کیا واقعی جنات ایسے نکالے جاتے ہیں؟

ماہی احمد

لائبریرین
اچھی بھتیجی، سائنس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس میں کوئی چیز حرفِ آخر نہیں ہے۔ روز نئی تحقیق کے نتیجے میں کچھ نیا نکلتا ہے۔ فرض کیجئے کہ اگر آج ہم کہتے ہیں کہ سائنس نے قرآن میں بیان کی گئی 1400 سال پرانی بات کی تصدیق کر دی ہے تو اس پر خوش ہونا چاہئے۔ اب اگر کل کو یہی تحقیق کسی وجہ سے غلط نکلی تو پھر کیا ہم اس نئی تحقیق کو یہ کہہ کر مان لیں گے کہ یہ قرآن کی نفی کر رہی ہے؟
بالکل نہیں! اس کا مطلب ہے کے طریقہ غلط تھا!
بحثیت مسلمان میں ہر صورت قرآن کی ہر بات مانتی ہوں چاہے اسے سائنس ثابت کرے یا نہ کرے۔
اور میں جنوں پر بھی یقین رکھتی ہوں۔ بس
 
یہی بات تو ہم کہہ رہے ہیں کہ سائنس اور قرآن کو الگ الگ رکھا اور دیکھا جائے :)
اللہ نے فرمایا کہ ہر جاندار پانی سے تخلیق پایا، لیکن جن آگ سے پیدا ہوئے اور انسان مٹی سے :)

مٹی سے مراد صرف آدم علیہ السلام ہیں۔ اس سے مراد کل کائنات کے تمام جاندار نہیں۔ اور جنات کے بارے میں تو بات ہی اس وقت ہو پائے گی جب سائنس اسے جاندار ہونے کا ثبوت دے سکے۔
اس کے علاوہ پانی سے تخلیق ہونا حضرت آدم کے مٹی کے خمیر کی نفی نہیں کرتا۔ :) اگر میں کہوں کہ روٹی آٹے سے بنی، پھر کہوں روٹی پانی سے بنی تو دونوں باتیں متضاد نہیں ہیں۔ صرف عبارت کا فرق ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اچھا چلیں پھر یونیورس کے ایکسپینڈ ہونے کے متعلق بھی کچھ کہیں۔
موجودہ سائنس مانتی ہے کہ فزکس اور دیگر قوانین کائنات کے پیدا ہونے کے بعد سے وجود میں آئے اور چاروں بنیادی طاقتیں بھی کائنات کے ساتھ پیدا ہوئیں۔ اگر ہم t=0 پر چلے جاتے ہیں تو سارے موجودہ قوانین ختم ہو جائیں گے اور درحقیقت ہم وقت کی ابتداء کے بعد کو تو سمجھ سکتے ہیں، کائنات کی ابتداء کا لمحہ ہمارے لئے نامعلوم رہے گا۔ سائنس اپنی کم علمی کو تسلیم کرتی ہے۔ اللہ بھی یہی کہتا ہے کہ ہماری عقل محدود ہے :)
 

قیصرانی

لائبریرین
مٹی سے مراد صرف آدم علیہ السلام ہیں۔ اس سے مراد کل کائنات کے تمام جاندار نہیں۔ اور جنات کے بارے میں تو بات ہی اس وقت ہو پائے گی جب سائنس اسے جاندار ہونے کا ثبوت دے سکے۔
اس کے علاوہ پانی سے تخلیق ہونا حضرت آدم کے مٹی کے خمیر کی نفی نہیں کرتا۔ :) اگر میں کہوں کہ روٹی آٹے سے بنی، پھر کہوں روٹی پانی سے بنی تو دونوں باتیں متضاد نہیں ہیں۔ صرف عبارت کا فرق ہے۔
سائنس نہیں جناب، اللہ پاک فرماتے ہیں کہ تمام جاندار پانی سے پیدا ہوئے۔ اس کے بعد ہمیں یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالٰی نے جنات کو آگ سے پیدا کیا اور حضرت آدم کو مٹی سے۔ چلئے مٹی کی بات سمجھ آ گئی کہ اس میں پانی شامل تھا تو وہ ایک طرح سے عبارت کا فرق ہوا۔ اب آگ سے پیدا ہونے والے کیسے پانی سے پیدا ہوئے؟ یا پانی سے درخت بنا اور درخت سے آگ اور آگ سے جنات؟ :)
 

