محمد واصف
محفلین
یہ ضروری تو نہیں کہ وہ عورت بیوی ہی ہو۔۔۔یہ انتہائی غیر معقولہ بات ہے۔۔۔
ورنہ ہر شادی شہدا کامیاب ہوتا۔۔۔
یہ ضروری تو نہیں کہ وہ عورت بیوی ہی ہو۔۔۔یہ انتہائی غیر معقولہ بات ہے۔۔۔
ورنہ ہر شادی شہدا کامیاب ہوتا۔۔۔
آپ بالکل صحیح سمجھے، آپ نے واقعی نایاب بات کی کہ ۔'' کسی بھی کامیاب مرد کے کامیابی کی منزل تک پہنچنے کے سفر میں کوئی نہ کوئی " عورت " ماں بہن بیٹی بیوی " کے روپ میں مددگار ہوتی ہے۔''کیا اس مقولہ میں ذکر کردہ " عورت " سے مراد صرف بیوی ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔؟
یا مرد سے منسلک دوسرے رشتوں پہ بھی بات ہو سکتی ہے ۔۔۔ ۔۔؟
مجھے ذاتی طور پر اس مقولے سے مکمل اتفاق ہے ۔ کسی بھی کامیاب مرد کے کامیابی کی منزل تک پہنچنے کے سفر میں کوئی نہ کوئی " عورت " ماں بہن بیٹی بیوی " کے روپ میں مددگار ہوتی ہے ۔
مرد کے بغیر عورت بھی کچھ نہیں۔۔۔مرد کامیاب ہو یا ناکام اس کے پیچھے عورت ہی کا ہاتھ ہوتا ہے
عورت نہ ہو تو مرد پیدا ہی نہیں ہوسکتا
مرد کے بغیر بھی عورت بچہ جن سکتی ہے۔ یعنی نسل انسانی بڑھا سکتی ہےمرد کے بغیر عورت بھی کچھ نہیں۔۔۔
یہ تو ناکامی کی شدت کے براہ راست متناسب ہوئی نادو سے زیادہ بھی ہو سکتی ہیں۔۔۔
ایسے بہت سے تجربے نظروں کے سامنے ہیں۔یہ آپکا تجربہ ہے یا خیال۔۔۔
یعنی ہر حال میں رگڑا بندہ ہی جانا ہے ویسے اتنی نالائق خاتون کہ اسے 20 منٹ لگتے ہیں۔ میرا تو خیال تھا کہ دو منٹ بھی بہت ہیں بلکہ دو سیکنڈ بھیبالکل ہوتا ہے
ایک عورت ایک مرد کو 20 سالوں میں عقلمند بناتی ہے اور دوسری عورت آکے اُسے 20 منٹ میں بےوقوف بنا دیتی ہے
جی بالکل بلکہ 1 سیکنڈ بھی کافی ہے ،،20 منٹ تو میں نے اس لیئے لکھ دیا کہ بچارے کی کچھ عزت رہ جائے آخر عقلمند بنے کے لیئے 20'22 سال جو لیتا ہےیعنی ہر حال میں رگڑا بندہ ہی جانا ہے ویسے اتنی نالائق خاتون کہ اسے 20 منٹ لگتے ہیں۔ میرا تو خیال تھا کہ دو منٹ بھی بہت ہیں بلکہ دو سیکنڈ بھی
جی بالکل بلکہ 1 سیکنڈ بھی کافی ہے ،،20 منٹ تو میں نے اس لیئے لکھ دیا کہ بچارے کی کچھ عزت رہ جائے آخر عقلمند بنے کے لیئے 20'22 سال جو لیتا ہے
بولیں۔بالکل ہوتا ہے
ایک عورت ایک مرد کو 20 سالوں میں عقلمند بناتی ہے اور دوسری عورت آکے اُسے 20 منٹ میں بےوقوف بنا دیتی ہے
بلکہ ایک سے زائد عورتوں کااور ناکامیاب مرد کے پیچھے دو عورتوں کا۔
مقولے عموماً ”معقول“ ہی ہوتے ہیں، اس لئے آپ کا مقولہ کو ”معقولہ“ کہنا بھی بجا ہے۔ اس ”حوالہ“ سے دو باتیں مشہور ہیں اور دونوں کی وجہ مشہوری کچھ بے جا بھی نہیںایک مشہور معقولہ ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔
آپ اس بات سے کس حد تک اتفاق کرتے ہیں اگر کرتے ہیں تو کیوں اور اگر نھیں کرتے تو کیوں نہیں؟
ماشاء اللہ بہت اچھی اور گہری بات کر دی آپ نے، اتفاق سے صد فیصدمتفق ۔ عورت (کے ہر روپ ) کا صرف مورل سپورٹ بھی، مرد کو بلند منازل کی جانب لے جانے میں بہت معاونت کرتا ہے۔عورت ایک catalyst ہے جسکی صرف موجودگی سے ہی اور کچھ نہ کرنے سے بھی کافی فرق پڑجاتا ہے۔۔۔
