کیا پردہ کرنا ضروی ہے؟

بنت آدم

محفلین
کیا پردہ فرض ہے؟​


ظاہری اور باطنی فحاشی دونوں حرام ہے۔

3. قُلْ اِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّیَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَ ۝۳۳


تم فرماؤ میرے رب نے تو بے حیائیاں حرام فرمائی ہیں جو ان میں کھلی ہیں اور جو چھپی

پارہ 8 سورہ 7 سورہ الا عراف آیت 33​
 

بنت آدم

محفلین
کیا پردہ فرض ہے؟

سوال​


جب قرآن کریم میں ازواج مطہرات یعنی مسلمانوں کی ماؤں کوبھی ستروحجاب کے متعلقات یعنی چہرے کا پردہ ، اضافی چادر ، زیب و زینت کو چھپانے ، نامحرموں سے اندازِ گفتگواورگھر سے باہر نکلنے کے حوالے سے احکامات دوٹوک اور واضح انداز سے دئیے گئے ہیںیعنی ان کو بھی مستثنیٰ نہ کیا گیا توآج کے مسلمان کیسے مستثنیٰ ہوسکتے ہیں۔ ؟​
 

بنت آدم

محفلین



شریعت کا حکم

( احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں)


مرد و عورت کا تنہائی میںملنا منع ہے۔

’’مرد کسی عورت سے تنہائی میں نہ ملے جب تک کہ اس کے ساتھ اس کا محرم نہ ہو اور کوئی عورت اپنے محرم کے بغیر ہر گز کسی جگہ کا سفر نہ کرے۔‘‘(بخاری و مسلم و ترمذی شریف)

آنکھیں بھی زنا کرتی ہیں۔


’’ آنکھوں کا زنا (نامحرموں کو ) دیکھنا ہے ۔‘‘(مسلم)

"یعنی شہوت سے کسی نا محرم کو دیکھنا"

دوسری نظر ناقابلِ معافی ہے ۔

’’(کسی نا محرم عورت پر) ایک نظر کے بعد دوسری نظر نہ ڈالا کرو اس لئے کہ پہلی نظر تو تمہارے لئے معا ف ہے اور دوسری معاف نہیں۔‘‘(مسند احمد)

تنگ ، باریک اورمختصر لباس پہننا منع ہے ۔

’’جہنمیوں کی دو قسمیں ہیں جن کومیں نے(اب تک دنیا میں) نہیں دیکھا۔ ایک تو وہ لوگ جن کے پاس بیل کی دموں کی مانند کوڑے ہونگے جن سے وہ لوگوں کو ماریں گے اورایک وہ عورتیں جو کپڑے تو پہنے ہوئے ہونگی لیکن ننگی ہونگی۔ مردوں کو مائل کرنے والی اور خود ان کی طرف مائل ہونے والی ہونگی ان کے سر گویا بختی اونٹوں کے کوہان کی طرح ایک طرف جھکے ہوئے ہونگے۔ وہ جنت میں نہیں جائیں گی بلکہ جنت کی خوشبو بھی نہ سونگھ سکیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو اتنی اتنی دور سے آتی ہے۔‘‘(مسلم)

 

بنت آدم

محفلین
عورتوں کیلئے خوشبولگاکر باہر جانا منع ہے۔

’’جو بھی عورت خوشبو لگا کر گلی بازار میں سے گزرے تاکہ لوگ اس کی خوشبو سے لطف اندوز ہوں تو وہ ایسی ہے ، ایسی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سخت الفاظ فرمائے۔‘‘ (مسلم)

جسم میں سرمہ یا نیل بھروانا/ ابرو کے بال اکھیڑنا/ دانتوں کا تراشنا منع ہے۔

’’ایسی عورتوں پر لعنت ہو جو گدواتی ہیں، جو بھنویں (Eye Brow) اکھیڑتی اور اکھڑواتی ہیں اور دانتوں کو گھِسوا کر خوبصورت بناتی ہیں۔ ‘‘(مسلم)۔

