کیا کسی نے سام سنگ گیئر وی آر استعمال کیا ہے یا اس کا خواہش مند ہے؟

arifkarim

معطل
ہم پہ مشترکہ ہیں احسان 'اضافی ماؤس' کے :):)
وائرلیس اضافی ماؤس سے ہمیں کچھ تکلیف اسلئے بھی ہے کہ ایک دفعہ ہم اسے بیگ میں ڈال کر جاب پر لے گئے تھے۔ واپس آئے ، لیپ ٹاپ تو نکال لیا پر ماؤس نکالنا یاد نہ رہا۔ بیگ ساتھ والے کمرے میں پڑا تھا جہاں والدہ محترمہ صفائی کر رہی ہیں۔ ہم مشغول ہو کرکوئی فلم دیکھ رہے تھے کہ اچانک ماؤس نے خود ہی ہلنا شروع کر دیا۔ پہلے تو ہم ذرا سہمے، پھر گھبرائے، اور پھر باقاعدہ کمپیوٹر کی ڈی بگنگ شروع کر دی کہ یہ کیا ماجرا ہے۔ جب تمام ڈرائیورز ری انسٹال کر کے بھی کام نہ بنا تو غصہ میں آکر لیپ ٹاپ پر لگے تمام یو ایس بی ڈیوائسز اتار دیے اور مسئلہ ختم! جس پر یہ راز عیاں ہوا کہ صفائی کے دوران والدہ محترمہ ہمارے بیگ کی پھلوراپھلاری کر رہی تھیں اور یوں ہمارا ماؤس وہاں سے تنگ کرتا رہا :)
 
آخری تدوین:

عبدالحسیب

محفلین
وائرلیس اضافی ماؤس سے ہمیں کچھ تکلیف اسلئے بھی ہے کہ ایک دفعہ ہم اسے بیگ میں ڈال کر جاب پر لے گئے تھے۔ واپس آئے ، لیپ ٹاپ تو نکال لیا پر ماؤس نکالنا یاد نہ رہا۔ بیگ ساتھ والے کمرے میں پڑھا تھا جہاں والدہ محترمہ صفائی کر رہی ہیں۔ ہم مشغول ہو کرکوئی فلم دیکھ رہے تھے کہ اچانک ماؤس نے خود ہی ہلنا شروع کر دیا۔ پہلے تو ہم ذرا سہمے، پھر گھبرائے، اور پھر باقاعدہ کمپیوٹر کی ڈی بگگنگ شروع کر دی کہ یہ کیا ماجرا ہے۔ جب تمام ڈرائیورز ری انسٹال کر کے بھی کام نہ بنا تو غصہ میں آکر لیپ ٹاپ پر لگے تمام یو ایس بی ڈیوائسز اتار دیے اور مسئلہ ختم! جس پر یہ راز عیاں ہوا کہ صفائی کے دوران والدہ محترمہ ہمارے بیگ کی پھلوراپھلاری کر رہی تھیں اور یوں ہمارا ماؤس وہاں سے ہم تنگ کرتا رہا :)
شکر ہے آپ نے صرف یو ایس بی ڈیوائسز ہی اتارے ۔ میں اگر ہوتا تو انٹرنیٹ سروس پرووائڈر اور سائبر سیل کو پریشان کر دیتا کہ میرا کمپیوٹر ریموٹلی کنٹرول ہو رہا ہے کہیں سے :) :)
 

فاتح

لائبریرین
ابتدائی دنوں اور بعد کی بہتری کے حوالے یاد آیا کہ مجھے اس میں ایک بہت بڑی کمی محسوس ہوتی ہے کہ اگر ہیڈ فونز بھی اس ڈیوائس کا حصہ ہوتے تو الگ سے ہیڈ فونز اٹھانے اور لگانے کا جھنجھٹ نہ کرنا پڑتا۔ شاید اگلے ورژنز میں یہ فیچر بھی شامل کر دیں۔
کمپنی کو مشورہ دیں کہ وہ آپکے لئے ایک آئرن مین اسٹائل ہیلمٹ بنا دیں۔ جسے آپ ہر جگہ پہن کر 3 ڈی موویز کے مزے لے سکتے ہیں۔ :)
کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹ "انڈی گو گو" پر "ڈیش بون ماسک" کے نام سے ایک پراجیکٹ کا آغاز ہوا تھا اور ہمیں وہ آئیڈیا پسند بھی آیا تھا لیکن انہوں نے اس کی قیمت بہت ہی زیادہ رکھی تھی اس لیے اسے خریدنے کا کبھی نہیں سوچا۔
8223955.png
سام سنگ کا گیئر وی آر ہر لحاظ سے اس سے کہیں بہتر ہے لیکن صرف ہیڈ فونز کی کمی ہے، جسے اگلے ورژن میں شامل کیا جا سکتا، وہ بھی ہیلمٹ کے بغیر :)
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
اگر تاروں کے جال سے جان چھوٹ جائے تو کیا ہی بات ہے۔
سام سنگ گیئر وی آر میں تو کوئی تار نہیں ہے۔ اور اگر اس ماسک کی بات کر رہے ہیں تو اس کی قیمت بھی پڑھ لیں۔ اتنا مہنگا مشکل ہی ہے کہ کوئی خریدے وہ بھی بغیر 3 ڈی
 

