کینیڈین پولیس کی جانب سے طاہرالقادری کے سمن جاری

ساجد

محفلین
میری یہ تعلیم ہی میرے اسقدر ضدی ہونے اور ہر بات پر کوئی غور و فکر کیے بغیر قائل ہو جانے کے بیچ آڑے آ جاتی ہے ، آپکا شکر گزار ہوں کے آپ نے اپنی اسقدر ٹھوس دلیلوں سےاور آپ سے جو بن پڑا ، مجھے قائل کرنے کی کوشیش کی۔۔۔ پر میں نے اپنی مجبوری پہلے ہی بتا دی ہے کہ میں قائل کیوں نہ ہو سکا۔

اگرچہ آپ نے مجھے آج سے اگنور کیا ، پر میرے لیے پھر بھی آپ قابل عزت ہی رہیں گے، اور ہر میدان میں ثابت قدم پائیں گے، انشاءاللہ
اعوان صاحب ، تھوڑی بہت تعلیم دوسرے اراکین نے بھی حاصل کر رکھی ہے ۔ سبھی آپ جیسا تعلیمی مظاہرہ کرنے لگے تو اردو محفل مچھلی منڈی بن جائے گی۔
 
اب کچھ بات ہوجائے میڈیا کہ رول پر۔۔۔ ۔
میڈیا نے ہمیشہ کی طرح بھونڈا کردار ادا کیا میڈیا کہ چند نام نہاد سینئر اور غیر سینئر اینکرز پرسن نے ہمیشہ کی طرح ایک مافیا کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنے اپنے مخصوص ایجنڈے کو تقویت دی اور ڈھونڈ ڈھنوڈ کر سوشل میڈیا سے ایسی چیزیں ڈاکٹر طاہر القادری پر کچیڑ اچھالنے کے لیے بلا تحقیق کہ چلائیں کہ جن سے ایک طرف ڈاکٹر صاحب کی ذاتی کردار کشی کی گئی وہیں دوسری طرف میڈیا کا پری پلانڈ ہونا اور یک رخا ہونا بھی واضح ہوگیا اور میڈیا کی بڑی تعداد خود کو غیر جانب دار فریق کی حیثیت سے بھی نہ منوا سکی ۔ لہذا کسی کی بھی ذاتی کردار کشی بلا تحقیق کرنے کی وجہ سے میڈیا کا یہ کردار انتہائی شرمناک کردار ٹھرا۔ میڈیا پر اینکری کے نام پر تنخواہ خور یہ طبقہ خود کو اس قدر دیدہ دلیر سمجھتا ہے کہ ہر نامعقول چیز کو اٹھا کر بنا تحقیق کے چلانے میں انکو نہ صرف کوئی عارمحسوس ہوتی ہے بلکہ یہ طبقہ خود کو کسی کی بھی پگڑی اچھالنے کا نہ صرف حق دار سمجھتا ہے بلکہ ٹھیکے دار سمجھتا ہے لہذا یہ طبقہ ان کاموں کو ہر اہم فرض سے بھی اہم فرض سمجھتا ہے سو عطائی میڈیا کہ اس قصائی پن کو ہمیشہ ذہن میں رکھیں تاکہ انکی مافیائی سے بچا جاسکے ۔۔۔ والسلام
:giggle: بھونڈا تجزیہ
 
لانگ مارچ اور دھرنا میری نظر میں
مثبت پہلو اہم نقاط :
سب سے پہلے تو لانگ مارچ کہ تمام شرکاء انکے عظم اور حوصلے اور نیت ، خلوص اور ڈسپلن اور ڈٹرمینیشن کو سلام ۔
لانگ مارچ کہ شرکاء نے پاکستان کی تاریخ میں ایک نئی ا ور انوکھی مثال رقم کردی جو کہ تاریخ میں ہمیشہ ایک سنہری باب کی حیثیت سے یاد رکھی جائے -
اتنی پر عظم اتنی ڈٹرمنٹ اتنی مہذب اتنی حوصلہ مند اتنی پرخلوص اتنی ایجوکیٹڈ پاکستانی قوم بھی ہوسکتی ہے؟؟؟؟ یہ لانگ مارچ کہ شرکاء نے ثابت کردکھایا ۔
پاکستانی قوم کا ایک رئیل اور روش فیس ساری دنیا کو دیکھنے کو ملا سو ایک بار پھر لانگ مارچ کہ شرکاء کو میرا سلام ۔
ایک نئی راہ پوری قوم کو دکھا دی اور قوم کو جگا دیا اب اگر قوم اسی تہذیب سے جاگ کر اپنا مستقبل سنوارنے اور اپنے حق کی حصولی کی کوئی بھی کوشش کرئے گی تو اس کا کریڈٹ کسی نہ کسی حد تک اس لانگ مارچ کہ شرکاء کو بھی ضرور جائے گا ۔