اپنے بالوں میں نقلی بال( Wig ، جوڑا ، کپڑے کا پراندہ اور چوٹی وغیرہ) کا اضافہ نہیں کرنا چاہئیے۔(بخاری ، ترمذی)

ایک بات واضع کرتی چلوں عورت صرف شوہر کے لیے بھنویں بنوا سکتی ہے اسے صرف شوہر کے لیے سنگھار کی اجازت ہے دل میں اس فعل کو برا جانے لیکن شوہر کی خوشی کے لیے وہ اہتمام کر سکتی ہے


یاد رہے جسم میں سرمہ بھروانا مطلب ٹیٹوز بنوانا


بے پرد عورت شیطان کا شکار

’’عورت پردہ کی چیز ہے جب وہ گھر سے باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کی تاک جھانک کرتا رہتا ہے۔‘‘(ترمذی)

گناہ سے بچنے کے لئے نکاح کرو۔

’’نکاح آنکھوں کو بد نظری سے روکنے اور شرمگاہ کی حفاظت کا بہترین ذریعہ ہے۔ ‘‘ (بخاری ، ترمذی)

چہرہ ، ہاتھ اور پاؤں بھی چھپانے کی چیز یں ہیں۔

’’عورت کو اپنا چہرہ ، ہاتھ اور پاؤں بھی غیر محرم سے چھپانے چاہئیں۔‘‘(ابو داؤد)
 

بنت آدم

محفلین


ستر عورت


31. وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ لْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُیُوْبِهِنَّ١۪ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَآىِٕهِنَّ اَوْ اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اَبْنَآىِٕهِنَّ اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اَخَوٰتِهِنَّ اَوْ نِسَآىِٕهِنَّ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُنَّ اَوِ التّٰبِعِیْنَ غَیْرِ اُولِی الْاِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّذِیْنَ لَمْ یَظْهَرُوْا عَلٰى عَوْرٰتِ النِّسَآءِ١۪ وَ لَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِهِنَّ وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۝۳۱

31. اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں اور اپنا بناؤ نہ دکھائیں مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے اور وہ دوپٹے اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں اور اپنا سنگار ظاہر نہ کریں مگر اپنے شوہروں پر یا اپنے باپ یا شوہروں کے باپ یا اپنے بیٹے یا شوہروں کے بیٹے یا اپنے بھائی یا اپنے بھتیجے یا اپنے بھانجے یا اپنے دین کی عورتیں یا اپنی کنیزیں جو اپنے ہاتھ کی مِلک ہوں یا نوکر بشرطیکہ شہوت والے مرد نہ ہوں یا وہ بچّے جنہیں عورتوں کی شرم کی چیزوں کی خبر نہیں اور زمین پر پاؤں زور سے نہ رکھیں کہ جانا جائے ان کا چُھپا ہوا سنگار اور اللہ کی طرف توبہ کرو اے مسلمانو سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ

پارہ 18 سورہ 24 سورہ النور آیت 31


حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ابو عبیدہ بن جراح کو لکھا تھا کہ کُفّار اہلِ کتاب کی عورتوں کو مسلمان عورتوں کے ساتھ حمّام میں داخل ہونے سے منع کریں ۔ اس سے معلوم ہوا کہ مسلمہ عورت کو کافِرہ عورت کے سامنے اپنا بدن کھولنا جائز نہیں ۔ مسئلہ : عورت اپنے غلام سے بھی مِثل اجنبی کے پردہ کرے ۔ (مدارک و غیرہ)

حُرّہ کا تمام بدن عورت ہے ، شوہر اور مَحرم کے سوا اور کسی کے لئے اس کے کسی حصّہ کا دیکھنا بے ضرورت جائز نہیں اور معالجہ وغیرہ کی ضرورت سے قدرِ ضرورت جائز ہے ۔ (تفسیرِ احمدی)


مسئلہ : عورت اپنے غلام سے بھی مِثل اجنبی کے پردہ کرے ۔ (مدارک و غیرہ)

