پہلی پہلی بار ہے دل بیقرار ہے
چھانے لگی بے خودی کیسا یہ خمار ہے
اے دل مجھ کو بتا
کیا یہی پیار ہے
ہاں۔ یہی پیار ہے
ارمان کوئی دھڑکن میں ہے مہمان دل کے درپن میں ہے
چھانے لگی ہے اب مستیاں خوشبو کسی کی تن من میں ہے
راتوں کی نیندیں اڑنت لگی اور چین دن کا جانے لگا
دھڑکن نے میری کہا
کیا یہی پیار ہے
ہاں۔ یہی پیار ہے
کچھ نہ کہیں گے ہونٹوں سے ہم باتیں کرے گے سانسوں سے ہم
اب کیا کرے گے لفظوں کا ہم مجھ کو تو ایسا لگنے لگا
دھڑکن نے میری کہا کیا یہی پیار ہے
ہاں۔ یہی پیار ہے
اففففففففففففففففففففففف
اب الف سے