اتنی پر ’عظم‘ اتنی ڈٹرجنٹ سوری ڈٹرمنٹ یعنی کہ ڈٹرمنڈ:giggle:
اتنی ایجوکیٹڈ قوم کو خراج تحسین پیش کرتے وقت دین کی مبادیات سے واقف تجزیہ نگاروں کے الفاظ فرط مسرت سے گڈمڈانے لگے ہیں ۔
 
ایک بات کوئی عقلمند سمجھائے مجھے
دھرنے کے دوران جب راجہ رینٹل کی گرفتاری کی خبر ائی تو قادری نے نعرے لگوائے سجدے کیے کرائے خوشیاں بانٹیں
پھر اسی گرفتار وزیر اعظم کے سائن والے پرچے کو لے کر چل دیا ایس کیوں؟
اور نواز لیگ کو سب سے زیادہ تکلیف تھی قادری سے کیوں کہ انہیں اپنی باری جاتی دکھائی دے رہی تھی ؟
عمران نے اچھا کیا نا اس جوائن نا کر کے ؟
یہ بات سب انقلاب آنے کی خوشی میں بھول گئے ۔
عمران خان نے بہت اچھی بات کہی ۔ اس نے کہا کہ ہمیں پتہ نہیں تھا کہ لانگ مارچ کا ہدف کیا ہے ۔ سب کچھ مبہم تھا وہ کیوں اپنے ورکرز لے کر شامل ہوتا ۔ بہت عقل مندی کی ۔
 

نایاب

لائبریرین
لانگ مارچ اور دھرنا میری نظر میں
مثبت پہلو اہم نقاط :
سب سے پہلے تو لانگ مارچ کہ تمام شرکاء انکے عظم اور حوصلے اور نیت ، خلوص اور ڈسپلن اور ڈٹرمینیشن کو سلام ۔
لانگ مارچ کہ شرکاء نے پاکستان کی تاریخ میں ایک نئی ا ور انوکھی مثال رقم کردی جو کہ تاریخ میں ہمیشہ ایک سنہری باب کی حیثیت سے یاد رکھی جائے -
اتنی پر عظم اتنی ڈٹرمنٹ اتنی مہذب اتنی حوصلہ مند اتنی پرخلوص اتنی ایجوکیٹڈ پاکستانی قوم بھی ہوسکتی ہے؟؟؟؟ یہ لانگ مارچ کہ شرکاء نے ثابت کردکھایا ۔
پاکستانی قوم کا ایک رئیل اور روش فیس ساری دنیا کو دیکھنے کو ملا سو ایک بار پھر لانگ مارچ کہ شرکاء کو میرا سلام ۔
ایک نئی راہ پوری قوم کو دکھا دی اور قوم کو جگا دیا اب اگر قوم اسی تہذیب سے جاگ کر اپنا مستقبل سنوارنے اور اپنے حق کی حصولی کی کوئی بھی کوشش کرئے گی تو اس کا کریڈٹ کسی نہ کسی حد تک اس لانگ مارچ کہ شرکاء کو بھی ضرور جائے گا ۔

بلاشبہ بالکل درست تجزیہ
اب قوم جاگ جائے تو اس کا مقدر ۔
اور اگر اب بھی سوتی رہے تو بھی اس کا مقدر ۔
ان کی حالت کب بدلتی ہے جنہیں اپنی حالت بدلنے کا خیال ہی نہیں آتا ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔
 
