گانوں کا کھیل (2)

عمر سیف

محفلین
وہ چاند کھلا
وہ تارے ہنسے
یہ رات عجب متوالی ہے
سمجھنے والے سمجھ گئے ہیں
نہ سمجھے نہ سمجھے وہ اناڑی ہے

اب ا
 

فہیم

لائبریرین
پانیوں میں چل رہی ہیں
کشتیاں بھی جل رہی ہیں
ہم کنارے پر نہیں ہیں اوہ

ش
 

فہیم

لائبریرین
ڈھول بجنے لگا گاؤں سجنے لگا
کوئی لوٹ کے آیا ہے سنگ اپنے وہ رنگ کتنے لایا ہے

گ
 
Top