ان پر اپنا سنگار ظاہر کرنا ممنوع نہیں اور غلام ان کے حکم میں نہیں ، اس کو اپنی مالکہ کے مواضعِ زینت کو دیکھنا جائز نہیں ۔

عورتیں گھر کے اندر چلنے پھرنے میں بھی پاؤں اس قدر آہستہ رکھیں کہ ان کے زیور کی جھنکار نہ سُنی جائے ۔ مسئلہ : اسی لئے چاہیئے کہ عورتیں باجے دار جھانجھن نہ پہنیں حدیث شریف میں ہے کہ اللہ تعالٰی اس قوم کی دعا نہیں قبول فرماتا جن کی عورتیں جھانجھن پہنتی ہوں ۔ اس سے سمجھنا چاہیئے کہ جب زیور کی آواز عدمِ قبولِ دعا کا سبب ہے تو خاص عورت کی آواز اور اس کی بے پردگی کیسی موجبِ غضبِ الٰہی ہو گی ، پردے کیطرف سے بے پروائی تباہی کا سبب ہے ۔ (اللہ کی پناہ) ( تفسیرِ احمدی وغیرہ )​
 

بنت آدم

محفلین


بوڑھی عورتوں پر پردہ فرض نہیں ہے

بوڑھی عورتیں پردہ کریں تو افضل ہے


60. وَ الْقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَآءِ الّٰتِیْ لَا یَرْجُوْنَ نِكَاحًا فَلَیْسَ عَلَیْهِنَّ جُنَاحٌ اَنْ یَّضَعْنَ ثِیَابَهُنَّ غَیْرَ مُتَبَرِّجٰتٍۭ بِزِیْنَةٍ وَ اَنْ یَّسْتَعْفِفْنَ خَیْرٌ لَّهُنَّ وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ۝۶۰

60. اور بوڑھی خانہ نشین عورتیں (ف۱۴۲) جنہیں نکاح کی آرزو نہیں ان پر کچھ گناہ نہیں کہ اپنے بالائی کپڑے اتار رکھیں جب کہ سنگار نہ چمکائیں (ف۱۴۳) اور اس سے بچنا (ف۱۴۴) ان کے لئے اور بہتر ہے اور اللہ سنتا جانتا ہے

(ف۱۴۲) - جن کا سن زیادہ ہو چکا اور اولاد ہونے کی عمر نہ رہی اور پیرانہ سالی کے باعث ۔

(ف۱۴۳) - اور بال ، سینہ ، پنڈلی وغیرہ نہ کھولیں ۔

(ف۱۴۴) - بالائی کپڑوں کو پہنے رہنا ۔

پارہ 18 سورہ 24 سورہ النور آیت 60

 

بنت آدم

محفلین
مردوں کے لیے حکم

30. قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ وَ یَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُمْ ذٰلِكَ اَزْكٰى لَهُمْ اِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌۢ بِمَا یَصْنَعُوْنَ۝۳۰

30. مسلمان مردوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں (ف۵۴) اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں (ف۵۵) یہ ان کے لئے بہت ستھرا ہے بیشک اللہ کو ان کے کاموں کی خبر ہے

