Fawad – Digital Outreach Team – US State Department
جو دوست اس مفروضے پر يقين رکھتے ہیں کہ سی – آئ – اے يا امريکی حکومت صوبہ پنجاب اور پاکستان ميں بے يقينی اور افراتفری کی فضا قائم کرنے کی خواہش مند ہے، ان سے گزارش ہے کہ وہ اعداد وشمار اور جاری منصوبوں پر نظر ڈاليں جو اس وقت بے شمار امريکی نجی اور سرکاری تنظيموں کے توسط سے جاری ہيں۔ مختلف سطحوں پر جاری يہ تعاون اور کاوشيں دونوں ممالک کے مابين تعلقات کی نوعيت کو اجاگر کر تی ہيں۔ گزشتہ چند ہفتوں کے حوالے سے يہ خبريں پيش ہيں جو عام طور پر ميڈيا اور ہر خبر ميں سازش کی بو سونگھ لينے والے دوستوں کی نظروں سے اوجھل رہتی ہيں۔
جولائ 21 2009 کو امريکی حکومت کی جانب سے 75 ملين ڈالرز کی لاگت سے ايک پانچ سالہ پروگرام کا لاہور ميں باقاعدہ افتتاح کيا گيا جس کا مقصد صوبہ پنجاب ميں اساتذہ کی مہارت اور ان کی قابليت ميں بہتری لانا ہے۔ پری سروس ٹيچر ايجوکيشن کے نام سے جاری يہ پروگرام يو – ايس – ايڈ اور پنجاب حکومت کے مابين باہمی تعاون اور کاوشوں کا نتيجہ ہے۔ يو – ايس – ايڈ نے قومی سطح پر ايک معاہدے پر بھی دستخط کيے ہيں جس کے توسط سے اسی طرز کے پروگرام دوسرے صوبوں ميں بھی شروع کيے جائيں گے۔
جولائ 24 2009 کو امريکی حکومت اور پنجاب ڈيپارٹمنٹ آف پبلک پراسيکوشن کے تعاون سے ايک ورک شاپ کا انعقاد کيا گيا جو 22 سے 24 جولائ تک جاری رہی۔ اس ورک شاپ کا مقصد وکلاء کی جانب سے عوامی سطح پر انصاف کی فراہمی کے نظام ميں بہتری اور پنجاب ڈيپارٹمنٹ آف پبلک پراسيکوشن کی معاونت کے لیے تجاويز اور مختلف منصوبوں کی منظوری دينا تھا۔
اپريل 2 2009 کو وزارت معيشت حکومت پاکستان اور امريکی حکومت کے مابين تعاون کے حوالے سے ايک مشترکہ اعلاميہ جاری ہوا۔ اس اعلاميے اور معاہدے کے نتيجے ميں یو – ايس – ايڈ نے 24 ملين ڈالرز کی لاگت سے 3 سالہ پروگرام کی منظوری دی ہے جس کے توسط سے بجلی کی پيداوار اور توانائ ميں اضافے کے حوالے سے منصوبے شروع کيے جائيں گے۔
يہ امر توجہ طلب ہے کہ جو تجزيہ نگار سازشی کہانيوں کی تشہير کرتے ہيں ان کے تمام دلائل اور نقطہ نظر جذباتيت، يک طرفہ اور غير منطقی تجزيوں يا محدود سوچ کی بنياد پر ہوتے ہیں۔ اعداد وشمار اور زمين پر موجود حقائق کو يکسر نظرانداز کر ديا جاتا ہے۔ جيسا کہ ميں نے بارہا اس فورم پر کہا ہے کہ امريکی حکومت اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے اور اس کو تسليم بھی کرتی ہے کہ خطے میں امريکی مقاصد اور مفادات کا تحفظ صرف اسی صورت ميں ممکن ہے جب پاکستان ميں مکمل استحکام ہو۔ امريکی حکومت کی جانب سے کئ بلين ڈالرز کی مالی امداد اور پورے ملک ميں جاری بے شمار منصوبوں کی تکميل کے لیے دی جانے والی تکنيکی اور مالی امداد اور تعاون امريکی حکومت کے اس عزم کو واضح کرتا ہے کہ امريکہ پاکستان کے استحکام اور ترقی کے حوالے سے ہر ممکن کوشش اور تعاون جاری رکھے گا۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