x boy

محفلین
اسی سائٹ کے ایک سوال کا جواب، ذیل کے اقتباس میں ہے

کیا اس "عالم" کو ہم جنس پرستی کا معنی بھی پتہ ہے؟
براہ کرم اس طرح کے جاہلانہ حوالے نہ پیش کیا کریں۔ اس سے اسلام کی خدمت نہیں کر رہے

ہمیشہ کوئی آگے سے برا کو پیچھے سے یہ دور کی نظر سے اختلاف ہوسکتا ہے
 
تھیوریٹیکل فزکس کا دامن اتنا وسیع ہے اور اس میں نئے آئیڈیاز اور تھیوریز کی اتنی گنجائش ہے کہ کسی قدیم مذہب کی میتھالوجی اور میٹافزکس بھی شائد ان میں سما جائے۔۔۔بڑے بڑے سائنٹسٹ تو ایسی ایسی دور کی کوڑی لاتے ہیں کہ کالج لیول تک کی سائنس پڑھنے والے شائد ان سب باتون کو اسی طرح مسترد کرتے ہوں جس طرح وہ بڑی حقارت کے ساتھ الہامی کتب میں بیان کردہ چند باتوں کو اوہام و خرافات سمجھ کر مسترد کردیتے ہیں۔۔۔فرق صرف اتنا ہے کہ یہ ابتدائی لیول کے سائنس کے طالب علم ہوتے ہیں اور اول الذکر میں سے کوئی بھی پی ایچ ڈی سے کم نہیں ہوتا۔۔۔


 
آخری تدوین:
سائنس نہیں جناب، اللہ پاک فرماتے ہیں کہ تمام جاندار پانی سے پیدا ہوئے۔ اس کے بعد ہمیں یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالٰی نے جنات کو آگ سے پیدا کیا اور حضرت آدم کو مٹی سے۔ چلئے مٹی کی بات سمجھ آ گئی کہ اس میں پانی شامل تھا تو وہ ایک طرح سے عبارت کا فرق ہوا۔ اب آگ سے پیدا ہونے والے کیسے پانی سے پیدا ہوئے؟ یا پانی سے درخت بنا اور درخت سے آگ اور آگ سے جنات؟ :)

جنات کے بارے میں میں نے عرض کیا کہ انکا زندہ ہونا کس زمرے میں آتا ہے پہلے اس حالت کو سمجھنا ہوگا۔ یہاں بھی عبارتی اختلاف کو اجاگر کرنا ہی مقصود ہے۔ قران یہ تو نہیں کہتا کہ ہم نے جنات کو پانی سے تخلیق کیا۔ پھر یہ کہتا ہے کہ ہم نے جنات کو آگ سے تخلیق کیا؟ یا فرشتے وغیرہ۔اب چونکہ سائنس ابھی اس قابل ہی نہیں ہوئی کہ جنات وغیرہ پر کوئی سٹڈی کر سکے تو اس حالت میں قران سے بحث ہی فضول ہے۔
اور جیسا کہ میں نے کہا کہ یہاں بھی عبارتی اختلاف کو اجاگر کرنا ہی مقصود ہے۔
مثلاً اگر میں کہوں کہ:
میں نے تمام ابواب پڑھ لیے ہیں۔
پھر میں یہ بھی کہوں کہ میں نے تیرھواں باب نہیں پڑھا۔
تو اس سے مجھ پر کوئی الزام عائد نہیں ہوتا۔ کیونکہ میں نے دونوں باتیں خود ہی واضح کردی ہیں۔ الزام کی صورت تو اس وقت ممکن ہو کہ میں نے محض پہلی بات کہی ہو۔ اور جب امتحان کا وقت آئے تو میں کہوں کہ میں نے تیرھواں باب نہیں پڑھا تھا۔

چلئے مٹی کی بات سمجھ آ گئی کہ اس میں پانی شامل تھا

ضروری نہیں کہ اسے آپ مٹی میں شامل پانی ہی سے تشبیہ دیں۔ کیونکہ سیکشول ریپروڈکشن میں جس عنصر سے زندگی کی ابتدا ہوئی یعنی گیمیٹ وہ در اصل پانی ہے۔ اور آدم علیہ السلام کی تخلیق ہم اسلامی نظریہ کے مطابق سیکشول نہیں مانتے۔ اس لیے انہیں مٹی کا قرار دیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے انسانیت کی ابتدا مٹی سے ہوئی۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایک میڈیکل ڈاکٹر کی جدید تحقیق یہ کہتی ہے کہ درد کا احساس جلد میں ہوتا ہے۔ جبکہ قرآن اس کو پہلے ہی بیان کر چکا ہے۔
 

x boy

محفلین
ایک میڈیکل ڈاکٹر کی جدید تحقیق یہ کہتی ہے کہ درد کا احساس جلد میں ہوتا ہے۔ جبکہ قرآن اس کو پہلے ہی بیان کر چکا ہے۔

اسی بات پر اللہ نے اسے ھدایت دی وہ راہ راست پر آگیا اور سعودیہ عرب میں کانفرنس کے دوران اسلام قبول کرلیا،،
جزاک اللہ
 
موجودہ سائنس مانتی ہے کہ فزکس اور دیگر قوانین کائنات کے پیدا ہونے کے بعد سے وجود میں آئے اور چاروں بنیادی طاقتیں بھی کائنات کے ساتھ پیدا ہوئیں۔ اگر ہم t=0 پر چلے جاتے ہیں تو سارے موجودہ قوانین ختم ہو جائیں گے اور درحقیقت ہم وقت کی ابتداء کے بعد کو تو سمجھ سکتے ہیں، کائنات کی ابتداء کا لمحہ ہمارے لئے نامعلوم رہے گا۔ سائنس اپنی کم علمی کو تسلیم کرتی ہے۔ اللہ بھی یہی کہتا ہے کہ ہماری عقل محدود ہے :)

ہمارا علم یقیناً بہت محدود ہے۔ صرف ایک خدا کا وجود ایسا ہے جسے متفقہ طور پر مانا جاسکتا ہے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
اثبات و اتفاق آپ کو یہاں بھی میسر نہ ہوگا جناب۔ کہ ثابت کریں۔(نعوذ باللہ) کیونکہ بگ بینگ کے نام لیوا بھی

ماننا یا نہ ماننا ایک الگ رخ ہے۔ میں نے یہ کہا کہ مانا "جاسکتا"
کیونکہ خدا کا وجود ایک ایسا سچ ہے جسے جھٹلانا ممکن ہے ہی نہیں۔ کائنات کا ہر استدلال خدا کی ذات کو پہنچتا ہے۔ بگ بینگ تھیوری ہی پر کیا موقوف۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک میڈیکل ڈاکٹر کی جدید تحقیق یہ کہتی ہے کہ درد کا احساس جلد میں ہوتا ہے۔ جبکہ قرآن اس کو پہلے ہی بیان کر چکا ہے۔
تمام تر احساسات دماغ میں ہی ہوتے ہیں۔ جلد کا کام محض سگنلز کو دماغ تک پہنچانا ہوتا ہے اور دماغ اسے پراسیس کر کے درد یا دیگر کیفیات کا بتاتا ہے :)
 

x boy

محفلین
ایسے "اتفاقات" ہمیشہ سعودی عرب میں ہی کیوں ہوتے ہیں؟
ہر جگہہ ہوتے ہیں
ڈاکٹر بلال فیلپس کینیڈین ہے
یوسف ایسٹ امریکن چرچ سرونٹ
لاکھوں لوگ ایمان کی روشنی سے مالامال ہورہےہیں،
اگر آپ کے پاس فن لینڈ کی کوئی بات ہے تو بتادیں پلیز۔
 
Top