جناب کاشف صاحب، بہت شکریہ ان آیات کو شیئر کرنے کا،۔ دو آیات میں نے رہنے دی ہیں۔ پہلی اس لئے کہ آپ نے بھی وہی آیت مہیا فرمائی جو میں نے فراہم کی، اس مکمل آئت کو خود سے دیکھئے، میری کسی بھی رائے کے بناء، آپ اس کو نبی اکرم کی ازواج مطہرات کے لئے ہی پائیں گے۔ مومنات کے لئے یہ آیت صرف گھر کی حد تک ہے، معاشرہ میں ان کی شمولیت کے لئے کوئی ممانعت ہے تو بتا دیجئے۔ معاشرہ میں شمولیت سے میرا مطلب ہے، حصول علم تدریس، انجیننئرنگ، بنکاری، ملازمت ، ڈاکٹری ، نرسنگ، اور عام طور پر قابل قبول ہنر حاصل کرنا ہیں۔ وہ تمام کام جو مرد حضرات کرتے ہیں اور قابل عزت پیشہ ہیں۔
سورہ الاحزاب آئت 4
سورہ الاحزاب آئت 53
اے ایمان والو نبی کے گھروں میں نہ حاضر ہو جب تک اذن نہ پاؤ مثلا کھانے کے لئے بلائے جاؤ نہ یوں کہ خود اس کے پکنے کی راہ تکو ہاں جب بلائے جاؤ تو حاضر ہو اور جب کھا چکو تو متفرق ہوجاؤ نہ یہ کہ بیٹھے باتوں میں دل بہلاؤ بیشک اس میں نبی کو ایذا ہوتی تھی تو وہ تمہارا لحاظ فرماتے تھے اور اللّٰہ حق فرمانے میں نہیں شرماتا اور جب تم ان سے برتنے کی کوئی چیز مانگو تو پردے کے باہر سے مانگو اس میں زیادہ ستھرائی ہے تمہارے دلوں اور ان کے دلوں کی اور تمہیں نہیں پہنچتا کہ رسول اللّٰہ کو ایذا دو اور نہ یہ کہ ان کے بعد کبھی ان کی بیبیوں سے نکاح کرو بیشک یہ اللّٰہ کے نزدیک بڑی سخت بات ہے
سورہ الاحزاب آئت 59
اے نبی اپنی بیبیوں اور صاحبزادیو ں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منھ پر ڈالے رہیں یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ ان کی پہچان ہو تو ستائی نہ جائیں اور اللّٰہ بخشنے والا مہربان ہے
مندرجہ بالا آیت کا ترجمہ " مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منھ پر ڈالے رہیں" کسی مخصوصفرقہ کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔ ۔ دیکھئے [AYAH]33:59[/AYAH] آپ دیکھیںگے کہ اس کے مختلف تراجم کیا ہیں؟
مزکورہ عربی جملہ ہے [ARABIC] وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ [/ARABIC] جلابیب پر بہت بحث ہو چکی ہے، کوئی بھی اہل زبان یا اہل قریش جلبان یا جلابیب کا ترجمہ نقاب یا منہہ ڈھانپنے کا کپڑا نہیں کرتا۔
اس آیت کے مختلف معنی دیکھئے۔
اے نبی! اپنی بیویوں اور اپنی صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرما دیں کہ (باہر نکلتے وقت) اپنی چادریں اپنے اوپر اوڑھ لیا کریں، یہ اس بات کے قریب تر ہے کہ وہ پہچان لی جائیں پھر انہیں ایذاء نہ دی جائے، اور اللہ بڑا بخشنے والا بڑا رحم فرمانے والا ہے
Yousuf Ali - O Prophet! Tell thy wives and daughters, and the believing women, that they should cast their outer garments over their persons (when abroad): that is most convenient, that they should be known (as such) and not molested. And Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful.
