محمد خلیل الرحمٰن بھائی دل چیرنے والی حدیث میں وہ حربی کافر تلوار کے نیچے لا الا الا اللہ پکار رہا تھا جبکہ اسکو قتل کر دیا گیا۔ یعنی وہ اللہ کو ایک بتا رہا تھا۔ اپنے اسلام کا اظہار کر رہا تھا۔
ہدیۃ
صحيح مسلم کی وہ حدیث پیش خدمت ہے:
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک سریہ میں بھیجا۔ ہم صبح کو حرقات سے لڑے جو جہنیہ میں سے ہے۔ پھر میں نے ایک شخص کو پایا، اس نے لا الٰہ الا اللہ کہا میں نے برچھی سے اس کو مار دیا۔ اس کے بعد میرے دل میں وہم ہوا (کہ لا الٰہ الا اللہ کہنے پر مارنا درست نہ تھا) میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا اس نے لا الٰہ الا اللہ کہا تھا اور تو نے اس کو مار ڈالا؟ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! اس نے ہتھیار سے ڈر کرکہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو نے اس کا دل چیر کر دیکھا تھا تاکہ تجھے معلوم ہوتا کہ اس کے دل نے یہ کلمہ کہا تھا یا نہیں؟ (مطلب یہ ہے کہ دل کا حال تجھے کہاں سے معلوم ہوا؟) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم باربار یہی فرماتے رہے یہاں تک کہ میں نے آرزو کی کہ کاش میں اسی دن مسلمان ہوا ہوتا (تو اسلام لانے کے بعد ایسے گناہ میں مبتلا نہ ہوتا کیونکہ اسلام لانے سے کفر کے اگلے گناہ معاف ہو جاتے ہیں)
یہاں بعض لوگ لکھ کر رسول اللہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کے بعد نبی ہونے کو منوا رہے ہیں۔ کیا یہ مختلف صورتحال نہیں ہے؟ اس میں دل چیرنے کی ضرورت ہی نہیں وہ لوگ خود ہی اس بات کو لکھ رہے ہیں کہ جس ختم نبوت پر قرآن مجید کی ایک سو سے زائد آیات، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دو سو سے زائد احادیث اور چودہ صدیوں سے امت کا اجماع موجود ہے۔ اب اگر ایسے لوگوں کی بات پھیلنے دی جائے تو معاذ اللہ رسول اللہ ﷺ کے بجائے دوسرے لوگوں کو نبی ماننا عام سی بات ہو جائے گی۔ اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ نیا نبی یا اس کا خلیفہ قرآن کی جو تاویل کرے گا معاشرہ اسے قبول کرتا جائے گا۔ یہ ایک عظیم کفران نعمت کی ابتداء ہے۔ العیاذ باللہ۔ جس قدر بڑی نعت کا کفران عام ہو گا اتنا ہی قتل عام ہو گا۔ سو اسی لیے مرتد کو 3 دن تک سمجھایا جاتا ہے، اسکو چھوڑا نہیں جاتا بلکہ قتل کیا جاتا ہے کیونکہ آزاد ہونے کے بعد وہ اسلام و قرآن کو معاذ اللہ برا بتائے گا جو ایک عظیم کھلی سچائی کو جھٹلانا ہے۔
https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4705/رسول-اللہ-ص-کے-بعد-کسی-کو-نبی-ماننے-والے-کی-سزا-کیا-ہے/