غازی عثمان
محفلین
چھ نومبر جنگ
روزنامہ ایکسپریس 6 نومبر
[
بھئی میں سیاست کی وجہ سے نہیں۔
بلکہ گرافکس ڈیزائنر ہونے کے ناطے یہ پوسٹ کررہا ہوں کہ
یہ تصویر 2 نمبر ہے
[/QUOTE]
آپ کے اس دعوے میں کوئی صداقت نہیں ذرا غور سے دیکھیئے یہی تصویر دوسرے اینگل سے
شکر ہے یہ تصویر روزنامہ ایکسپریس 6 نومبر کی ہے"بقول غازی عثمان" ورنہ اس کاالزام بھی ہمارے سر آ جاتا۔
بھئی میں سیاست کی وجہ سے نہیں۔
بلکہ گرافکس ڈیزائنر ہونے کے ناطے یہ پوسٹ کررہا ہوں کہ
یہ تصویر 2 نمبر ہے
پہلے تو یہ کہ میں نے دعویٰ نہیں کیا تھا۔
بلکہ اپنا خیال بتایا تھا۔
باقی فرحان دانش صاحب نے جو دوسرے اینگل والے تصویر لگائی۔
اس کے اوریجنل ہونے میں کوئی ڈاؤٹ نہیں۔
لیکن یہ پہلے والی تصویر
اور باقی جو 6 نومبر ایکسپریس والی تصویر ہے۔
اس کو تو آپ خود ہی دیکھ سکتی ہیں۔
اور میں نے اس تصویر کا لنک دیکھا تو یہ فرحان دانش صاحب
کے فوٹو بکٹ اکاؤنٹ کا ہے۔
میں نے ایکسپریس کی سائٹ پر جاکر دیکھا
تو ابھی وہاں گزشتہ ایڈیشن والا آپشن ہی غائب ہے۔
لیکن وہ تصویر تو صاف نظر آرہی ہے کہ ڈاؤٹ فل ہے۔
اور ایکسپریس والوں نے ایسی تصویر نجانے کیسے شائع کردی۔
فہیم بھائی، ہم گرافک ڈیزائنر نہیں ہیں، اس لیے ایسی چیزوں کو پکڑنا ہمارے لیے مشکل کام ہے۔ آپ کہتے ہیں تو مان لیتے ہیں۔
ایک درخواست اور، اس تصویر کے ساتھ اوپر اور بہت سی تصاویر پوسٹ کی گئی ہیں۔ آپکی رائے میں کیا ان سب میں فوٹو پینٹ سے کام لیا گیا ہے؟
خدا کی قسم میرا کوئی فوٹو بکٹ اکاؤنٹ نہیں ہے
شکر ہے یہ تصویر روزنامہ ایکسپریس 6 نومبر کی ہے"بقول غازی عثمان" ورنہ اس کاالزام بھی ہمارے سر آ جاتا۔
آپ کی بات ٹھیک ہے راشد بھائی۔جلسے جلوسوں کی تعداد کبھی الیکشن یا کسی امیدوار کی مقبولیت کا فیصلہ نہیں کرتی۔ اصل پتہ تو الیکشن کے دن چلتا ہے۔ میں نے ایسے بہت سے جلسے دیکھے ہیں جو انتہائی کامیاب ہوتے ہیںلیکن جب الیکشن ہوتاہے تو نتیجہ اس کے برعکس ہوتا ہے مسلم لیگ قاف کی مثال سامنے ہے۔
کیا اس تصویر میں جنگ والوں نے فوٹو شاپ کی مدد سے کوئی تبدیلی کی ہوئی ہے؟ کوئی ثبوت؟چھ نومبر جنگ
آپ کی بات ٹھیک ہے راشد بھائی۔
قطع نظر آج کی سیاست کے، بنیادی طور پر میرا محکم یقین ہے کہ عوام کالانعام کےمشترکہ فیصلوں کی کوئی زیادہ حیثیت نہیں۔
بہت سے انبیاء علیہم السلام آئے اور پوری زندگی تعلیمات دیتے رہے، مگر اکثر ایسا ہوا کہ عوام میں سے سوائے ایک قلیل تعداد کے کسی نے اُن کی تعلیمات کو قبول کیا اور نہ اُن کو اپنا لیڈر تسلیم کیا۔
اور آج کی سیاست کے اعتبار سے ان ریلیوں میں شرکاء کی بڑی تعداد دکھا کر صرف اس الزام کا جواب دینا ہے کہ جو متحدہ پر الزام لگایا جاتا ہے کہ کراچی میں وہ جو دس پندہ لاکھ لوگوں کو ریلی کی صورت میں سڑکوں پر لے آتی ہے، تو ایسا متحدہ کے چند غنڈوں کے لیے ممکن نہیں بلکہ انکی کراچی کی عوام میں جڑیں موجود ہیں۔ لہذا یہ مسلسل الزام لگانا کہ متحدہ کراچی میں ایک سیٹ نہیں جیت سکتی وغیرہ وغیرہ بس ایک عصبیت زدہ دل و دماغ و زبان کی کارستانی ہے۔
متحدہ گلگت، بلتستان و سکردو میں بالکل نئی پارٹی ہے۔ اور اسکے باوجود اگر وہ پرانے شاطروں پی پی پی اور نواز لیگ کے خلاف اتنا مجمع لے جاتی ہے تو یہ بہت مثبت نشانی ہے کہ اس جماعت کو ان علاقوں میں عوامی پذیرائی مل رہی ہے۔ مگر یہاں پر پھر تجسس آرگومینٹ لے کر آ جانا ایک لنگڑا عذر ہے۔