پارہ 18 سورہ 24 سورہ النور آیت 30

(ف۵۴) - اور جس چیز کا دیکھنا جائز نہیں اس پر نظر نہ ڈالیں

۔ مسائل : مرد کا بدن زیرِ ناف سے گھٹنے کے نیچے تک عورت ہے ، اس کا دیکھنا جائز نہیں اور عورتوں میں سے اپنے محارم اور غیر کی باندی کا بھی یہی حکم ہے مگر اتنا اور ہے کہ ان کے پیٹ اور پیٹھ کا دیکھنا بھی جائز نہیں اور حُرۂ اجنبیہ کے تمام بدن کا دیکھنا ممنوع ہے ۔ اِنْ لَّمْ یَاْمَنْ مِّنَ الشَّھۡوَہ وَ اِنْ اَمِنَ مِنھَا فَالْمَمْنُوعُ النَّظرُ اِلیٰ مَاسِوٰی الْوَجْہِ وَالْکَفِّ وَ القَدَمِ وَ مَنْ یَّامَنُ فَاِنَّ الزَّمَانَ زَمَانُ الْفَسَادِ فَلَا یَحِلُّ النَّظَرُ اِلیَ الحُرَّۃِ الاَجنَبِیَّۃِ مُطْلَقًا مِّن غَیرضُرُورۃٍ مگر بحالتِ ضرورت قاضی و گواہ کو اور اس عورت سے نکاح کی خواہش رکھنے والے کو چہرہ دیکھنا جائز ہے اور اگر کسی عورت کے ذریعہ سے حال معلوم کر سکتا ہو تو نہ دیکھے اور طبیب کو موضعِ مرض کا بقدرِ ضرورت دیکھنا جائز ہے ۔ مسئلہ : اَمْرد لڑکے کی طرف بھی شہوت سے دیکھنا حرام ہے ۔ (مدارک و احمدی)

(ف۵۵) - اور زنا و حرام سے بچیں یا یہ معنٰی ہیں کہ اپنی شرم گاہوں اور ان کے لواحق یعنی تمام بدنِ عورت کو چھپائیں اور پردہ کا اہتمام رکھیں ۔​
 

بنت آدم

محفلین
آج کل ایک چیز بہت عام ہے فیمیل کا میلز کے ساتھ شیک ہینڈ کرنا

یعنی مصافحہ

عورت سے مصافحہ کے متعلق

ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جس عورت کو بیت کرتے اسے اپنی زبان مبارک سے فرماتے میں نے تجھے بیت کیا خدا کی قسم سلسلہ پیت میں آپ کا ہاتھ کبھی کسی عورت کے ہاتھ کیساتھ نہیں چھوا

بخاری و مسلم

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

انی الا اصافع النساء یعنی میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا

موطا امام احمد

کتاب کالج اور لڑکی

فیض القادری احمد اویسی رضوی​
 

ظفری

لائبریرین
خاتون آپ سے دو گذارشات ہیں ۔
1- اگر یہ مضمون آپ کا نہیں ہے تو برائے مہربانی اس مضمون کے ماخذ کا حوالہ ضرور دیجیئے ، خواہ کہیں سے بھی یہ نقل کیا گیا ہو ۔ تاکہ اس کی اشاعت کے جملہ حقوق کے بارے میں تصدیق کی جاسکے ۔
