فرحت کیانی
لائبریرین
بہت دنوں بعد نظر آئیں مقدس۔ کیسی ہیں؟لگتا ہے شاعر حضرات پر کچھ لکھنا پڑے گا الٹا سیدھا
تبھی شاید بریک لگے کچھ عرصہ۔۔ ویسا میرا آف چل رہا۔۔ کرسمس ہالیڈیز اسٹارٹڈ سو میں کچھ دن کے لیے اب ویلی ویلی
بہت دنوں بعد نظر آئیں مقدس۔ کیسی ہیں؟لگتا ہے شاعر حضرات پر کچھ لکھنا پڑے گا الٹا سیدھا
تبھی شاید بریک لگے کچھ عرصہ۔۔ ویسا میرا آف چل رہا۔۔ کرسمس ہالیڈیز اسٹارٹڈ سو میں کچھ دن کے لیے اب ویلی ویلی
الحمدللہ میں بالکل ٹھیک۔۔ آپ بتائیں کیسی ہیں اپیابہت دنوں بعد نظر آئیں مقدس۔ کیسی ہیں؟
ویسا میرا آف چل رہا۔۔ کرسمس ہالیڈیز اسٹارٹڈ سو میں کچھ دن کے لیے اب ویلی ویلی
ہی ہی ہی آئی ہوپ سو بھیا۔۔ کیسے ہیں آپ۔۔ چھٹکی کیسی ہے۔۔ پھوہھو کی طرف سے ایک موٹی والی کسی پلیززیعنی اب محفل کا جمود ٹوٹنے جارہا ہے
عبدالقیوم چوہدری آج کل خود سکرین سے غائب ہے.
پھر گلہ کرتے ہیں ہم وفادار نہیں
ٹوٹا نہیں جمود تو پھر تم کو اس سے کیا
راہِ عمل پہ گھیر کے، خود کو ہی لاؤ پھر کے
'وہ' تو گیا بکھیر کے رنگ جمود شہر میں
چوہدری جی آپ بھی کاشت کاری کرتے ہیں؟بارشیں نا ہونے کی وجہ سے بارانی زمینوں کی 'رونی' (بیج ڈالنے کے بعد زمین کی نمی برقرار رکهنا ضروری ہوتا ہے) لازم ہوئی پڑی ہے۔ اگر وقت سے نا کر پائے تو فصل خراب ہو جانی ہے سو مصروف کاشتکاری ہیں۔
صدیوں سے خاندانی پیشہ ہے، کیسے نہیں کروں گاچوہدری جی آپ بھی کاشت کاری کرتے ہیں؟
زبردست چوہدری جی آپ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا.صدیوں سے خاندانی پیشہ ہے، کیسے نہیں کروں گا
میں فرسٹ کلاس، اور چھٹکی بھی۔ہی ہی ہی آئی ہوپ سو بھیا۔۔ کیسے ہیں آپ۔۔ چھٹکی کیسی ہے۔۔ پھوہھو کی طرف سے ایک موٹی والی کسی پلیزز
کم از کم آپ صاحب فکر نہیں ہیںواقعی جمود کی شناخت کے لیے صاحبِ "فکر" ہونا بہت ضروری ہے۔۔۔
کم از کم آپ صاحب فکر نہیں ہیں
آہم۔الحمد للہ ۔۔۔ میرے لیے جالب نے کہا تھا "ان کی فکر سو گئی"۔۔۔
آہم۔
"میرے لیے" کے بجائے "ہم سب کے لیے"
آپ اپنے حصص کی مقدار کم کردیجیے جمود بھی کم ہو جائے گامحفل کے جمود میں میرا بھی حصہ ہے۔۔۔
آپ اپنے حصص کی مقدار کم کردیجیے جمود بھی کم ہو جائے گا
حیران کنبارشیں نا ہونے کی وجہ سے بارانی زمینوں کی 'رونی' (بیج ڈالنے کے بعد زمین کی نمی برقرار رکهنا ضروری ہوتا ہے) لازم ہوئی پڑی ہے۔ اگر وقت سے نا کر پائے تو فصل خراب ہو جانی ہے سو مصروف کاشتکاری ہیں۔
اس پر مجھے "آوازِ دوست" میں لکھا ہوا بہادر یار جنگ کی تقریر کا ایک اقتباس یاد آگیا۔۔۔
"آج ہمیں ان کی ضرورت نہیں جو شجرِ ملت میں پھول بن کر چمکنا چاہتے ہوں اور پھل بن کر کام و دہن کو شیریں کرنا چاہتے ہوں، ہمیں ان کی ضرورت ہے جو کھاد بن کر زمین میں جذب ہوتے ہیں اور جڑوں کو مضبوط کرتے ہیں۔ جو مٹی اور پانی میں مل کر رنگین پھول پیدا کرتے ہیں۔ ہم کو ان کی ضرورت نہیں جو کاخ و ایوان کے نقش و نگار بن کر نگاہِ نظارہ باز کو خیرہ کرنا چاہتے ہوں۔ ہم ان بنیاد کے پتھروں کو چاہتے ہیں جو ہمیشہ کے لیے زمین میں دفن ہو کر اور مٹی کے نیچے دب کر اپنے اوپر عمارت کی مضبوطی کی ضمانت قبول کرتے ہیں۔"