محمداحمد
لائبریرین
ہائر ایجوکیشن کمیشن ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا
اسلام آباد (رپورٹ: حنیف خالد) رضا ربانی کمیٹی نے سفارش کر دی ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی قطعاً ضرورت نہیں ہے کمیٹی کی یہ سفارش حکومت نے منظور کر لی ہے۔ اس سرکاری فیصلے کے منٹس بھی تیار کرکے مجاز اتھارٹی کو بھجوائے گئے جس کی اتھارٹی نے منظوری دیدی ہے۔ اسی وجہ سے ہائر ایجوکیشن کمیشن جسے اہم قومی ادارے کے عہدیداران اور عملے کے ارکان سخت پریشانی سے دوچار ہو گئے بعض ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل نقوی کے علاوہ ایچ ای سی کو بچانے کیلئے اس کے سابق چیئرمین و وفاقی وزیر بلحاظ عہدہ ڈاکٹر عطاء الرحمن نے بھی کوشش شروع کر دی ہے۔ انہوں نے میڈیا کے علاوہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے یہ محسوس کیا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ادارے کا سوائے فنڈنگ کے اور کوئی کام نہیں اور فنڈنگ کا یہ کام کسی اور میکانزم سے بھی کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ چند دنوں میں ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل نقوی چند وائس چانسلروں کی مدد سے اسی سرکاری فیصلے پر نظرثانی کرانے کی کوشش کریں گے۔ کمیشن کے خاتمے کے فیصلے سے ایم پی ون گریڈ میں ماہانہ لاکھوں روپے کی تنخواہ اور مراعات وصول کرنے والے سخت پریشان ہیں۔ ڈاکٹر سہیل نقوی بھی ان میں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن سابق صدر پرویز مشرف نے 2002 میں قائم کیا تھا۔ اس وجہ سے بھی کمیشن جمہوری قوتوں کی خوشنودی حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
بشکریہ جنگ
اسلام آباد (رپورٹ: حنیف خالد) رضا ربانی کمیٹی نے سفارش کر دی ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی قطعاً ضرورت نہیں ہے کمیٹی کی یہ سفارش حکومت نے منظور کر لی ہے۔ اس سرکاری فیصلے کے منٹس بھی تیار کرکے مجاز اتھارٹی کو بھجوائے گئے جس کی اتھارٹی نے منظوری دیدی ہے۔ اسی وجہ سے ہائر ایجوکیشن کمیشن جسے اہم قومی ادارے کے عہدیداران اور عملے کے ارکان سخت پریشانی سے دوچار ہو گئے بعض ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل نقوی کے علاوہ ایچ ای سی کو بچانے کیلئے اس کے سابق چیئرمین و وفاقی وزیر بلحاظ عہدہ ڈاکٹر عطاء الرحمن نے بھی کوشش شروع کر دی ہے۔ انہوں نے میڈیا کے علاوہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے یہ محسوس کیا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ادارے کا سوائے فنڈنگ کے اور کوئی کام نہیں اور فنڈنگ کا یہ کام کسی اور میکانزم سے بھی کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ چند دنوں میں ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل نقوی چند وائس چانسلروں کی مدد سے اسی سرکاری فیصلے پر نظرثانی کرانے کی کوشش کریں گے۔ کمیشن کے خاتمے کے فیصلے سے ایم پی ون گریڈ میں ماہانہ لاکھوں روپے کی تنخواہ اور مراعات وصول کرنے والے سخت پریشان ہیں۔ ڈاکٹر سہیل نقوی بھی ان میں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن سابق صدر پرویز مشرف نے 2002 میں قائم کیا تھا۔ اس وجہ سے بھی کمیشن جمہوری قوتوں کی خوشنودی حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
بشکریہ جنگ