غالبا کل کروم کی نئی اپڈیٹ آئی تھی۔ اس کے بعد اردو محفل پر فونٹ کچھ دبے کچھ کھنچے کھنچے لگ رہے ہیں۔۔۔
ابن سعید
اس کی وجوہات جاننے کے لیے ایک لمبی سی کہانی سنیے:
جمیل نوری نستعلیق (اور علوی نستعلیق) میں ایک اوپن ٹائپ فیچر ایسا ہے جو سپیس گلف (
glyph) کو ایک نہایت تنگ سے گلف سے بدل دیتا ہے۔ سو جب کسی متن کو جمیل یا علوی نستعلیق میں سیٹ کیا جاتا ہے، تو سپیس کی بجائے وہ تنگ سا گلف رینڈر ہوتا ہے۔ اس گلف کی چوڑائی نہ ہونے کی وجہ سے الفاظ ایک دوسرے کے قریب آ جاتے ہیں اور یوں ”دبے دبے“ محسوس ہوتے ہیں۔ (جیسے
محمد امین کے دیے گئے سکرین شاٹ میں ”خوب پِتّا مارنا“ ایک دوسرے سے جُڑے بیٹھے ہیں۔)
جمیل/علوی فونٹس میں سپیس کو تنگ گلف سے بدلنے والا یہ فیچر
ccmp ہے، اور صرف اسی مقصد کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ چنانچہ اگر ہم چاہیں تو سی-ایس-ایس ۳ کی
فونٹ فیچر سیٹنگز والی پراپرٹی (جو فونٹس کے اوپن ٹائپ فیچرز کو فعال یا غیر فعال کرنے کی سہولت دیتی ہے) استعمال کرتے ہوئے اس فیچر کو غیر فعال بھی کر سکتے ہیں:
درج بالا سکرین شاٹ میں مَیں نے کروم کے ڈویلپر ٹولز کے ذریعے محفل کی سٹائل شیٹ میں
ccmp کو غیر فعال کر رکھا ہے، اور صفحے کا متن کُھلا کُھلا نظر آ رہا ہے۔ ( ”خوب پِتّا مارنا“ والی سطر بھی دیکھیے۔)
ccmp کے آن یا آف ہونے پر متن کے تقابل کے لیے نچلا سکرین شاٹ دیکھیے:
اس سکرین شاٹ میں ایک دلچسپ بات نوٹ کیجیے: کروم کے اندر جب
ccmp فعال ہوتا ہے، تو الفاظ تو دبے دبے ہوتے ہی ہیں، سطریں بھی کھنچنا شروع ہو جاتی ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے، یہ تو اللہ ہی جانتا ہے۔ لیکن فائر فوکس میں ایسا نہیں ہوتا:
فائر فوکس میں
ccmp کے فعال یا غیر فعال ہونے کا اثر صرف الفاظ کے درمیان سپیس پر پڑتا ہے، سطر کے آغاز میں وقفوں کا اضافہ نہیں ہوتا۔
اب یہاں کہانی میں ایک ٹوئسٹ ہے: جمیل/علوی فونٹس کے اندر یہ
ccmp والا فیچر تو شاید شروع سے موجود ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ اس سے پہلے کروم اور فائر فوکس میں الفاظ دبے دبے کیوں نہیں ہوتے تھے؟
اس کا جواب کچھ یوں ہے: ونڈوز کے اندر اوپن ٹائپ فونٹس (اور ان کے فیچرز) استعمال کرنے کے لیے یونی سکرائب موجود ہے۔ یہی یونی سکرائب انٹرنیٹ ایکسپلورر میں بھی استعمال ہوتا ہے (انٹرنیٹ ایکسپلورر میں جمیل/علوی فونٹس کے دبے دبے الفاظ والا مشاہدہ کافی پرانا ہے۔
) فائر فوکس اور کروم کے ابتدائی ورژنز بھی اسی یونی سکرائب کو استعمال کیا کرتے تھے، لیکن حیرت انگیز طور پر ان میں دبے دبے الفاظ والی رینڈرنگ
نہیں ہوتی تھی۔ (اس کی وجہ میری سمجھ میں آج تک نہیں آ سکی۔)
یونی سکرائب کا آزاد مصدر متبادل
حرف باز ہے۔ فائر فوکس کے ورژن ۴ میں حرف باز کا استعمال شروع ہو گیا تھا، لیکن حرف باز کے اندر کہیں کوئی ایک بگ تھا، جس کی وجہ سے جمیل/علوی فونٹس کا
ccmp والا فیچر فعال نہیں ہوتا تھا۔ سو فائر فوکس میں تب بھی جمیل/علوی فونٹس کے الفاظ کُھلے کُھلے ہی نظر آیا کرتے تھے۔ وقت کے ساتھ ساتھ
یہ بگ دور ہو گیا تو انٹرنیٹ ایکسپلورر کی طرح فائر فوکس میں بھی جمیل/علوی فونٹس کے متن کی دبی دبی یا تنگ رینڈرنگ شروع ہو گئی۔
پیچھے رہ گیا کروم۔ کروم کے لینکس اور اینڈرائیڈ ورژنز میں تو حرف باز عرصے سے استعمال ہو رہا تھا، لیکن ونڈوز کے اندر کروم، یونی سکرائب ہی استعمال کیا کرتا تھا (اور متن کُھلا کُھلا ہی نظر آتا تھا، جس کی وجہ کے بارے میں اپنی لا علمی کا ذکر پہلے کر چکا ہوں)۔ البتہ حال ہی میں کروم کے ونڈوز ورژن میں بھی
حرف باز ہی استعمال ہونا شروع ہو گیا ہے، اور یوں کروم میں بھی الفاظ دبے دبے اور تنگ نظر آ رہے ہیں۔
سو اس تمام کہانی کا خلاصہ یہ ہے کہ تنگ یا دبے دبے الفاظ پر مبنی تحریر جمیل/علوی فونٹس کے اندر موجود ایک فیچر کے عین مطابق ہے، اور اب یہ فونٹس حرف باز کی بدولت فائر فوکس اور کروم، جبکہ یونی سکرائب کی بدولت انٹرنیٹ ایکسپلورر میں ”درست“ انداز میں رینڈر ہوتے ہیں۔
کروم کے اندر سطروں سے پہلے ظاہر ہونے والا وقفہ، جو الفاظ کو کھینچ کر آگے لے جاتا ہے، کروم ہی کا کوئی بگ لگتا ہے، کیونکہ اگر یہ بگ حرف باز کا ہوتا تو فائر فوکس میں بھی نظر آ رہا ہوتا۔