2 - اگر یہ مضمون آپ کا ہے تو پھر آپ کو اس سلسلے میں بحث کا خندہ پیشانی کیساتھ سامنا کرنا ہوگا ۔ اور اس سلسلے میں جتنے بھی اعتراضات ، دلائل اور ثبوت سامنے آئیں ۔ ان کے جوابات تحمل اور بردباری کیساتھ اپنے استدلال کے مطابق دینے ہونگے ۔ کیونکہ آپ کے ایک پچھلے دھاگے میں کچھ ایسی ہی بدمزگی دیکھنے میں آئی تھی کہ جب آپ کی پوسٹ پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے ۔ آپ نے ان اعتراضات کو براہ راست اپنے طور پر یکطرفہ لیتے ہوئے جواباً جو استدلال پیش کیئے ( ان قرآن کا بھی حوالہ تھا ) جو کسی بھی طور آپ کی اُس پوسٹ سے مطابقت نہیں رکھتے تھے ۔ مجبوراً مجھے آکر عورت و مرد اور میاں بیوی کے حوالے سے قرآن کو ہی سامنے رکھ کر فرقِ مراتب کے بارے وضاحت کرنی پڑی تھی ۔ یہ الگ بات یہ وہ دھاگہ ری سائیکل بِین کی نذر ہوگیا ) ۔ بہت بعد میں آپ نے اس بات کا اقرار کیا کہ وہ پوسٹ آپ نے کہیں سے نقل کی تھی ۔
اب یہاں وہ وہی مسئلہ درپیش ہے ۔ پوسٹ کی تسلسل اور استدلال سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پوسٹ کہیں سے استعار لی گئی ہے ۔ اگر ایسا ہے تو آپ شروع میں اس بات کا حوالہ ضرور دیں ۔ تاکہ اعتراضات کرنے والے اس مضمون کے اصل ماخذ کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے دلائل اور استدلال کو صحیح طور پر پیش کرسکیں ۔ کیونکہ عموماً ہوتا یہ ہے کہ اگر کوئی ایک خاص مکتبِ فکر پر یقین رکھتا ہے اور اس فکر کے نتیجے میں آنے والے عقائد اور نظریات جب عوام الناس کے سامنے پیش کرتا ہے تو وہاں دوسرے مکتبِ فکر کے لوگ بھی موجود ہوتے ہیں ۔ چنانچہ فطری طور پر وہاں مناظرے کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے ۔ یہ نہیں ہوسکتا ہے آپ کسی کے نظریات سے متاثر ہوں اور اس کی اشاعت اس خیال سے کردیں کہ جیسا میں سوچ رہا یا رہی ہوں ۔ دوسرے لوگ بھی یہی سوچ رکھتے ہونگے ۔ لہذا اس قسم کے موضوعات پر ہمیشہ بحث کا امکان موجود رہتا ہے ۔ کیونکہ نظریہ اور تحقیق بنیادی طور پر آپ کے فہم کی تخلیق نہیں ہوتا ۔ اس لیئے وہاں اعتراضات کے جوابات دینا دردِ سر بن جاتا ہے ۔ اگر آپ سمجھتیں ہیں کہ آپ اعتراضات کو احسن طریقے سے دلائل اور ثبوت کیساتھ سامنا کرسکتیں ہیں‌ ۔ تو کوئی بات نہیں ۔ آپ اس سلسلے میں مذید تحریروں کا سلسلہ بھی جاری رکھیئے ۔
شکریہ
 

