نیرنگ خیال
لائبریرین
یہ تو میری پسندیدہ ترین ہے۔ خاص کرہوگی کہیں اپنے قافیوں کے ساتھ۔
آویزہ دیکھتے ہیں وہ جھک کر قریب سے
یا ان کو کوئی راز بتاتا ہے آئینہ
یہ تو میری پسندیدہ ترین ہے۔ خاص کرہوگی کہیں اپنے قافیوں کے ساتھ۔
یہ تازہ ہے۔۔۔ وہ تو گل سڑ چکا۔۔۔لو جی پہلے کہا کہ میری حکایات دوبارہ پڑھیں۔ وہ پڑھنے گئے تو اب آوازیں کہ پہلے ادھر آئیں۔
ایک غیر متفق کی ریٹنگ دے کے میرا دل ٹھنڈا ہوا۔یہ تازہ ہے۔۔۔ وہ تو گل سڑ چکا۔۔۔
یہ مارکیٹنگ ٹیکنیک ہے، نیا مال بیچنے کے لیے اکثر کمپنیز اپنے پرانے مال کو کمتر کہہ دیتی ہیں۔ کہ اب نیا مال لو، نئے اور بہتر فارمولا کے ساتھ۔ایک غیر متفق کی ریٹنگ دے کے میرا دل ٹھنڈا ہوا۔
تحریر گلتی سڑتی بھی ہے! اور وہ بھی نیرنگ خیال کی!
دل کے ٹھنڈا کرنے کو جاسمن صاحبہایک غیر متفق کی ریٹنگ دے کے میرا دل ٹھنڈا ہوا۔
تحریر گلتی سڑتی بھی ہے! اور وہ بھی نیرنگ خیال کی!
آجکل ہر جگہ مال بیچنے خریدنے کی باتیں کرتے نظر آتے ہیں۔۔۔۔ سافٹ وئیر پروگرامنگ کا گودام تو نہیں بنا لیا۔۔۔یہ مارکیٹنگ ٹیکنیک ہے، نیا مال بیچنے کے لیے اکثر کمپنیز اپنے پرانے مال کو کمتر کہہ دیتی ہیں۔ کہ اب نیا مال لو، نئے اور بہتر فارمولا کے ساتھ۔
نجانے کتنے لوگوں کو ریاض مجید صاحب جیسے والد نہیں ملتے لیکن چاند کہنے اور سمجھنے والی اماں ضرور ملتی ہیں اور جب وہ مقابلہ حسن میں جانے کی کوشش میں جتنے دھکے کھاتے ہیں تو چاند پہ گرھن لگ چکا ہوتا ہے۔خیر آئینے کی بکواس اور اماں کے چاند کہنے سے وہ ریاض مجید صاحب کا واقعہ بھی یاد آگیا کہ بیٹا اگر تمہاری ماں تمہیں چاند کہے تو مقابلہ حسن میں نہیں چلے جانا چاہیے۔
ڈھونڈ کر لاؤں کوئی تجھ سا کہاں سے آخرجس میں شاعر نے راست گوئی کو کوئی مجسم چیز سمجھ لیا ہے اور اب اسے ڈھونڈتا پھرتا ہے
اب تو وہاں بھی نہیں۔جبکہ ہمارا یہ ایمان ہے کہ راست گوئی صرف عدالتوں میں مجسم ہوتی ہے جس پر ہاتھ رکھ کر آپ سچ کہنے کی قسمیں کھاتےہیں
ہاہاہا۔ جب چاہا دراز نکالی، دیکھ لیلیکن موصوف کا خیال ہے کہ شاید آئینے کے ساتھ پہلی دراز میں کہیں راست گوئی بھی دھری ہے۔
واقعی۔۔۔۔ اور عام دنوں میں گھر کا آئینہ شناختی کارڈ کی۔۔۔۔خدا لگتی کہوں تو حجام کا آئینہ اصل میں فیس بک پروفائل پکچر کی عملی تصویر ہے۔
اور اپنے دل کو مزید توڑنے کا بندوبست انہی دوستوں سے اچھا لگنے کی تفصیل پوچھ کر بھی کر سکتے ہیں۔
آج کل سارا مال ہی آنلائن بِک رہا ہے۔ اور ہمارا مال تو بِکتا ہی آنلائن ہے۔آجکل ہر جگہ مال بیچنے خریدنے کی باتیں کرتے نظر آتے ہیں۔۔۔۔ سافٹ وئیر پروگرامنگ کا گودام تو نہیں بنا لیا۔۔۔
