کیا محفل جمود کا شکار ہے ؟

بارشیں نا ہونے کی وجہ سے بارانی زمینوں کی 'رونی' (بیج ڈالنے کے بعد زمین کی نمی برقرار رکهنا ضروری ہوتا ہے) لازم ہوئی پڑی ہے۔ اگر وقت سے نا کر پائے تو فصل خراب ہو جانی ہے سو مصروف کاشتکاری ہیں۔
عبدالقیوم چوہدری آج کل خود سکرین سے غائب ہے.
پھر گلہ کرتے ہیں ہم وفادار نہیں
ٹوٹا نہیں جمود تو پھر تم کو اس سے کیا :)



راہِ عمل پہ گھیر کے، خود کو ہی لاؤ پھر کے
'وہ' تو گیا بکھیر کے رنگ جمود شہر میں

:)
 

اے خان

محفلین
بارشیں نا ہونے کی وجہ سے بارانی زمینوں کی 'رونی' (بیج ڈالنے کے بعد زمین کی نمی برقرار رکهنا ضروری ہوتا ہے) لازم ہوئی پڑی ہے۔ اگر وقت سے نا کر پائے تو فصل خراب ہو جانی ہے سو مصروف کاشتکاری ہیں۔
چوہدری جی آپ بھی کاشت کاری کرتے ہیں؟
 

محمد امین

لائبریرین
آپ اپنے حصص کی مقدار کم کردیجیے جمود بھی کم ہو جائے گا:)

اس پر مجھے "آوازِ دوست" میں لکھا ہوا بہادر یار جنگ کی تقریر کا ایک اقتباس یاد آگیا۔۔۔

"آج ہمیں ان کی ضرورت نہیں جو شجرِ ملت میں پھول بن کر چمکنا چاہتے ہوں اور پھل بن کر کام و دہن کو شیریں کرنا چاہتے ہوں، ہمیں ان کی ضرورت ہے جو کھاد بن کر زمین میں جذب ہوتے ہیں اور جڑوں کو مضبوط کرتے ہیں۔ جو مٹی اور پانی میں مل کر رنگین پھول پیدا کرتے ہیں۔ ہم کو ان کی ضرورت نہیں جو کاخ و ایوان کے نقش و نگار بن کر نگاہِ نظارہ باز کو خیرہ کرنا چاہتے ہوں۔ ہم ان بنیاد کے پتھروں کو چاہتے ہیں جو ہمیشہ کے لیے زمین میں دفن ہو کر اور مٹی کے نیچے دب کر اپنے اوپر عمارت کی مضبوطی کی ضمانت قبول کرتے ہیں۔"

نواب صاحب نے یہ تقریر 1943 میں مسلم لیگ کے اجلاس میں کی تھی جو کراچی میں ہوا تھا۔گو کہ تقریر تشکیلِ پاکستان سے متعلق ہے لیکن تشکیل و تعمیرِ اردو محفل پر اس کو منطبق کرنا مجھ جیسے جہل کے نچوڑ کا ہی کام ہوسکتا ہے :D :p
 
اس پر مجھے "آوازِ دوست" میں لکھا ہوا بہادر یار جنگ کی تقریر کا ایک اقتباس یاد آگیا۔۔۔

"آج ہمیں ان کی ضرورت نہیں جو شجرِ ملت میں پھول بن کر چمکنا چاہتے ہوں اور پھل بن کر کام و دہن کو شیریں کرنا چاہتے ہوں، ہمیں ان کی ضرورت ہے جو کھاد بن کر زمین میں جذب ہوتے ہیں اور جڑوں کو مضبوط کرتے ہیں۔ جو مٹی اور پانی میں مل کر رنگین پھول پیدا کرتے ہیں۔ ہم کو ان کی ضرورت نہیں جو کاخ و ایوان کے نقش و نگار بن کر نگاہِ نظارہ باز کو خیرہ کرنا چاہتے ہوں۔ ہم ان بنیاد کے پتھروں کو چاہتے ہیں جو ہمیشہ کے لیے زمین میں دفن ہو کر اور مٹی کے نیچے دب کر اپنے اوپر عمارت کی مضبوطی کی ضمانت قبول کرتے ہیں۔"

اقتباس پڑھ کر لطف آ گیا، یہ بہت سی نئی تنظیموں اور جماعتوں کے قیام کے وقت نسخہ اکسیر کا کام کر سکتا ہے۔
 
Top