بنت آدم

محفلین
Main Urdu Mein Type Nahi Ker Pa Rahi
So Roman Main Ker rahi Hoon

Ap ko Zafr Bhai Pvt Msg Main Link De Rahi Hoon

Kuch Mera Mutalia Hai Kuch Aik Other Page Se Sharings Lin

Ap Is Post Aur Us Post Main Dekhein Lein K Wahan Se Kon Si Sharings Lin Aur Meri Kon Si Hain

Jazak ALLAH
 

بنت آدم

محفلین
Zafri Bhai Allhamdulilah Being a Muslim Girl Main Ne 1 Saal Qabal Jab Quran e pak ka Mutalia Kinz ul iman se Shuru kiya mean tarjuma Tafseer To us k last pages main chapter wise Ahkam mention So pehle Khawateen k Parday k Hawalay Se Parhi Ahadees o Ayat Baqi Ap dekh lijiye
 

ظفری

لائبریرین
شکریہ کہ آپ نے مجھے لنک بھیجا ۔ اس طرح تو یہ طے ہوگیا کہ اس مضمون میں جو بھی تحقیق ، فہم و استدلال پیش کیا گیا ہے ۔ دراصل وہ آپ کا نہیں ہے ۔ یعنی اب اس پر بحث براہ راست آپ سے نہیں بلکہ مضمون نگار کے فہم اور دلائل سے ہوگی ۔ آپ کے دیئے ہوئے لنک کو میں نے دیکھا ہے ایک بات نوٹ کی ہے ۔ شاید آپ نے بھی کی ہوگی کہ صاحب تحریر نے مختلف سورہ سے مختلف آیتیں وہاں کوٹ کیں ہیں ۔ اور وہاں اس کے ترجمے نیچے بیان کردیئے ہیں ۔ انہی آیتوں کو انہوں نے اپنے مضمون کا ماخذ بنایا ہے اور پھر آگے بات شروع کردی ہے ۔
اس سے پہلے کہ صاحبِ تحریر کے سوچ و فہم سے اختلافات شروع ہوں ۔ ہم سب یہ بات جانتے ہیں کہ کسی بھی آیت کو جب کسی جگہ کوٹ کیا جاتا ہے تو اس آیت کا پس منظر سامنے نہیں‌ ہوتا ۔ یعنی اس آیت کا Context سامنے نہیں ہوتا ۔ اور پھر سامنے جو ترجمہ ہوتا ہے ۔ وہی حتمی بات بن جاتی ہے ۔ آپ ایسا کریں کہ ان تمام آیتوں کو جو وہاں کوٹ ہوئیں ہیں ۔ ان کو قرآن میں جا کر دیکھیں کہ وہ کہاں سے شروع ہوئیں ہیں ۔ اور اس کا پس منظر کیا ہے ۔ اور اللہ تعالی وہ بات کس تناظر اور صورتحال میں فرما رہے ہیں ۔ یقین مانیں ۔ الگ سے کی گئی کوٹ آیتوں کے ترجموں کا جو مفہوم آپ کی ذہن میں آیا ہے ۔ وہاں ساری بات پڑھنے کے بعد کیا مفہوم سامنے آتا ہے ۔ آپ کے لیئے حیرانی کا سبب بنے گا ۔
بلکل اسی طرح اسلام دشمن عناصر ( زیرِ بحث دھاگہ کا ذکر نہیں کر رہا ) آیتوں کو قرآن کے پس منظر سے نکال کے ان کا مفہوم تبدیل کردیتے ہیں ۔ اور ہم دیکھتے ہیں وہ اسی طرح پیش کی گئی آیتوں سے ثابت کرتے ہیں کہ اسلام تلوار کے زور سے پھیلا ہے ۔ ایسی بہت سے مثالیں ہمارے سامنے ہیں ۔ مجھے موقع ملا تو میں اس پر ضرور لکھوں گا ۔ کیونکہ عنوان ہی “ کیا پردہ فرض ہے “ اسی پر اعتراضات سامنے آجاتے ہیں ۔ جب آپ قرآن کی آیتوں کو اس عنوان کا ماخذ بناتے ہیں ۔
 

ظفری

لائبریرین
Zafri Bhai Allhamdulilah Being a Muslim Girl Main Ne 1 Saal Qabal Jab Quran e pak ka Mutalia Kinz ul iman se Shuru kiya mean tarjuma Tafseer To us k last pages main chapter wise Ahkam mention So pehle Khawateen k Parday k Hawalay Se Parhi Ahadees o Ayat Baqi Ap dekh lijiye
ماشاء اللہ ۔۔ یہ بہت اچھی بات ہے ۔ اور دعا گو ہوں کہ ہم اوروں کو بھی اللہ قرآن سمجھنے کی تو فیق عطا فرمائے ۔
 

بنت آدم

محفلین
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


ایک مسلئہ پہلے سالو آؤٹ کریں آپ کے فورم پر میں ٹائپ نہیں کر پا رہی اردو میں نہ ہی لوگن کرت وقت کچھ لکھا ہی نہیں جاتا فونٹ ایلفی لگا کر بیٹھ جاتا ہے رومن میں چلتا ہے بس


ظفری بھائی آپ اپنی جگہ بیشک ٹھیک ہوں گے

جیسا کہ ایک اور فورم پر ایک صاحب نے مجھے نفلی عبادات ک فضائل پر بحث لگائی اور جب ان کی منتخب آیات کا مطالعہ میں نے کیا ان کنز الایمان اور ابن کثیر میں میں تو معلوم ہوا مخاطب ایمان والے نہیں مخاطب کفار وغیرہ ہیں اور شان نزول دیکھا تو جن وقع پر مجھے ٹوکا جا رہا تھا ان کا تو ذکر ہی نہیں تھا

اور اگر آپ ترجمہ پر غور کریں ریفرنس جو آپ کہ میں نے لنک دیا اس میں اور پوسٹ میں ترجمہ ڈفرنٹ ہے

