شہزاد وحید
محفلین
او مر گئے یاااااااار، پورا سوا گھنٹہ لگ گیا مجھے پورے دھاگے کا مطالعہ کرتے کرتے اور میرا سر درد کر رہا ہے اب۔ میں باہر جا رہا ہوں جوس پینے۔
سب سے پہلے تو اتنے عرصے بعد محفل میں واپسی مبارک۔
بڑے چھوٹے کے علاوہ بھی بہت سارے گوشت ہیں جیسے مرغا ہے، کبوتر ہے، چڑے ہیں، بطخ، خرگوش، مرغابی۔ ان کے علاوہ ہرن، نیل گائے اور نجانے اللہ تعالٰی کی مزید کتنی نعمتیں ہیں، لیکن کھانے والے سانپ اور کچھوے بھی کھاتے ہیں۔
اللہ ہمیں صحیح سمجھ عطا فرمائے۔شریعت سے واقفیت کی جگہ بزرگانِ دین کی صحبت ہے اور صحیح حلال و حرام کی تمیز بھی انھی لوگوں سے حاصل ہو سکتی ہے۔ میں چار کتابیں پڑھ کر اپنے علم کی دھاک دوسروں پر ذبر دستی ٹھونکتا رہوں تو میری جگہ پاگل خانہ ہی ہونی چاہیے۔
نبیل نے کہا:ہمم۔۔
نہ تو خود کو دینی یا دنیوی اعتبار سے کسی سے بہتر سمجھنا اچھی بات ہے، اور نہ ہی تو تو ، میں میں کرنا۔
نیکی پھیلانا، اچھی بات کی نصیحت کرنا اور نیکی میں تعاون کرنا اللہ تعالی کے نزدیک پسندیدہ فعل ہے۔ کوئی خاتون اگر کسی غیر مرد کو اچھی بات کی نصیحت کرے یا غلط بات پر ٹوکے تو بظاہر اس میں ہرج نہیں ہے۔
ہدایت کی تلقین کرنے کے سلسلے میں قران میں ایک نہایت اچھا اصول موجود ہے:
[AYAH]16:125[/AYAH]
[ARABIC]ادْعُ إِلَى سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ[/ARABIC]
ترجمہ:
(اے پیغمبر) لوگوں کو دانش اور نیک نصیحت سے اپنے پروردگار کے رستے کی طرف بلاؤ۔ اور بہت ہی اچھے طریق سے ان سے مناظرہ کرو۔ جو اس کے رستے سے بھٹک گیا تمہارا پروردگار اسے بھی خوب جانتا ہے اور جو رستے پر چلنے والے ہیں ان سے بھی خوب واقف ہے
جی حضور ۔ پیشے سے وکیل ہوں ٹوبہ ٹیک سنگھ کا رہائشی ہوں۔