گائے کی حفاظت کے لیے انسانوں پر حملے

La Alma

لائبریرین
نظامت چھوڑنے سے سپرپاورز ختم تو نہیں ہو جاتیں

یہ بھی خوب کہی زیک، پہلے لوگ آپ کے بارے میں شک کرتے ہیں اب آپ چاہ رہے ہیں کہ میرے پیچھے بھی پڑ جائیں
آج کل معطلیوں اور لڑیاں غائب کرنے کے اختیارات کس کے پاس ہیں ؟
 

زیک

مسافر
لڑی کا حاصل: پاکستان اور انڈیا کا جو حال ہے وہ شاید وہاں کے لوگوں کے کبوتر کی طرح آنکھیں میچ لینے کی وجہ سے ہے
 

محمدظہیر

محفلین
اس بات کا جواب میری پہلی بات میں ہی ہے کہ ظاہر ہے ہر ایک مسلمان کے ساتھ ایسا نہیں ہو رہا ہے، ہمارے کئی رشتہ دار نہ صرف انڈیا میں رہتے ہیں بلکہ میں خود بھی انڈیا جا چکی ہوں۔ مراد آباد، الہ آباد، لکھنؤ، دہلی/اوکھلا دیکھے ہیں۔ اس لیے آپ کی اس بات سے متفق نہیں کہ مسلمان انڈیا میں پاکستان سے اچھے حال میں ہیں
یہاں بات وہاں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کی ہو رہی ہے جس کا نشانہ تمام ہی اقلیتیں بن رہی ہیں اور خود آپ کے میڈیا پر بھی آواز اٹھ رہی ہے
میں نے یہ نہیں کہا کہ یہاں مسلمان بہت اچھی حالت میں ہیں بلکہ یہ کہا کہ پاکستا ن کے مقابلے یہاںمسلمان بہت محفوظ ہیں۔اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ یہاں نہ طالبان پائے جاتے ہیں نا کوئی جہادی لشکر! الحمدللہ دہشت گردی سے بہت دور ہیں ہم!
اس بات سے متفق ہوں کہ کچھ عرصے سے بظاہر برداشت کی کمی نظر آ رہی ہے، جو میڈیا پر بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
مارا کون سا میڈیا بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے؟ ثبوت؟
آپ کا میڈیا ہر خبر کو ویسے ہی پیش کرتاہے ، ایل او سی کی خبریں ، سرجیکل اسٹرائیک کے وقت کی خبریں وغیرہ!​
ثبوت اکھٹےکرتے بیٹھوں تو یہاں بھی لنکس کے انبار لگ جائیں گے۔ جس طرح آپ سمجھتے ہیں کہ انڈین میڈیا ہر چیز بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے ویسے ہی ہم دیکھتے ہیں آپ کے میڈیا کے کرتوت دیکھتے رہتے ہیں۔
ہم بھگوڑی عوام تو ان واقعات کے بغیر بھی خوش ہے الحمدللہ ثم الحمدللہ کہ دادا نے یہاں کے لیے آپٹ کیا
ہم ہندوستانی مسلمان ان سب واقعات کے ساتھ بھی خوش ہیں اور الحمدللہ فخر سے جگر والے ہندوستانی کہلاتے ہیں۔
سمجھنے والے ہوتے تو اپنے ملک کی آوازوں کو ہی سن لیتے، یہاں سے گئے لوگوں کو جتنی عزت ملتی ہے وہ سب جانتے ہیں
آپ کو معلوم ہے کہ وہ نہیں سمجھیں گے تو خاموشی میں نجات ہے۔
ایک ہزار بلین؟ زیادہ نہیں ہو گئے؟
انڈیا مسلمانوں کی تعداد کے حساب سے تیسرے نمبر پر ہے انڈونیشیا اور پاکستان کے بعد
دیڑھ سو کروڑ کے قریب آبادی ہے اس میں 22-20 کروڑ مسلمان ہیں۔ اس لحاظ سے اقلیت کہلاتے ہیں۔ میرا گمان ہی فی الحال انڈیا میں پاکستان سے زیادہ مسلمان ہیں۔ اعداد و شمار چاہے جو بھی نظر آتے ہوں
اب یوں تو تھر میں غریب ہندو بھی بستے ہیں آئے دن دلتوں کے کبھی بدھ،کبھی مسلم، کبھی عیسائی ہونے کی خبریں بھی آتی ہیں، یہ بھی تو یہاں کے ہندو ہیں
تقسیم کے بعد باکستان میں 22-23 فیصد غیر مسلم تھے، یہ بتائیے کہ صرف 2 فیصد کیسے رہ گئے۔اتنے سارے غیر مسلموں کا کیا ہوا؟ اب یہ مت کہیے گا کہ سب مسلمان ہوگئے!​
 