میرا خیال ہے کہ عورت کو محض کیٹالسٹ یعنی عمل انگیز یا پھر سپورٹ کی حد تک محدود نہیں کرنا چاہیئے۔ وہ بھی ویسے ہی انسان ہیں جیسے ہم لوگ۔ ان کے پاس بھی وہی دماغ ہے جو ہمارے پاس۔ اگر انہیں برابر مواقع دیئے جائیں تو بہت سے شعبوں میں وہ مردوں سے آگے بھی نکل جاتی ہیں۔ ویسے بھی ترقی کا زمانہ ہے۔ مردوں کو اور عورتوں کو خود سے بغیر جنسِ مخالف کے سہارے کے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا سیکھنا چاہیئےمشاء اللہ بہت اچھی اور گہری بات کر دی آپ نے، اتفاق سے صد فیصدمتفق ۔ عورت (کے ہر روپ ) کا صرف مورل سپورٹ بھی، مرد کو بلند منازل کی جانب لے جانے میں بہت معاونت کرتا ہے۔
میرا خیال ہے کہ
- عورت کو محض کیٹالسٹ یعنی عمل انگیز یا پھر سپورٹ کی حد تک محدود نہیں کرنا چاہیئے۔
- وہ بھی ویسے ہی انسان ہیں جیسے ہم لوگ۔ ان کے پاس بھی وہی دماغ ہے جو ہمارے پاس۔
- اگر انہیں برابر مواقع دیئے جائیں تو بہت سے شعبوں میں وہ مردوں سے آگے بھی نکل جاتی ہیں۔ ویسے بھی ترقی کا زمانہ ہے۔
- مردوں کو اور عورتوں کو خود سے بغیر جنسِ مخالف کے سہارے کے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا سیکھنا چاہیئے
- بجا فرمایا۔ محمود بھائی کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ عورت مرد کے لئے ”عمل انگیز“ کی حیثیت بھی رکھتی ہے۔غالباً ان کامطلب بھی یہ نہیں تھا کہ عورت صرف ایک عمل انگیز کی حیثیت رکھتی ہے۔
- در ایں چہ شک۔
- بالکل درست فرمایا
- یہاں پر آپ سے جزوی اختلاف کرنے کی جسارت کروں گا۔ عورتوں کو کبھی بھی مردوں (یعنی باپ، بھائی، شوہر اور بیٹوں) کے حصار سے باہر نکل کر اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔ وگرنہ اس کا انجام ”مغربی عورت“ جیسا ہی ہوگا، جو ”اپنے مردوں“ سے تو بے نیاز ہے، مگر پھر وہ ہر ایرے غیرے مردوں کی محتاج بھی بن گئی ہے
جی نہیں۔ ایک مسلمان عورت کو یہ سارے حقوق اسلام بخوبی عطا کرتا ہے۔ مجھے صرف اس بات پر اعتراض تھا کہاپنے پیروں پر کھڑا ہونے سے کیا مراد ہے؟ یہی کہ اسے تعلیم کا حق ہو، اسے روزگار کا حق ہو اور اسے اپنے جیون ساتھی کو چننے کو حق بھی ہو۔ اسے اپنے اچھے برے فیصلے کا حق ہو۔ کیا ان میں سے کوئی بھی ایک ایسا حق ہے جو اسلام منع کرتا ہو؟
یہاں بین السطور عورت کو باپ، بھائی، شوہر اور بیٹوں سے ”بے نیاز“ ہوکر ازخود اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا تاثر ملتا ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو پھر اس باب میں آپ کی ساری وضاحتیں اور تفاصیل درست ہیں۔اسلام میں عورتوں کے جملہ حقوق کی ادائیگی کا ذمہ دار باپ، بھائی، شوہر اور بیٹوں کو قرار دیا گیا ہے۔ جو عورت ان محرمات سے بے نیاز ہوجاتی ہے، وہ کبھی بھی پرسکون زندگی حاصل نہیں کرسکتی، خواہ وہ کسی ریاست کی سربراہ ہی کیوں نہ بن جائے۔”عورتوں کو بغیر جنسِ مخالف کے سہارے کے“ اپنے پیروں پر کھڑا ہونا سیکھنا چاہیئے
کہیں آپ یہ تو نہیں کہہ رہے کہ " ماشاء اللہ بہت اچھی اور گہری بات کردی آپ نے اتفاق سے"مشاء اللہ بہت اچھی اور گہری بات کر دی آپ نے، اتفاق سے صد فیصدمتفق ۔