ کی ٹھیک ہے لیکن میرے خیال میںعشق وہ درجہ ہے جس تک جانا اتنا آسان نہیں
یہ عشق نہیںآساں بس اتنا سمجھ لیجئے
ایک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
میرا خیال ہے صحیح شعر یوں ہے -
یہ عشق نہیںآساں بس اتنا سمجھ لیجیے
اِک آگ کا دریا ہے اور تیر کے جانا ہے
میرا خیال ہے صحیح شعر یوں ہے -
یہ عشق نہیںآساں بس اتنا سمجھ لیجیے
اِک آگ کا دریا ہے اور تیر کے جانا ہے
فرخ صاحب میرے خیال میں 'تیر' کی جگہ 'ڈوب' ہی ہے، ہاں 'اک' صحیح لکھا آپ نے 'ایک' کی جگہ اور لیجیے کی جگہ بھی لیجے ہے۔
میرے خیال میں صحیح شعر کچھ یوں ہے
یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجے
اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
یہ تو کوئی انکل غالب سے پوچھے ہیں کہ نہیں
ہمیں کیا پتہ