Ahmed Ali اے نبی اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے مونہوں پر نقاب ڈالا کریں یہ اس سے زیادہ قریب ہے کہ پہچانی جائیں پھر نہ ستائی جائیں اور الله بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
Ahmed Raza Khan اے نبی! اپنی بیبیوں اور صاحبزادیو ں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منہ پر ڈالے رہیں یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ ان کی پہچان ہو تو ستائی نہ جائیں اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے،
Shabbir Ahmed اے نبی کہو! اپنی بیویوں سے اور اپنی بیٹیوں سے اور اہلِ ایمان کی عورتوں سے کہ وہ لٹکالیا کریں اپنے اوپر اپنی چادر کے پَلّو۔ یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں اور ہے اللہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا۔
جلابیب - بیرونی لباس کو کہتے ہیں۔ تو ہم اس آیت سے منہہ کا پردہ ثابت نہیں کرپاتے ہیں۔ انگریزی تراجم دیکھئے
Literal You, you the prophet, say to your wives and your daughters and the believers' women they (F) near (lengthen) on them from their shirts/gowns/wide dresses, that (is) nearer that (E) they (F) be known (better than being identified), so they (F) do not be harmed mildly/harmed, and God was/is forgiving, merciful.
Yusuf Ali O Prophet! Tell thy wives and daughters, and the believing women, that they should cast their outer garments over their persons (when abroad): that is most convenient, that they should be known (as such) and not molested. And Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful.
Pickthal O Prophet! Tell thy wives and thy daughters and the women of the believers to draw their cloaks close round them (when they go abroad). That will be better, so that they may be recognised and not annoyed. Allah is ever Forgiving, Merciful.
Arberry O Prophet, say to thy wives and daughters and the believing women, that they draw their veils close to them; so it is likelier they will be known, and not hurt. God is All-forgiving, All-compassionate.
Shakir O Prophet! say to your wives and your daughters and the women of the believers that they let down upon them their over-garments; this will be more proper, that they may be known, and thus they will not be given trouble; and Allah is Forgiving, Merciful.
آپ مجھے قرآن پاک میں سے ایک بھی آئت دیں جو مرد و زن کو کھلے میل جول (محرم نامحرم کی قید سے آزاد کرکے) کی اجازت دیتی ہو۔ آپ مسجد نبوی کی بات کرتےہیں، وہاں عورتیں واقعی نماز پڑھتی ہیں اور حطبہ سنتی ہیں۔ لیکن آپ یہ کیوں نہیں بتا رہے کہ ان کے لئے علحدہ جگہ محتص ہے، جہاں مرد و عورت کو مل بیٹھنے کی اجازت نہیں۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا کی بات کی تو وہ کبھی اپنا سامان تجارت لے کر بیچنے نہیں گئیں، بلکہ ان کا سامان تجارت مرد حضرات لے کر جاتے تھے بیچنے کی غرض سے اور آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم بذات خود حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا کا سامان تجارت بیچنے کی غرض سے لے کر جاتے رہے ہیں ۔ پتہ نہیں آپ کیوں تاریخ کو توڑ مروڑ رہے ہیں۔ کیون حقائق مسخ کر رہے ہیں
اب تک آپ کی فراہم کردہ کسی آئت سے یہ نہیں ثابت ہوتا کہ خواتین " امر بالمعروف " سے دور رہیں۔ درج ذیل آیات سے کیا سمجھتے ہیں ؟ سمجھا کر میری مدد فرمائیے۔ آپ کے کوئی رفیق و مددگار ہیں؟ کیا آپ کیا ان سے میل جول رہتا ہے؟ مزید یہ کہ آپ کو اس آیت کا کون سا ترجمہ پسند ہے؟
[ayah]9:71[/ayah] اور اہلِ ایمان مرد اور اہلِ ایمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہیں۔ وہ اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے روکتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے ہیں، ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے
مزید تراجم:
Ahmed Ali اور ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں ایک دوسرے کےمددگار ہیں نیکی کا حکم کرتے ہیں اوربرائی سے روکتے ہیں اورنماز قائم کرتے ہیں اور زکواة دیتے ہیں اور الله اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتے ہیں یہی لوگ ہیں جن پر الله رحم کرے گا بے شک الله زبردست حکمت والا ہے
Ahmed Raza Khan اور مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق ہیں بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے منع کریں اور نماز قائم رکھیں اور زکوٰة دیں اور اللہ و رسول کا حکم مانیں، یہ ہیں جن پر عنقریب اللہ رحم کرے گا، بیشک اللہ غالب حکمت والا ہے،
Shabbir Ahmed اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے رفیق ہیں۔ حکم دیتے ہیں بھلائی کا اور منع کرتے ہیں بُرائی سے قائم کرتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور اطاعت کرتے ہیں اللہ کی اور اس کے رسُول کی۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ ضرور رحمت نازل فرمائے گا ان پر اللہ۔ بے شک اللہ غالب اور حکمت والا ہے۔
[AYAH]9:72[/AYAH] اللہ نے مومن مردوں اور مومن عورتوں سے جنتوں کا وعدہ فرما لیا ہے جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں، وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور ایسے پاکیزہ مکانات کا بھی (وعدہ فرمایا ہے) جوجنت کے خاص مقام پر سدا بہار باغات میں ہیں، اور (پھر) اللہ کی رضا اور خوشنودی (ان سب نعمتوں سے) بڑھ کر ہے (جو بڑے اجر کے طور پر نصیب ہوگی)، یہی زبردست کامیابی ہے
اس آیت کو دیکھئے، اور بتائے کہ آپ کی کیا رائے ہے۔
[ayah]3:195[/ayah] پھر ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرما لی (اور فرمایا) یقیناً میں تم میں سے کسی محنت والے کی مزدوری ضائع نہیں کرتا خواہ مرد ہو یا عورت، تم سب ایک دوسرے میں سے (ہی) ہو، پس جن لوگوں نے (اللہ کے لئے) وطن چھوڑ دیئے اور (اسی کے باعث) اپنے گھروں سے نکال دیئے گئے اور میری راہ میں ستائے گئے اور (میری خاطر) لڑے اور مارے گئے تو میں ضرور ان کے گناہ ان (کے نامہ اعمال) سے مٹا دوں گا اور انہیں یقیناً ان جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہ اللہ کے حضور سے اجر ہے، اور اللہ ہی کے پاس (اس سے بھی) بہتر اجر ہے
کیا جنت دنیا میں نیک اعمال سے ملے گی ؟ یہ خواتین و حضرات کونسی کامیابی حاصل کرکے اس درجہ پر پہنچے ہیں؟ کونسے الفاظ کہتے ہیں کے معاشرہ میں عوتوں کی شمولیت نہ ہونے کی وجہ سے یہ جنت ملی ہے؟
[ayah]57:12[/ayah] (اے حبیب!) جس دن آپ (اپنی امّت کے) مومن مَردوں اور مومن عورتوں کو دیکھیں گے کہ اُن کا نور اُن کے آگے اور اُن کی دائیں جانب تیزی سے چل رہا ہوگا (اور اُن سے کہا جائے گا) تمہیں بشارت ہو آج (تمہارے لئے) جنتیں ہیں جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں (تم) ہمیشہ ان میں رہو گے، یہی بہت بڑی کامیابی ہے
اور اگر خواتیں معاشرہ میں کوئی شمولیت نہ کریں تو پھر کسی بہتان کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا پھر بہتان تراشی کی ممانعت کیوں؟
[ayah]33:58[/ayah] اور جو لوگ مومِن مَردوں اور مومِن عورتوں کو اذیتّ دیتے ہیں بغیر اِس کے کہ انہوں نے کچھ (خطا) کی ہو تو بیشک انہوں نے بہتان اور کھلے گناہ کا بوجھ (اپنے سَر) لے لیا
اپ آپ کی فراہم کردہ آیت نقل کررہا ہوں ، تاکہ ہم سب اس پر مل کو غور کرسکیں۔
[AYAH]33:35[/AYAH] بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور ایمان والے اور ایمان والیاں اور فرمانبردار اور فرمانبرداریں اور سچّے اور سچّیاں اور صبر والے اور صبر والیاں اور عاجزی کرنے والے اور عاجزی کرنے والیاں اور خیرات کرنے والے اور خیرات کرنے والیاں اور روزے والے اورروزے والیاں اور اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور نگاہ رکھنے والیاں اور اللّٰہ کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں ان سب کے کئے اللّٰہ نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے۔
مین آپ کو دلائل سے قائل نہیں کرسکتا، بغور دیکھئے، بہت سی روایات ایسی ہیں جن کی قرآن مخالفت کرتا ہے لیکن جو دور نبوت میں عام رہی ہیں ۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ قرآن نے اس کی مخالفت نہیں کی۔ سب سے بڑی مثال غلامی کی ہے۔ جو ایک ناپسندید روایت ہے لیکن عرصہ دراز تک جاری رہی۔ آپ کی طرف سے اچھی باتوں کا انتظار رہے گا۔