لانگ مارچ اور دھرنا میری نظر میں
مثبت پہلو اہم نقاط :
سب سے پہلے تو لانگ مارچ کہ تمام شرکاء انکے عظم اور حوصلے اور نیت ، خلوص اور ڈسپلن اور ڈٹرمینیشن کو سلام ۔
لانگ مارچ کہ شرکاء نے پاکستان کی تاریخ میں ایک نئی ا ور انوکھی مثال رقم کردی جو کہ تاریخ میں ہمیشہ ایک سنہری باب کی حیثیت سے یاد رکھی جائے -
اتنی پر عظم اتنی ڈٹرمنٹ اتنی مہذب اتنی حوصلہ مند اتنی پرخلوص اتنی ایجوکیٹڈ پاکستانی قوم بھی ہوسکتی ہے؟؟؟؟ یہ لانگ مارچ کہ شرکاء نے ثابت کردکھایا ۔
پاکستانی قوم کا ایک رئیل اور روش فیس ساری دنیا کو دیکھنے کو ملا سو ایک بار پھر لانگ مارچ کہ شرکاء کو میرا سلام ۔
ایک نئی راہ پوری قوم کو دکھا دی اور قوم کو جگا دیا اب اگر قوم اسی تہذیب سے جاگ کر اپنا مستقبل سنوارنے اور اپنے حق کی حصولی کی کوئی بھی کوشش کرئے گی تو اس کا کریڈٹ کسی نہ کسی حد تک اس لانگ مارچ کہ شرکاء کو بھی ضرور جائے گا ۔
منفی پہلو اہم نقاط :
سب سے پہلے ڈاکٹر صاحب کا اس سارے کام کے لیے سیاسی اعتبار سے ایک غلط وقت کا انتخاب کرنا جبکہ ساری قوم الیکشنز کو دیکھ رہی تھی انھوں نے اپنی اس طرح سے انٹری مارکر سارے معاملے کو مشکوک بنا دیا میرے نزدیک ڈاکٹر صاحب کو یہ قدم آج سے کم از کم چھ سات ماہ پہلے اٹھانا چاہیے ۔
پھر اسکے بعد اگر ڈاکٹر صاحب آ ہی گئے تھے تو پھر بغیر دوسری سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیے ایکد م سے آکر الٹی میٹم دیکر لانگ مارچ کا کرنا اور اس سے بھی پہلے اپوزیشنزپارٹیز میں سے کسی ایک سے بھی بالعموم اور پاکستان تحریک انصاف سے بالخصوص بنا مشاورت کے سارے ایجنڈے کا اعلان کردینا اور کسی کو بھی اعتماد میں نہ لینا ،یہ ایک غلط طریقہ غلط رویہ اور غلط ٹائمنگ تھی ۔۔ لہذا میرے نزدیک یہی ایک وجہ بنی اس لانگ مارچ کو مشکوک بنانے کی ۔۔
ڈاکٹر صاحب کا اپنی تقاریر میں ضرورت سے زیادہ جذباتی پن کا مظاہرہ کرنا اور بے جا حد تک اسلامی تاریخ کو موضوع بناتے ہوئے موجودہ سیاسی صورتحال پر چسپاں کرنا یہ خود انکے لیے برا ثابت ہوا کہ بعد میں جب معاہدہ طے پاگیا۔
اب کچھ بات ہوجائے میڈیا کہ رول پر۔۔۔ ۔
میڈیا نے ہمیشہ کی طرح بھونڈا کردار ادا کیا میڈیا کہ چند نام نہاد سینئر اور غیر سینئر اینکرز پرسن نے ہمیشہ کی طرح ایک مافیا کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنے اپنے مخصوص ایجنڈے کو تقویت دی اور ڈھونڈ ڈھنوڈ کر سوشل میڈیا سے ایسی چیزیں ڈاکٹر طاہر القادری پر کچیڑ اچھالنے کے لیے بلا تحقیق کہ چلائیں کہ جن سے ایک طرف ڈاکٹر صاحب کی ذاتی کردار کشی کی گئی وہیں دوسری طرف میڈیا کا پری پلانڈ ہونا اور یک رخا ہونا بھی واضح ہوگیا اور میڈیا کی بڑی تعداد خود کو غیر جانب دار فریق کی حیثیت سے بھی نہ منوا سکی ۔ لہذا کسی کی بھی ذاتی کردار کشی بلا تحقیق کرنے کی وجہ سے میڈیا کا یہ کردار انتہائی شرمناک کردار ٹھرا۔ میڈیا پر اینکری کے نام پر تنخواہ خور یہ طبقہ خود کو اس قدر دیدہ دلیر سمجھتا ہے کہ ہر نامعقول چیز کو اٹھا کر بنا تحقیق کے چلانے میں انکو نہ صرف کوئی عارمحسوس ہوتی ہے بلکہ یہ طبقہ خود کو کسی کی بھی پگڑی اچھالنے کا نہ صرف حق دار سمجھتا ہے بلکہ ٹھیکے دار سمجھتا ہے لہذا یہ طبقہ ان کاموں کو ہر اہم فرض سے بھی اہم فرض سمجھتا ہے سو عطائی میڈیا کہ اس قصائی پن کو ہمیشہ ذہن میں رکھیں تاکہ انکی مافیائی سے بچا جاسکے ۔۔۔ والسلام
بہت اچھا تجزیہ کیا ہے آپ نے ۔ میں آپکے سارے نکات سے متفق ہوں سوائے ٹائمنگ والی بات کے۔ میرا خیال یہ ہے کہ اگر ڈاکٹر صاحب سات آٹھ ماہ پہلے بھی آکر یہی کام کرتےتب بھی ان پر یہی اعتراضات ہونے تھے۔ کسی نے انکو اسٹیبلشمنٹ کا مہرہ بنانا تھا، کسی کے نزدیک وہ فوج کیلئے مارشل لاء کی راہ ہموار کرنے کیلئے تشریف لانے تھے اور کسی کے نزدیک وہ کینیڈین ایجنٹ بننے تھے جو کینیڈا کی حکومت نے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے بھیجا ہے:D۔۔۔میرے خیال میں ٹائمنگ تو یہی بہتر تھی کیونکہ حکومت کو پورے پانچ سال مکمل کرنے کا موقع دینے کے بعد اور حجت تمام ہوجانے کے بعد ہی ایسا مظاہرہ بہتر ہے لیکن ڈاکٹر صاحب کی دوسری سیاسی غلطیوں (جنکا آپ نے ذکر کیا) کی وجہ سے ہی وہ اور لانگ مارچ کے شرکاء تنہا رہ گئے۔۔۔لیکن نہیں ناکام نہیں کہا جاسکتا۔
جہاں تک میڈیا کی بات ہے تو میں سو فیصد متفق ہوں۔ یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ کچھ اینکر پرسنز واضح طور پر biasedہیں اور انکا رویہ معقولیت کی حد سے کافی باہر نکل کر خاصاHostileتھا کچھ تو اپنے اپنے خداوندانِ نعمت کا ایجنڈا ہی آگے بڑھا رہے تھے، اور کچھ اپنی کھوکھلی دانشوری کے زعم میں عقلِ کل بنتے ہوئے صحافت کے مسلمہ اصولوں سے روگرداں تھے۔ آپ نصرت جاوید کے پروگرام بولتا پاکستان کی مثال لے لیں ، طلعت حسین کی ضرورت سے زیادہ خوش فہمی اور judgemental رویہ دیکھ لیں۔۔البتہ مبشر لقمان، کامران خان اور عمران خان خاصی حد تک غیرجانبدار رہے۔۔۔کالم نگارو ں میں پیپلز پارٹی کا پالتو نذیر ناجی، اور نواز لیگ کے خوانَ نعمت سے ریزے چننے والے بعض نام نہاد ادبی کالم نگار بھی ایک مثال ہیں۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
537348_550173958326475_1017219504_n.jpg
متعلقہ : پروپگنڈا اور اس کی اقسام
 

