شمشاد
لائبریرین
میرا خیال ہے کہ یہ پیغام درست نہیں۔ پلیز اسے حذف کر دیں۔
میں نے دونوں پیغامات مدون کر دیئے ہیں۔
میرا خیال ہے کہ یہ پیغام درست نہیں۔ پلیز اسے حذف کر دیں۔
لیکن میں نے تو محب کو لکھا ہے
I think he wont mind it + it was a joke nothing personal
nop
میں تو نہیں سمجھ رہی
اچھا تو آپ اس طرح اپنی پوسٹس کی تعداد بڑھا رہی ہیں۔۔۔۔
آپ سمجھ دار انسان لگتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کرنا پڑتا ہے ورنہ آپ کے والے ٹاپک میں مجھے انٹری نہیں مل رہی تھی ۔ مستقبل میں ایسا نہ ہو اس لیے حفظ ما تقدم کے تحت
موصوف نے بڑی محنت سے جماعتِ اسلامی پر ایک عدد الزام "ایجاد" کیا لیکن وہ بھی غلط۔ یہ اقتباس ایک عدد "اخلاق کُش حملہ" کا درجہ رکھتا ہے جو جماعتِ اسلامی پر کیا گیا ہے ۔ سمجھ نہیں آتا جو لوگ "اخلاقیات کے باواآدم" بننے کے چکر میں رہتے ہیں وہ "خواتین کی بلیک مارکیٹنگ" جیسا غیر اخلاقی الزام جماعت پر کیسے لگا سکتے ہیں۔ خرم صاحب اگر ایسی بات کہتے تو سمجھ میںآتا کہ انہیں تو جھوٹ کی چاٹ لگی ہوئ ہے۔ بہر حال جماعت اسلامی عام سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی اچھی خاصی افرادی قوت پر مشتمل تنظیم ہے۔ یہ کوئ خفیہ تنظیم تو ہے نہیں کہ اس کے کسی ایسے ایجنڈے سے عام افراد نابلد ہوں۔ ہماری اطلاعات کے مطابق جماعتِ اسلامی کی رسائ تاحال ابھی چاند تک نہیں ہوئ اسی لیے اگر جماعت یہ کام کرتی ہے تو اسی زمین پر کرتی ہوگی۔ میرا تعلق جماعت اسلامی سے ہے، مجھے تو ایسے کسی پروگرام کا علم نہیں جو عورتوں کے استحصال پر مبنی ہو۔ بلکہ ہمارے ہاں تو معاملہ الٹ ہے ۔ ہمارے خاندان کی عموما خواتین گریجویٹ ہیں اور انہیں اسلام کے فراہم کردہ ضابطہ اخلاق میں رہتے ہوئے ہر کام کرنے کی آزادی ہے۔ اس اقتباس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جن حضرات کا بلڈ گروپ "حیا نیگیٹو" ہو ان سے کچھ بعید نہیں۔جماعت اسلامی کے بنیادی عقائد پر یہ ایک ضرب ہے کہ خواتین معاشرہ میں مساوی سلوک، عزت و احترام و مساوی درجہ کی حقدار ہیں۔ وہ خواتین کو برقعہ میں پابند، محروم ، اور ،مرد کا محتاج دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔ جو کہ قرآن کے بنیادی پیغام کے منافی ہے۔ اس کے لئے یہ کوئی بھی تاویلات پیش کرنے پر تیار ہیں۔ وجہ اس کی کیا ہے؟ خواتین کی بلیک مارکیٹنگ، تاکہ ان مدرسوں میں ظلم کی وہ کاروائی جاری رہے جس کا تذکرہ قیصرانی اور شمشاد نے اوپر کیا ہے اور معصوم خواتین اس ظلم کے خلاف آواز بلند نہ کرسکیں۔
ساری کہانی انجان کرداروں پر گھومتی ہے،کچھ لوگوں نے کہا، ایک ڈاکٹر نے کہا۔۔۔۔ ایک صاحب نے کہا ۔۔۔۔ کسی نے کہا ۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ ۔۔۔ لیکن کوئی بھی حتمی منبع Reliable Source of Infornmation موجود نہیں ہے۔ عرص یہ ہے کہ اگر ڈاکٹر صاحب خود کسی جرم کے ذاتی شاہد ہیں تو اس معاملے کو مناسب انتظامیہ تک پہنچائیں لیکن اگر ایسا نہیں ہے تو بہتان تراشی سے اجتناب فرمائیں۔
ایک لیڈی ڈاکٹر جو ایک پوش علاقے میں اپنا کلینک چلاتی ہیں اور کافی سینئر ہیں جب میں نے طب سے متعلق ان حقائق کا تذکرہ کیا تو انہوں نے مجھ سے کہا کہ ڈاکٹر رضا میں انتہائ افسوس کے ساتھ تمہیں بتاتی ہوں کہ اب ہم رسوائ کی ایک ایسی راہ پر چل پڑےہیں