نایاب بھائی!! ہمارے بچپن میں کارٹون کا مطلب یہ نہیں تھا کہ مخلوط دوستیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے یا بچوں کے ذہن میں سکول کے کام سے نفرت کو پروان چڑھایا جائے۔ کارٹون بچوں کی تخیلاتی دنیا کی پرورش میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ میڈیا میں جہاں آج کل لغویات کی بھر مار ہے۔ کم از کم کارٹونز کو ان لغویات سے پاک رکھنا چاہیے۔
ہمیں نہیں یاد پڑتا کہ بہت چھوٹی عمر میں ہم نے سٹار پلس کے ہندی پروگرامز دیکھے ہوں۔ پی ٹی وی کے بچوں والے پروگرامز اور کارٹونز ہی ہماری دنیا تھے۔ آج کل چینلز کی بھرمار نے بہت کام خراب کیا ہے۔
ہم کسی بھی زبان کے سیکھنے کے خلاف نہیں ہیں۔ ہم خود Discovery اور Net Geo پر ڈاکومینٹریز دیکھتے ہیں جو خالص ہندی میں ہوتی ہیں۔ ہمارا مؤقف بس یہ ہے کہ بچے بہت initial stage پر ہندی کی طرف مائل ہو گئے ہیں۔ ان کو یہ سینس نہیں ہے کہ ہندی کو صرف ایک زبان کے طور پر لینا ہے، روزمرہ کی زندگی میں اپنانا نہیں ہے۔ جبکہ آج کل تو توتلی زبان سے ہی کچھ بچوں میں ہندی سیکھنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ جو کہ ایک استاد ہونے کی حیثیت سے ہمارے لیے قابلِ قبول نہیں ہے۔ دوسری زبانیں ضرور سیکھی اور بولی جائیں لیکن سمجھدار ہونے کے بعد،
ہمیں امید ہے کہ آپ سمجھ گئے ہوں گے جو ہم کہنا چاہ رہے ہیں۔