بالکل جیسے حاسدین نے ان کو اغوا کرنے کی کوشش بھی کی تھی ۔ اس کا مقدمہ ضرور درج ہونا چاہیے : )

اسلام آباد: تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے بدھ کو لانگ مارچ سے خطاب کے دوران وزیر داخلہ رحمن ملک پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ کی پہلی رات انھوں نے مجھے اغوا کرانے کی کوشش کی۔
میرے کنٹینر کی ڈرائیونگ سیٹ پر قبضہ کرلیا گیا تھا اورمجھے کہیں لے جانے کی کوشش کی گئی، ٹرک کا گیئر بکس بھی توڑ دیا گیا تھا تاکہ میرا قافلہ آگے نہ جاسکے، طاہرالقادری کے مطابق میرے ٹرک پر فائرنگ کی گئی، جوابی کارروائی کرتے ہوئے میرے سیکیورٹی گارڈز نے میری جان بچائی۔ طاہر القادری نے کہاکہ میں وزیر داخلہ کو اور اس کے ہر اقدام کو جوتی کی نوک پر رکھتا ہوں، کوئی مائی کا لال میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ وزارت داخلہ کا انچارج دہشت گردوں کا انچارج بنا ہوا ہے۔
http://www.express.pk/story/78909/?print=
 