اور اس شئیرنگ میں ایک کا ریفرنس ٹھیک نہیں آیت کا

ترجمہ میں نے خود 3 جگہ سے دیکھا

کنز الایمان قرآن پاک جو میرے پاس موجود

ترجمہ وہ جو علامہ طاہر القادری صاحب نے کیا

دعوت اسلامی سائٹ پر موجود قرآن پاک

اس کے علاوہ کچھ میں نے چیک کیا ابن کثیر میں

ظفری بھائی یہ اسلامک میٹرز چاہے کتنے بڑے عالم نے بھی لکھے ہو میں لفظی ترجمہ بھی چیک کرتی ہوں

کیونکہ یہاں وہ معاملہ ہو جاتا ہے

نیکی ضائع گناہ لازم

اور یہاں میں حتی الامکاں بحث نہ لگاتی تحمل سے جواب دیتی اپنے علماء ٹیچرز سے ڈسکس کر کے

جس ٹاپک کی آپ نے بات کی وہ اسلامک نہیں تھا
 

بنت آدم

محفلین
یہ میں اور اردو فورم پر لکھ کر یہاں شئیر کر رہی ہوں

جی آئی نو ظفری بھائی

برحال ابھی میری شیرنگ کمپلیٹ نہیں ہوئی

ان شئیرنگس میں کچھ میرے لیے جانی پہچانی آیات تھیں کیونکہ میں خود ترجمہ تفسیر سے پڑھ رہی ہوں

اور بتلا بھی چکی چیک کر کے شئرنگ کر رہی ہوں

احادیث بھی کچھ میرے لیے نئی نہیں تھیں پڑھ چکی ہوں فتوی وغیرہ میں

ہاں ایک سوال جو شاید یہاں مجھ سے ہو گا اور میرے بھی زہن میں ہے

کہ اگر عورت پر پردہ فرض ہے

تو حج بیت اللہ کے موقع پر عورت کو احرام کی صورت چہرے پر نقاب ڈالنے کا حکم کیوں نہیں

تو یہ سوال میں نے اپنے ٹیچرز سے بھی کیا تھا

تو ان کا کہنا تھا کرنا چاہیں تو کر سکتی ہیں منع نہیں ہیں

لیکن وہاں شہوت و نفس کا زور ختم ہو جاتا ہے

وہاں صرف رب یاد ہوتا ہے یہ نہیں فلاں عورت گزر رہی فلاں مرد گزر رہا

طواف کے دوران بھی یہ نہیں کہ عورت مردوں کے ساتھ طواف نہیں کرے

کیونکہ وہاں نفس کا زور شہوت کا زور نہیں ہوتا ختم ہو جاتا ہے

باقی واللہ اعلم

 

ظفری

لائبریرین
سس بنتِ آدم ۔۔۔ میں ترجمے کی بات نہیں کررہا ۔ ترجمہ تھوڑا آگے پیچھے بھی ہو تو کم از کم بات سمجھ آجاتی ہے ۔ مگر جب ترجمے کا اطلاق سورہ کے Context سے دور کر دیا جائے تو ترجمہ تو وہی رہتا ہے ۔ مگر اس کا مفہوم بدل جاتا ہے ۔ بس میرا اسی طرف اشارہ تھا ۔
 

ظفری

لائبریرین
آپ نے اپنی آخری پوسٹ میں ایک بہت اچھی بات کہی ہے ۔ خیر آپ مضمون مکمل کرلیں ۔ پھر بات ہوتی ہے ۔
 

بنت آدم

محفلین

اور ترجمہ کے ریفرنس اس لیے دئیے کہ کہاں کہاں سے لیے آپ لوگ خود بھی چیک کر سکیں

اور میں نے بس وہاں سے ترجمہ و آیات کاپی نہیں کی کیونکہ نا جانے کیوں میرا دل مطمن نہیں ہوا

سو چیک کرتے کے دوران کاپی بھی کیا پیسٹ بھی

برحال جزاک اللہ

ساتھ ساتھ بکس لکھاری کے نام بھی شئیر کرتی جا رہی ہوں کہ چیک کرنا چاہیں تو کرتے جائیں

اجازت اللہ حافظ
 
Top