محمدظہیر

محفلین
میں نے پاکستانی نثراد اقبال چیمہ صاحب کی بنائی ہوئی یہ رپورٹ پڑھ لی ہے ۔ ہم سمجھ سکتے ہیں اپنے ملک سے محبت کے خاطر انہوں نےرپورٹ میں من مانی کی ہے۔ رپورٹ میں لکھا تو بہت کچھ ہے لیکن تین لاکھ کشمیری پنڈتوں کو وادی سے نکالے جانے کا ذکر نہیں کیا ۔ چیمہ صاحب خالصتان کی بھی حمایت کرتے ہیں جسے انڈین سکھ خود تسلیم نہیں کرتے۔
ویسے اس طرح کی بہت سی رپورٹس میں بھی پیش کر سکتا ہوں
یہ لیجیے
ایک اوررپورٹ
 

محمدظہیر

محفلین
اب اس پر کیا کہیں کھلے عام ہی یہ باتیں ہو رہی ہیں
آپ ہندو راشٹر کی بات کر رہی ہیں، حال ہی میں مشہور سنگر سونو نگم نے اذان کو اپنی نیند میں قلل اور غنڈہ گردی کہا ۔ صرف مسلمانوں نے نہیں ، پورے ہندوستان نے اس کی مذمت کی۔ یہ ہے اصل ہندوستان جسے آپ لوگ نہیں دیکھتے ۔
وارث صاحب کا مطالعہ صرف انڈیا پر ہی نہیں، ہر موضوع پر مجھ سے زیادہ ہے، اور میں اس کا احترام کرتی ہوں. لیکن اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ میں اپنے سے وسیع المطالعہ ہر شخص کی ہر رائے سے متفق بھی ہوں
کشمیر کے حالات انڈیا کے سامنے ہیں
جب کسی موضوع پر زیادہ علم نہ ہو تو علم والوں سے رجوع کرنا چاہیے اس لیے میں نے وہ بات کہی تھی۔​
اس بات سے بھی متفق ہوں کہ یوں لنکس کا تبادلہ چلے گا تو اس کا کوئی اختتام نہیں ہے۔ اقلیتوں کے ساتھ زیادتیاں یہاں بھی ہوئی ہیں، مگر انہیں کوئی سراح تو نہیں رہا،ہمارے لیے شرمندگی کا مقام ہیں ایسے واقعات ۔ہم دفاع تو نہیں کر رہے کہ ایسا کچھ ہوتا ہی نہیں. اسے الیکشن جیتنے کا ذریعہ تو کوئی نہیں بناتا، کشمیر جیسے حالات تو نہیں ہیں
آپ کشمیر کا تکرار کے ساتھ ذکر رہی ہیں۔ اس پر گفتگو کرنے میں دلچسپی ہے تو ایک علیحدہ دھاگہ کھول لیجیے۔ کیوں کہ وہ موضوع بہت وسیع ہے۔
جب آپ خود مانتی ہیں اقلیتوں کے ساتھ زیادتیاں آپ کے پاس بھی ہوئیں ہیں تو ہمارے ملک کی خامیوں پر اتنی گہری نظر رکھنے کے بجائے اپنی غلطیاں سدھار لینی چاہیے۔
ہم نے زیادتی سے کب انکار کیا؟ خود بھی مان رہے ہیں کہ یہاں بھی بعض جگہوں پر زیادتیاں ہوتی رہتی ہیں، اور یہاں ہماری کمیونٹی میں لوگ باہمی کوششوں سے اس کے حل تلاش کرتے ہیں۔​
 

squarened

معطل
ایسے جگر والے بہادر جو ان واقعات پر بھی خوش ہوں اور فخر کا اظہار کریں ان سے کشمیر تو کیا میں کسی اور موضوع پر بات کرنے کا بھی حوصلہ نہیں رکھتی. اگر یہ انڈیا پاکستان میچ تھا تو مبارک ہو آپ جیت گئے ہیں۔
ایک غلط واقعہ کی لڑی بنی مگر جھوٹے منہ بھی اس کی مذمت کرنے کی بجائے سارا زور اس بات پر ہے کہ ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہو رہا تو ہم خوش ہیں، کشمیر پر بات میں بھی آدھا الزام آئے گا در اندازی کا اور آدھا قصّہ ہوگا کشمیریوں کی "احسان فراموشی" کا۔ یہ بھی غنیمت ہے کہ صرف مہاجروں کو ہی ڈرپوک، بھگوڑا کہا ہے ورنہ دیگر بے سرے راگ ہوتے ہیں کہ تقسیم ہی نہیں ہونی چاہیے تھی، آج انڈیا، پاکستان، بنگلہ دیش سب ساتھ ہوتے تو اتنے سارے مسلمان ہوتے، چلو ہو بھی گئی تو پھر سے اکھنڈ بھارت کی کوشش کر لیتے ہیں۔ اس لیے میری طرف سے سلام
 