ہوہوہوہو سچ کہا۔۔۔۔نجانے کتنے لوگوں کو ریاض مجید صاحب جیسے والد نہیں ملتے لیکن چاند کہنے اور سمجھنے والی اماں ضرور ملتی ہیں اور جب وہ مقابلہ حسن میں جانے کی کوشش میں جتنے دھکے کھاتے ہیں تو چاند پہ گرھن لگ چکا ہوتا ہے۔
اعلیڈھونڈ کر لاؤں کوئی تجھ سا کہاں سے آخر
ایک ہی شخص ہے بس تیرا بدل یعنی تو
افتخار راغب
قسمیں کھانے کو تو ہے۔۔اب تو وہاں بھی نہیں۔
ہاہاہہاہاا۔۔ ادہمہاہاہا۔ جب چاہا دراز نکالی، دیکھ لی
ہوہوہوہوو۔۔۔ حق بابا سچ باباواقعی۔۔۔۔ اور عام دنوں میں گھر کا آئینہ شناختی کارڈ کی۔۔۔۔
ایسے مت کہا کریں۔ لوگ آپ سے اختلاف رکھنے کے باوجود آپ کی کسی بات سے اتفاق بھی کر سکتے ہیں۔جو دیکھتا ہوں وہی بولنے کا عادی ہوں
میں اپنے شہر کا سب سے بڑا فسادی ہوں
یہی تو ہمارا ٹریڈ مارک ہے۔۔۔شکر ہے کہ آپ گستاخی کے مرتکب نہیں ہوئے۔
جاں بیچنے پہ آئے تو آنلائن بیچ دی، اےاہل محفل وضع تاجر تو دیکھیےآج کل سارا مال ہی آنلائن بِک رہا ہے۔ اور ہمارا مال تو بِکتا ہی آنلائن ہے۔
اصل میں دوستانہ ریٹنگ میں ہی دشمنانہ ریٹنگ بھی پنہاں ہے۔۔۔ شاعری کے اصولوں کے مطابقویسے دوستانہ کی ریٹنگ بھی خوب ہے۔ کوئی کہے۔" ایہہ تسی چنگا نہیں سی کیتا۔"
آپ آرام سے دوستانہ کی ریٹنگ دے کر مسکراتے رہیں۔
اور وغیرہ وغیرہ۔۔۔
واہ واہاس شعر میں شاعر جو ایک لارے کی آس لگائے بیٹھا تھا، اس قدر دلبرداشتہ ہوا کہ خود اپنی زبان سے اعتراف کیا کہ رات تو تمہاری شان میں وہ وہ بیانات کہے ہیں کہ تمہارے تمام گناہ جھڑ چکے۔۔۔ اور انداز کیسا پیارا۔۔۔ کہ میاں رات تو ہم نے تمہاری عاقبت ہی سنوار دی۔۔۔ اب اپنے احسن صاحب نے کس کی عاقبت سنواری ہے یہ تو وہ خود ہی بتا سکتے ہیں۔
آپ کی محبت ہے اپیا۔۔۔ جزاکم اللہ خیرا کثیراواہ واہ
کیا خوبصورت تبصرہ دل بالکل گارڈن گارڈن ہو کیا🌷🌷🌷🌷🌷نین بھیا ایسے ہی فل فارم میں اچھے لگتے ہیں ماشاء اللہ
آپ کی محبت ہے اپیا۔۔۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا
واہ واہمحمد عدنان اکبری نقیبی بھائی فرماتے ہیں
میں تو اس واسطے چپ ہوں کہ تماشا نہ بنے
تو سمجھتا ہے مجھے تجھ سے گلا کچھ بھی نہیں
(اختر شمار)
شکوے اور شکایات سے بھرے پڑے ہیں۔۔۔ لیکن ڈر کے مارے بھابھی کے سامنے زبان کھولنے سے ڈرے بیٹھے ہیں۔ گزشتہ بار بھی بس یہ ہی کہا تھا کہ کیا روز میکے جانا ہوتا ہے۔۔۔ اور پھر ایسی سنیں ایسی سنیں کہ الاماں والحفیظ۔۔۔۔۔ آج بھی جب بھابھی نے بلاوجہ ہی درگت بنا کر گھر سے نکالا۔ تو خاموش بیٹھے یہی سوچ رہے تھے کہ شکوے شکایتیں تو میں بھی کر سکتا ہوں۔ لیکن پھر اس کو چپ کون کرائے گا۔