عباس اعوان

محفلین
باقی تفصیل اس اجمال کی بیاں ہو :)
تفصیل اس اجمال کی یوں ہے کہ یہ درویشِ پنجم ایک جاپانی فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ سے بے وقت یعنی قریباً پانچ بجے شام، ایک برگر کھا کر گردو پیش سے پوری طرح باخبر بازار میں چلا جا رہا تھا کہ اچانک ایک دکان میں وی آر سیٹ پر نظر پڑی کہ ذہن میں جھماکا سا ہوا کہ برادر فاتح نے فرسٹ ہینڈ ایکسپیرینس کی فرمائش کی تھی، سو قدم اس دکان کی جانب بڑھا دیے اور اس الیکٹرونکس فروش سے اس "غیر موجود حقیقت" دکھانے والے کنٹوپ (چشم ٹوپ؟)کے بارے میں دریافت کیا نیز اس کے ڈیمو کی فہمائش بھی کی۔ اس نے ڈبہ کھول کر ڈیمو دینے سے انکار کر دیا۔ مزید کئی دکانوں پر قسمت آزمائی کی مگر شنوائی نہ ہوئی۔ آخر ایک بڑی دکان پر گئے جہاں سے اپنے لیے آئی فون خریدا تھا۔وہاں پر انہوں نے چشم ٹوپ میں موبائل فون لگا کر ہمارے حوالے کردیا کہ دوسرے جہانوں کی سیر کریں۔ ہمیں اس کے استعمال کا طریقہ بھول چکا تھا، تو اسے سے کہا کہ ہمیں کوئی ایپلی کیشن لانچ کر کے دکھائے، اس نے ہماری بات پر عمل کیا اور ایک ایپلی کیشن لانچ کی، جس کا طریقہ ہم نے دیکھ لیا اور اس کے بعد خود سے اس (پرزے) کے ساتھ چھیڑ خانی شروع کر دی۔ ہوم سکرین یوں تھی جیسے کسی "موت کا گولہ" میں کھڑے ہوں۔ یہ غالباً اوکولس والوں کی ہوم سکرین تھی۔ وہاں پر کچھ چھوٹی تھری ڈی ویڈیوز/ ٹریلرز بھی دیکھے۔ ایکسپیرینس اچھا تھا۔ لیکن آئی فون کے ساتھ نہیں چلتا تھا اور اینڈرائیڈ ہم نے خریدنا نہیں تھا۔ سو بائے کہہ کر باہر آ گئے۔قیمت اس کی غالباً 999 ہانگ کانگ ڈالر تھی اگر مجھے صحیح یاد ہے تو۔
دیر سے پوسٹ کرنے کی معذرت فاتح برادر۔
:)
 

فاتح

لائبریرین
تفصیل اس اجمال کی یوں ہے کہ یہ درویشِ پنجم ایک جاپانی فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ سے بے وقت یعنی قریباً پانچ بجے شام، ایک برگر کھا کر گردو پیش سے پوری طرح باخبر بازار میں چلا جا رہا تھا کہ اچانک ایک دکان میں وی آر سیٹ پر نظر پڑی کہ ذہن میں جھماکا سا ہوا کہ برادر فاتح نے فرسٹ ہینڈ ایکسپیرینس کی فرمائش کی تھی، سو قدم اس دکان کی جانب بڑھا دیے اور اس الیکٹرونکس فروش سے اس "غیر موجود حقیقت" دکھانے والے کنٹوپ (چشم ٹوپ؟)کے بارے میں دریافت کیا نیز اس کے ڈیمو کی فہمائش بھی کی۔ اس نے ڈبہ کھول کر ڈیمو دینے سے انکار کر دیا۔ مزید کئی دکانوں پر قسمت آزمائی کی مگر شنوائی نہ ہوئی۔ آخر ایک بڑی دکان پر گئے جہاں سے اپنے لیے آئی فون خریدا تھا۔وہاں پر انہوں نے چشم ٹوپ میں موبائل فون لگا کر ہمارے حوالے کردیا کہ دوسرے جہانوں کی سیر کریں۔ ہمیں اس کے استعمال کا طریقہ بھول چکا تھا، تو اسے سے کہا کہ ہمیں کوئی ایپلی کیشن لانچ کر کے دکھائے، اس نے ہماری بات پر عمل کیا اور ایک ایپلی کیشن لانچ کی، جس کا طریقہ ہم نے دیکھ لیا اور اس کے بعد خود سے اس (پرزے) کے ساتھ چھیڑ خانی شروع کر دی۔ ہوم سکرین یوں تھی جیسے کسی "موت کا گولہ" میں کھڑے ہوں۔ یہ غالباً اوکولس والوں کی ہوم سکرین تھی۔ وہاں پر کچھ چھوٹی تھری ڈی ویڈیوز/ ٹریلرز بھی دیکھے۔ ایکسپیرینس اچھا تھا۔ لیکن آئی فون کے ساتھ نہیں چلتا تھا اور اینڈرائیڈ ہم نے خریدنا نہیں تھا۔ سو بائے کہہ کر باہر آ گئے۔قیمت اس کی غالباً 999 ہانگ کانگ ڈالر تھی اگر مجھے صحیح یاد ہے تو۔
دیر سے پوسٹ کرنے کی معذرت فاتح برادر۔
:)
دوستانہ، پسندیدہ، زبردست
اس تفصیل پر آپ کا شکریہ برادر۔ ویسے تو اب ہم خود بھی صاحبِ وی آر ہیں گو کہ بالواسطہ ہی سہی یعنی اہلیہ کے پاس وی آر ہے :)
 

زیک

مسافر
سیمسنگ گیئر وی‌آر استعمال کرنے کا تو اتفاق نہیں ہوا مگر ایک دن میل میں گوگل کارڈبورڈ آ گیا۔ آج کل بیٹی کے قبضے میں ہے کہ اس کا کہنا ہے کہ اسے سوشل سٹڈیز میں اس کی ضرورت ہوتی ہے۔
 
Top