میں نے یہ نہیں کہا کہ یہاں مسلمان بہت اچھی حالت میں ہیں بلکہ یہ کہا کہ پاکستا ن کے مقابلے یہاںمسلمان بہت محفوظ ہیں۔اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ یہاں نہ طالبان پائے جاتے ہیں نا کوئی جہادی لشکر! الحمدللہ دہشت گردی سے بہت دور ہیں ہم!
اس بات سے متفق ہوں کہ کچھ عرصے سے بظاہر برداشت کی کمی نظر آ رہی ہے، جو میڈیا پر بھی دیکھی جا سکتی ہے۔

آپ کا میڈیا ہر خبر کو ویسے ہی پیش کرتاہے ، ایل او سی کی خبریں ، سرجیکل اسٹرائیک کے وقت کی خبریں وغیرہ!​
ثبوت اکھٹےکرتے بیٹھوں تو یہاں بھی لنکس کے انبار لگ جائیں گے۔ جس طرح آپ سمجھتے ہیں کہ انڈین میڈیا ہر چیز بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے ویسے ہی ہم دیکھتے ہیں آپ کے میڈیا کے کرتوت دیکھتے رہتے ہیں۔

ہم ہندوستانی مسلمان ان سب واقعات کے ساتھ بھی خوش ہیں اور الحمدللہ فخر سے جگر والے ہندوستانی کہلاتے ہیں۔

آپ کو معلوم ہے کہ وہ نہیں سمجھیں گے تو خاموشی میں نجات ہے۔
دیڑھ سو کروڑ کے قریب آبادی ہے اس میں 22-20 کروڑ مسلمان ہیں۔ اس لحاظ سے اقلیت کہلاتے ہیں۔ میرا گمان ہی فی الحال انڈیا میں پاکستان سے زیادہ مسلمان ہیں۔ اعداد و شمار چاہے جو بھی نظر آتے ہوں

تقسیم کے بعد باکستان میں 22-23 فیصد غیر مسلم تھے، یہ بتائیے کہ صرف 2 فیصد کیسے رہ گئے۔اتنے سارے غیر مسلموں کا کیا ہوا؟ اب یہ مت کہیے گا کہ سب مسلمان ہوگئے!​

اس وقت بنگال شامل تھا ورنہ کوئی فرق نہیں پڑا ہے
 

محمدظہیر

محفلین
ایسے جگر والے بہادر جو ان واقعات پر بھی خوش ہوں اور فخر کا اظہار کریں ان سے کشمیر تو کیا میں کسی اور موضوع پر بات کرنے کا بھی حوصلہ نہیں رکھتی. اگر یہ انڈیا پاکستان میچ تھا تو مبارک ہو آپ جیت گئے ہیں۔
ایک غلط واقعہ کی لڑی بنی مگر جھوٹے منہ بھی اس کی مذمت کرنے کی بجائے سارا زور اس بات پر ہے کہ ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہو رہا تو ہم خوش ہیں، کشمیر پر بات میں بھی آدھا الزام آئے گا در اندازی کا اور آدھا قصّہ ہوگا کشمیریوں کی "احسان فراموشی" کا۔ یہ بھی غنیمت ہے کہ صرف مہاجروں کو ہی ڈرپوک، بھگوڑا کہا ہے ورنہ دیگر بے سرے راگ ہوتے ہیں کہ تقسیم ہی نہیں ہونی چاہیے تھی، آج انڈیا، پاکستان، بنگلہ دیش سب ساتھ ہوتے تو اتنے سارے مسلمان ہوتے، چلو ہو بھی گئی تو پھر سے اکھنڈ بھارت کی کوشش کر لیتے ہیں۔ اس لیے میری طرف سے سلام
پہلی بات یہ ہے کہ میں خان صاحب سے گفتگو کر رہا تھا آپ درمیانی اقتباسات لینے لگیں۔ اور مجھے معلوم نہیں تھا آپ اسے ہار جیت کا کھیل سمجھ رہیں تھیں۔
آپ نے درست فرمایا مجھے گائے کے اس موضوع پرلوگوں کی مار پیٹ پر زیادہ افسوس نہیں ہے۔ کیوں کہ اس سے اہم چیزوں پر ہماری توجہ ہے۔ ہور جھوٹی مذمت ہم نہیں کرتے۔ وہ مضامین نام کے غیر معتبر باسی خبر پر بھی فی الحال مجھے افسوس نہیں ہے۔ آپ خوش رہیے۔
وعلیکم السلام
 

عثمان

محفلین
آپ نے درست فرمایا مجھے گائے کے اس موضوع پرلوگوں کی مار پیٹ پر زیادہ افسوس نہیں ہے۔ کیوں کہ اس سے اہم چیزوں پر ہماری توجہ ہے۔ ہور جھوٹی مذمت ہم نہیں کرتے۔ وہ مضامین نام کے غیر معتبر باسی خبر پر بھی فی الحال مجھے افسوس نہیں ہے۔ آپ خوش رہیے۔
اس تشدد پر آپ کا موقف قابل افسوس ہے۔مذکورہ موضوعات پر یہاں بھلے جتنی مرضی بحث کر لیں آخر کو ظالم اور مظلوم دونوں آپ ہی کے معاشرے کے لوگ ہیں۔
 
حضورِ والا اگر تھوڑا سا آپ بھی غور فرمائیں تو آپ پہ بھی شاید یہ راز کھل جائے کہ کسی بھی مراسلے پہ دی گئی ریٹنگ اس سے متعلقہ محفلین کے کھاتے میں جمع ہوتی ہے نہ کہ اس ربط پہ جاتی جس کو دینے کی آپ نے کوشش کی ہے اس لیے آپ کی دی گئی ریٹنگ محفلین پہ اثر انداز ہو گی نہ کہ ان اس ربط پہ۔
اگرمابدولت جہدپیہم
" سراہ " !:):)
 
ارے ارے انہیں کیوں دہشت گر د کہہ رہے ہیں ۔ وہ کون سا مسلمان تھے ۔نہ تو ہٹلر مسلمان تھا ۔ نہ سٹالن اور نہ ماو ۔ تاریخ میں یہ تینوں ٹاپ پہ ہیں ۔ دہشت گرد کہلائے جانے کے لیے بندے کا مسلمان ہونا لازمی ہے ۔
یہاں مجھے ان قوموں کی دوغلی ذہنیت پہ ایک لطیفہ یاد آگیا آپ بھی پڑھیے اور سر دُھنیئیے ۔
A man is walking in Central park in New York sees a little girl being attacked by a pit bull dog.
He runs over and starts fighting with the dog.
He succeeds in killing the dog and saving the girl's life.
A journalist arriving soon takes pictures and says: - "You are a hero, tomorrow you can read in the newspapers: Brave New Yorker saves the life of little girl".
The man says: - "But I am not a New Yorker!"
- "Oh, then it will say in newspapers in the morning: Brave American saves life of little girl."
- "But I am not an American!" says the man.
- "Oh, Who are you then?"
- "I am MUSLIM".
So the next day newspapers reads "Dangerous Islamic terrorist kills innocent American dog in front of a little girl".
مابدولت نے بہ زبان اہل فرنگ رقم اس لطیفے کو چونکہ خوبیء ظرافت کا مرقع پایا اورایک درودیوارشکن قہقہہ بھی بلند کیا جس کی شدت ارتعاش سےدرودیوارتونہیں ،البتہ مابدولت اپنے تئیں ضرور لرزہ براندام ہوکررہ گئے، چنانچہ فی الفور " پرمزاح " کی مثبت ریٹنگ برادرم ڈاکٹرعامر شہزاد کے بالا مراسلے کو تفویض کردی، جس پر یقینا" ناصرف انہیں ،بلکہ اغلب امکان ہے کہ کسی بھی زودرنج یا معتدل المزاج محفلین کوکوئی تعرض نہیں ہوگا۔ تاہم مابدولت کے لئے یہ امرتعجب خیزہے کہ فورم میں منفی ریٹنگ کی برملا بہم دستیابی کے باوجودبھی کبھی کبھار ان کا مستعمل ہونا یہاں شجرممنوعہ کیوں قرار پاتا ہے۔اور استعمال کرنے والے کا ناطقہ بندکرنے کی کوشش بلاسود کے ساتھ ایک فصیحتۂ بیجا کیوں کھڑا کیا جاتا ہے؟:):)
 
آخری تدوین:
Top