محبت کے انداز
بیوی : “بعض اوقات میرا دل چاہتا ہے کہ میں تمہاری زندگی کا ہر لمحہ اپنے نام ڈیبٹ کروا لوں، مگر خیال آتا ہے کہ کہیں تمہاری زندگی دیوالیہ ہی نہ ہو جائے۔“
شوہر : “دیکھو بیگم! جس دن سے میں نے تمہیں اپنی زندگی کا شیئر دیا ہے، تمہاری اماں کے مارک اپ سے تنگ آ گیا ہوں۔ اوپر سے تمہارے ابا کی آمد سے جو ایکسائز ڈیوٹی لگتی ہے، اس کو ادا کر کے جی چاہتا ہے کہ اپنی خوشیاں فکس ڈپازٹ کروا لوں۔“
بیوی : “ ایسا نہیں کہیں جانِ من، محبت کے اعتراف کا پہلا واؤچر بھی تو آپ ہی نےبھرا تھا۔ میری خواہشوں کے کرنٹ اکاؤنٹ سے اگر کٹوتی ہوئی تو میں سمجھوں گی کہ میرے حسن کی بیلنس شیٹ میں کمی واقع ہو گئی ہے۔“