جو دوست اس مفروضے پر يقين رکھتے ہیں کہ سی – آئ – اے يا امريکی حکومت صوبہ پنجاب اور پاکستان ميں بے يقينی اور افراتفری کی فضا قائم کرنے کی خواہش مند ہے، ان سے گزارش ہے کہ وہ اعداد وشمار اور جاری منصوبوں پر نظر ڈاليں جو اس وقت بے شمار امريکی نجی اور سرکاری تنظيموں کے توسط سے جاری ہيں۔ مختلف سطحوں پر جاری يہ تعاون اور کاوشيں دونوں ممالک کے مابين تعلقات کی نوعيت کو اجاگر کر تی ہيں۔ گزشتہ چند ہفتوں کے حوالے سے يہ خبريں پيش ہيں جو عام طور پر ميڈيا اور ہر خبر ميں سازش کی بو سونگھ لينے والے دوستوں کی نظروں سے اوجھل رہتی ہيں۔
جولائ 21 2009 کو امريکی حکومت کی جانب سے 75 ملين ڈالرز کی لاگت سے ايک پانچ سالہ پروگرام کا لاہور ميں باقاعدہ افتتاح کيا گيا جس کا مقصد صوبہ پنجاب ميں اساتذہ کی مہارت اور ان کی قابليت ميں بہتری لانا ہے۔ پری سروس ٹيچر ايجوکيشن کے نام سے جاری يہ پروگرام يو – ايس – ايڈ اور پنجاب حکومت کے مابين باہمی تعاون اور کاوشوں کا نتيجہ ہے۔ يو – ايس – ايڈ نے قومی سطح پر ايک معاہدے پر بھی دستخط کيے ہيں جس کے توسط سے اسی طرز کے پروگرام دوسرے صوبوں ميں بھی شروع کيے جائيں گے۔
جولائ 24 2009 کو امريکی حکومت اور پنجاب ڈيپارٹمنٹ آف پبلک پراسيکوشن کے تعاون سے ايک ورک شاپ کا انعقاد کيا گيا جو 22 سے 24 جولائ تک جاری رہی۔ اس ورک شاپ کا مقصد وکلاء کی جانب سے عوامی سطح پر انصاف کی فراہمی کے نظام ميں بہتری اور پنجاب ڈيپارٹمنٹ آف پبلک پراسيکوشن کی معاونت کے لیے تجاويز اور مختلف منصوبوں کی منظوری دينا تھا۔
اپريل 2 2009 کو وزارت معيشت حکومت پاکستان اور امريکی حکومت کے مابين تعاون کے حوالے سے ايک مشترکہ اعلاميہ جاری ہوا۔ اس اعلاميے اور معاہدے کے نتيجے ميں یو – ايس – ايڈ نے 24 ملين ڈالرز کی لاگت سے 3 سالہ پروگرام کی منظوری دی ہے جس کے توسط سے بجلی کی پيداوار اور توانائ ميں اضافے کے حوالے سے منصوبے شروع کيے جائيں گے۔
يہ امر توجہ طلب ہے کہ جو تجزيہ نگار سازشی کہانيوں کی تشہير کرتے ہيں ان کے تمام دلائل اور نقطہ نظر جذباتيت، يک طرفہ اور غير منطقی تجزيوں يا محدود سوچ کی بنياد پر ہوتے ہیں۔ اعداد وشمار اور زمين پر موجود حقائق کو يکسر نظرانداز کر ديا جاتا ہے۔ جيسا کہ ميں نے بارہا اس فورم پر کہا ہے کہ امريکی حکومت اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے اور اس کو تسليم بھی کرتی ہے کہ خطے میں امريکی مقاصد اور مفادات کا تحفظ صرف اسی صورت ميں ممکن ہے جب پاکستان ميں مکمل استحکام ہو۔ امريکی حکومت کی جانب سے کئ بلين ڈالرز کی مالی امداد اور پورے ملک ميں جاری بے شمار منصوبوں کی تکميل کے لیے دی جانے والی تکنيکی اور مالی امداد اور تعاون امريکی حکومت کے اس عزم کو واضح کرتا ہے کہ امريکہ پاکستان کے استحکام اور ترقی کے حوالے سے ہر ممکن کوشش اور تعاون جاری رکھے گا۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov