فاروق احمد بھٹی
محفلین
تو ڈھونڈتا ہے کسے، تیرے چارسو کیا ہےایک مصرع میری طرف سے۔ ۔
ع- تو ڈھونڈتا ہے کسے، تیرے چارسو کیا ہے؟
سوال ہے یہ کوئی؟میرے چار سو ہوا ہے.
تو ڈھونڈتا ہے کسے، تیرے چارسو کیا ہےایک مصرع میری طرف سے۔ ۔
ع- تو ڈھونڈتا ہے کسے، تیرے چارسو کیا ہے؟
نہیں پھر اس مراسلے میں کیا لکھتی جس میں آپ کا جواب ہے ۔۔۔ میں اسے ہر گز تحفہ میں نہ لوں گی ۔۔۔ اس شعر پر ستم اور کردوں نہ کیا ۔۔۔یہ مراسلہ تدوین شدہ مراسلے کے ذیل میں لکھتیں تو بہتر تھا۔ تاکہ بات کا تسلسل قائم رہتا۔
تاہم ایک مصرع وارد ہوا ہے۔ پسند آئے تو تحفہ سمجھ کر رکھ لیں۔ اپنے نام سے کہیں منسوب کردیجے گا۔
بہت مغرور ہوتے جارہے ہو
ستم یہ کیوں؟ بتانا تو پڑے گا۔
بہت مغرور ہوتے جارہے ہواحباب کی اجازت کے بعد ایک مصرع میری طرف سے:
ع-بہت مغرور ہوتے جارہے ہو
زبردست فاروق بھائی!بہت مغرور ہوتے جارہے ہو
کہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہو
نوازش کرم شکریہ مہربانیزبردست فاروق بھائی!
چھا گئے آپ تو۔ مطلع کہہ کر غزل کی بنیاد رکھ دی۔
وہ راستے میں کسی اور ڈر سے اُترا ہےکوئی میرے دے ہوئے کا تو بنائے ۔۔
دو مصرعے مری طرف سے
ع۔
وہ راستے میں کسی اور ڈر سے اُترا ہے
اور
ع۔کتنے مرہم دل کے زخموں پر رکھوں...؟
چوٹ تیری اک نئی ہے روز روز
کتنے مرہم دل کے زخموں پر رکھوں
یہ قید ہمارے علم میں نہ تھی بہر حال یہ لیجیےاگرچہ شعر کا مصرعہ نچلا بنانا تھا ۔۔۔شعر بہت عمدہ بنایا ۔۔۔واہ لاجواب ۔۔۔۔۔
واہ ...عمدہ ...بہت .... شاید میں قید سمجھی ....آپ تو مایر سخن ور ...کچھ ادھر اچھالیں آزمائش کویہ قید ہمارے علم میں نہ تھی بہر حال یہ لیجیے
کتنے مرہم دل کے زخموں پر رکھوں
اب جراحت ہم سے کی جاتی نہیں
مصرعہ اچھا ہے لیکن اس کو برابر دو حصوں میں تقسیم ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوامیں تو ہوش کھو بیٹھا دیکھ کر دمِ زینت
تیرے حُسن کا اب کیسے بیان مجھ سے ہو
ع-بس تھوڑا بہت خیال رکھا جائے عروض کا ۔ کیونکہ اساتذہ موجود ہیں کوئی غلطی ہوگی تو پتہ چل جائے گا۔ بس اچھا خیال برباد نہ ہو ورنہ راحیل فاروق بھائی موجود ہیں زیادہ زور دیا عروض پر تو خیال کے برباد ہونے پر غصّہ ہو جائیں گے
یہ ہوئی نا بات!!!!ع۔
ہمارا ساتھ کیا تم کو ملا ہے
بہت مغرور ہوتے جا رہے ہو
آگے کنواں پیچھے کھائی
اب تو آپ لگائیں گرہآپ گرہ لگائیے ، اللہ مالک ہے ۔ نوک پلک تو بعد میں بھی سنواری جا سکتی ہے
ع-
آگے کنواں پیچھے کھائی