Fawad – Digital Outreach Team – US State Department
پھر تم کہتے ہو لشکر طیبہ کو 2005 میںدہشت گرد لسٹمیں شامل کیا گیا۔
آپ نے جو لسٹ
http://www.keepandshare.com/doc/view.php?id=1466484&da=y دی ہے اس میں جتنے بھی نام لشکر طیبہ کے ہیںان میں سے کوئی بھی پاکستان میں ہے ہی نہیں، المنصورین لشکر طینہ کا دوسرا نام نہیں بلکہ لشکر طیبہ کے ایک ونگ کا نام ہے ، جو صرف مقبوضہ کشمیر میں ہے۔ بہت سے لوگوں نے اس کا نام ہی نہیں سنا اور تم کہتے ہو یہ لشکر طیبہ کا دوسرا نام ہے ۔ جاو اپنی معلومات ٹھیک کر کے آو شاباش
چلو تم فیڈر پیتے ہو ، تم کو انہوں نے بے وقوف بنا لیا ۔ لیکن ذرا اپنی تحیق کر لو اور ان ناموں سے کسی بھی نام کا کسی بھی آفس کی پاکستان میں نشاندہی کر دو ۔ لشکر طیبہ کے جتنے بھی یہ نام اس لسٹ میں ان کا ایک بھی آفس پاکستان میںنہیں۔ یہ میر ا چیلنج ہے ۔ اب بھاگنا مت ۔
اس سے زیادہ مضحقہ خیز اور بے وقوفی کی بات کیا ہو سکتی ہے کہ آپ لوگ خود ہی کسی پر الزام لگاتے ہیںاور کا ثبوت دیتے ہیں ہم نے فلاں فلاں رپورٹ میں یہ لکھا تھا ۔ تم لوگوں کی رپورٹ نہ ہوئی آیات قرانی ہو گئی ۔
اس کا مطلب ہے ہم بھی تم پر الزام لگائیںاور ثبوت میں کہیں ہم نے کل ہی یہ خواب دیکھا تھا
مختلف افراد اور تنظیموں کو دہشت گرد قرار دينے کے عمل کی بنياد تحقیق شدہ معلومات، اينٹيلی جينس رپورٹس اور بہت سے کيسز ميں بے شمار مقامی ايجنسز اور حکومتوں کے تعاون اور باہم اشتراک عمل پر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ايک تفصيلی قانونی طريقہ کار اور عمل بھی اس سلسلے کی ايک اہم کڑی ہوتا ہے۔
جہاں تک لشکر طيبہ اور جھنگوی کا سوال ہے تو اس معاملے ميں اقوام متحدہ کی سيکورٹی کونسل اور امريکی حکومت نے باہم اشتراک عمل سے ان تنظيموں سے وابستہ افراد کو ٹارگٹ کيا ہے جو براہراست يا بالواسطہ اس خطے ميں القائدہ سميت ديگر دہشت گرد تنظيموں کو لاجسٹک اور مالی امداد فراہم کرنے ميں ملوث رہے ہيں۔
ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ ان افراد کی وابستگی اور ان نيٹ ورکس کو دی جانے والی مدد اور سپورٹ تا حال جاری ہے۔ جولائ 2009 ميں امريکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ايک رپورٹ جاری ہوئ تھی جس ميں لشکر طيبہ کے چار ارکان کی جانب سے القائدہ کے نيٹ ورکس کو دی جانے والی امداد کے حوالے سے تمام تفصيلات دی گئ تھيں۔ ان چاروں ارکان کے خلاف امريکی حکومت کے سرکاری حکم نامے 13224 کے تحت کاروائ کا فیصلہ کيا گيا تھا۔ ان چاروں ارکان نے لشکر طيبہ اور القائدہ کو براہراست مدد فراہم کی تھی اور دہشت گردی کی کاروائيوں ميں معاونت کی تھی۔
جيسا کہ ميں نے پہلے بھی واضح کيا تھا کہ دسمبر 20 2001 کو امريکہ کے سرکاری حکم نامہ نمبر 13224 کو لشکر طيبہ کو پاکستان ميں موجود تنظيم کی حيثيت سے تسليم کيا گيا تھا جس کے اسامہ بن لادن اور القائدہ سے تعلقات تھے۔ اس کی توثيق مئ 2 2005 کو اقوام متحدہ کی سيکورٹی کونسل نے قرارداد نمبر 1267 کے تحت کر دی تھی۔ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ نے دسمبر 26 2001 کو لشکر طيبہ کو دہشت گرد تنظیم قرار ديا تھا۔
جن چار افراد کو رپورٹ ميں نامزد کيا گيا تھا، ان کے کوائف ذيل ميں درج ہيں۔ يہ معلومات واضح ثبوت ہيں کہ مختلف افراد اور تنظيموں کو محض عمومی تاثر يا اندازوں کی بنياد پر نہيں بلکہ قابل تحقيق حقائق اور مکمل معلومات کی دستيابی کے بعد ہی اس لسٹ ميں شامل کيا جاتا ہے۔
FAZEEL-A-TUL SHAYKH ABU MOHAMMED AMEEN AL-PESHAWARI
AKAs:
Shaykh Aminullah
Sheik Aminullah
Shaykh Ameen
Abu Mohammad Aminullah Peshawari
Shaykh Aminullah al-Peshawari
Abu Mohammad Amin Bishawri
Abu Mohammad Shaykh Aminullah al Bishauri
Shaykh Abu Mohammed Ameen al-Peshawari
DOB:
Circa 1967
Alt. DOB:
Circa 1961
Alt. DOB:
Circa 1973
POB:
Konar Province, Afghanistan
Address:
Ganj District, Peshawar, Pakistan
ARIF QASMANI
AKAs:
Muhammad Arif Qasmani
Muhammad 'Arif Qasmani
Mohammad Arif Qasmani
Qasmani Baba
Arif Umer
Memon Baba
Baba Ji
DOB:
Circa 1944
Address:
House Number 136, KDA Scheme No. 1,
Tipu Sultan Road, Karachi, Pakistan
Nationality:
Pakistani
MOHAMMED YAHYA MUJAHID
AKAs:
Mohammad Yahya Aziz
Yahya Mujahid
DOB:
March 12, 1961
POB:
Lahore, Punjab Province, Pakistan
National ID Card No.: Pakistan, 35404-1577309-9
NASIR JAVAID
AKAs:
Naser Javed
Nasir Javed
Nasser Javid
Abu Ishmael
Haji Nasir Javed
Nasar Javed
Qari Naser Javed
DOB:
Circa 1956
Alt. DOB:
Circa 1958
Alt. DOB:
Circa 1965
POB:
Pakistan
FROM:
Gujranwala, Punjab province, Pakistan
Address:
Mansehra district, Northwest Frontier
Province, Pakistan
Nationality:
Pakistani
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov