بھلکڑ بھائی نے فرمایا تھا کہ "
چائے بنا کر لایا اور ہاتھ پر گرا لی۔ہی ہی ہی ۔محفلین کے ٹوٹکوں کا انتظار "
قصہ کچھ یوں ہے کہ
بھلکڑ بھیا ایک ٹی وی سیریل دیکھ رہے تھے " زندگی گلزار ہے " وہاں ہیرو اپنے ہاتھ پر چائے گرا کر ہیروئین کا دل جیت لیتا ہے ۔ اور اس طرح اُسے ہیروئین سے شادی کرنے میں کامیابی ہوجاتی ہے ۔
اگلے دن
بھلکڑ بھیا کوئٹہ ہوٹل پہنچ گئے ۔ کالج کی چھٹی ہوئی اور "بھیڑ" سامنے سے گذری تو بغیر کسی اسکرپٹ کے انہوں نے پٹھان کی چائے اپنے ہاتھ پر گرالی ۔ بھیڑ گذر گئی "کسی" کو کچھ معلوم بھی نہ ہوا ۔ مگر خان صاحب پہنچ گئے اور کہا " خوچہ ۔۔۔ ۔ 10 روپے چائےملا کے، ٹوٹے ہوئے پیالی کیساتھ کل 36 روپے بنے ۔ " مگر
بھلکڑ بھیا کے پاس صرف 26 روپے تھے ۔ چنانچہ خان صاحب نے بھلکڑ بھیا کے قد سے فائدہ اٹھا کر باقی پیسوں کے لیئے اپنی ہوٹل کی چھت سے مکڑی کے سارے جالے بھلکڑ بھیا صاف کروائے ۔
ٹوٹکے کے لیئے ۔۔۔ ۔
محب علوی سے رابطہ قائم کریں کہ ان کے خطوط میں ٹوٹکوں کا ذکر بڑی کثرت سے آیا ہے ۔