یہاں ہمیں ایک اور بات بھی زیر بحث لانی چاہئیے اور وہ ہے حکومت بدلنے کی صورت میں ایم کیوایم پر تشدد کو روکنا۔ اگر کچھ عرصہ میں حکومت بدل جاتی ہے تو اپنی بے وقوفیوں کی وجہ سے ایم کیوایم نے اپنے خلاف اپریشن کا بندوبست خود ہی کر لیا ہے۔ الطاف حسین کا صدر مشرف کو وردی نہ اتارنے کا مشورہ دینے والا حالیہ بیان اسی خوف کی عکاسی ہے۔ پاکستان کے جمہوریت پسند شہری ہونے کے ناتے ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم ایم کیو ایم کے خلاف ایسے کسی بھی ماورائے عدالت آپریشن کی شدت سے مخالفت کریں اور آنے والے دنوں میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو بھی مکمل عدالتی کاروائي کا استحقاق حاصل رہے۔