فاتح

لائبریرین
اصل تصحیح تو آپ نے کی تھی ورنہ ہم نے تو آر سی ایم پی پڑھ کے اگلے الفاظ پڑھنے کی زحمت ہی نہیں کی۔۔۔
لیکن اس غلط نام سے اس خبر کے جھوٹا ہونے کے بیان کو تقویت ملتی ہے کیوں کہ جس نام نہاد خبر رساں ایجنسی کو یہ نہیں معلوم کہ آر سی ایم پی کس کا اکرونم ہے وہی واحد سورس ہے اس خبر کا
 

الف نظامی

لائبریرین
بالکل جیسے حاسدین نے ان کو اغوا کرنے کی کوشش بھی کی تھی ۔ اس کا مقدمہ ضرور درج ہونا چاہیے : )


http://www.express.pk/story/78909/?print=
محترمہ میں اس موقع پر خود موجود تھا اور یہ واقعہ میرا آنکھوں دیکھا ہے۔ اور یہ بھی جانتا ہوں کہ عورتوں اور بچوں نے فائرنگ میں کس طرح ملحقہ پلازوں میں گھس کر خود کو بچانے کی کوشش کی تھی اور جہاں تک مقدمہ کا سوال ہے تو مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست دی گئی لیکن پولیس نے ایف آئی آر نہیں کاٹی بلکہ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق منہاج القرآن پر مقدمہ درج کر دیا گیا کہ انہوں نے کارِ سرکار میں مداخلت کی ہے۔
 
عینی شاہدین کی گواہی عدالت میں پرکھی جاتی ہے ۔ مقدمہ ضرور ہونا چاہیے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا ۔
پس نوشت : بعد از تدوین کا جواب : جو کنٹینر لے کر پور ے ملک میں دندنا سکتے ہیں وہ اتنے مجبور کب سے ہو گئے کہ ایک مقدمہ درج نہ کرا پائے ؟
 

عاطف بٹ

محفلین
طاہرالقادری کو سمن جاری ہونے کے حوالے سے میں نے آر سی ایم پی والوں سے ای میل کے ذریعے رابطہ کیا ہے۔ ابھی تو وہاں رات کا وقت ہے، انشاءاللہ دن چڑھتے ہی ان کے فون نمبر پر بھی رابطہ کر کے تفصیلات لے کر یہاں مہیا کردوں گا!
 

الف نظامی

لائبریرین
عینی شاہدین کی گواہی عدالت میں پرکھی جاتی ہے ۔ مقدمہ ضرور ہونا چاہیے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا ۔
پس نوشت : بعد از تدوین کا جواب : جو کنٹینر لے کر پور ے ملک میں دندنا سکتے ہیں وہ اتنے مجبور کب سے ہو گئے کہ ایک مقدمہ درج نہ کرا پائے ؟
اس کو آپ عبدالرحمن ملک کی کرامات کہہ سکتی ہیں۔
 
تازہ کرامت کی کچھ شرح فرمائیے
Minhajul Quran International (MQI) chief Dr Tahirul Qadri has decided to file an appeal in the Canadian federal court after Canadian authorities summoned him for violating his asylum oath, reported Express News on Saturday.
Qadri has hired four lawyers who will appear in the federal court on his behalf and will maintain that Qadri received complete security in Pakistan, said sources.
Meanwhile, Qadri’s lawyer Mendel Green who had requested for Qadri’s asylum in Canada refused to contest the summon order issued by authorities.
Canadian authorities had summoned Qadri on February 5, and sought explanation from him for violating the oath he took while seeking asylum.
The authorities said that Qadri violated the oath stating that he was not allowed to enter the country he had sought asylum from.
Qadri is scheduled to fly back to Canada on January 27 along with his family.
http://tribune.com.pk/story/496174/oath-violation-qadri-to-file-appeal-in-canadian-federal-court/
 
Top