ہتھیار - weapons

عسکری

معطل
زیڈ -9 اے ایس ڈبلیو - یا Z-9EC

یہ اصل میں فرانس کی یورو کاپٹر کا ہیلی کاپٹر اے ایس 365 ہے ۔ جسے چائنا نے ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی سے بنانا شروع کیا ہے ۔ اس کے نئے دیزائین سٹیلتھ ساؤنڈ اور سپیڈ کی وجہ سے دنیا میں بہت ساری فورسز نے اسے استمال کیا ہے۔اس کا ایک پائلٹ ہوتا ہے اور اس میں نو آدمی سفر کر سکتے ہیں ۔یہ 37 فٹ لمبا ہے اور اس کی سپیڈ 305 کلومیٹر فی کھنٹہ ہے ۔یہ خالی 2 ٹن سے زیادہ وزنی ہے اور مزید 2 ٹن ہتھیار یا وزن کیری کر سکتا ہے ۔ سبک رفتار اور ہائی منوربیلٹی کی وجہ سے یہ نیول آپریشنز کے لیے بالکل فٹ ہے ۔ یہ مسلسل پانچ گھنٹے تک اڑ سکتا ہے اور اس کی رینج 1000 کلومیٹر سے زائد ہے ۔
پاکستان نیوی کو اپنے اینٹی سب میریین آپریشنز کے لیے اور نئی فریگیٹس کے ساتھ جس ہیلی کاپٹر کی تلاش تھی وہ اس پر ختم ہوئی ۔پہلے کونٹریکٹ میں پاکستان نیوی نے اس کے ماڈل ASW کو خریدا ہے ۔ پاکستان نیوی نے 12 ہیلی کاپٹر خریدے ہیں اور مزید 12 کے لیئے مزاکرات جاری ہیں ۔ پاکستان کے لیئے بنائے گئے ہیلی کاپٹر میں زیر سمندر کھوج لگانے والے راڈار نصب ہیں ۔ اس لیے اس کا اگلا حصہ تھوڑا لمبا دکھائی دیتا ہے ۔ یہ ہیلی کاپٹر دن ہو رات سب میریین کو کھوجتے ہیں اور اسے تورپیڈو یا میزائیل اور ڈیپتھ چارجرز کے زریعے تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ یاد رہے اس کے اندر سپیشل کنٹرول سنڑ ہے جو کہ ہتھیاروں اور راڈار کنٹرول کرتا ہے ۔ یہ دوسرے ہیلی کاپٹرز کی طرح اندر سیٹیں یا خالی نہیں ہے بلکہ اندر ایک مکمل کمانڈ ایند کنٹرول سسٹم ہے ۔

میرا ذاتی تجربہ اس کے ساتھ کچھ اچھا نہیں رہا لیکن چلو معاف کیا اسے :biggrin:

چائنا سے روانہ ہونے سے پہلے
z-9ec1.jpg

فریگیٹ پر لینڈنگ کے دوران
Harbin-Z9EC_7.jpg


لائن اپ میں
Navy-640x480.jpg


1100725674-1.jpg


tyhurujyuj.jpg


dfhdfhdf.jpg



پاکستان میں سروس کا پہلا دن
 

عسکری

معطل
بکتر شکن - HJ-8
بکتر شکن میزائیل ایک وائر گائڈڈ اینٹی ٹینک میزائیل ہے جسے پاکستان نے لائسنس لے کر بنایا ہے چائنا میں اسے ایچ جے-8 کہتے ہیں ۔ نوے کی دھائی میں پاکستان نے اینٹی ٹینک میزائیلوں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اسوقت پاکستان فرانس کے بنے میلان میزائیل استمال کرتا تھا ۔ پاکستان کو ایک ایسے میزائیل کی ضرورت تھی جو ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کے ساتھ ہو جسے پاکستان اپنی مرضی سے بنا اور بیچ بھی سکے ۔ اسوقت کی پابندیوں کی وجہ سے مغرب اور امریکہ نے پاکستان کو دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی روک دی تھی ۔ پاکستان نے چہنا کے ساتھ ایک ایگریمنٹ کیا جس سے پاکستانی انجینیز نے چائنا میں ٹریننگ لی اور اس میزائیل کی فیسیلٹی کے آر ایل میں بنا دی گئی ۔ تب سے لے کر اب تک پاکستان نے کوئی 20 ہزار 350 میزائیل بنائے ہیں ۔ پاکستان آرمی کی ہر یونٹ میں ایک اس کا یونٹ بھی ہوتا ہے جس کے ساتھ 3 میزائیل ہوتے ہیں ۔پاکستان نے ان میزائیلوں کو اے پی سی کے اوپر بھی نصب کیا ہے ۔ اور اسے فروخت بھی کیا ہے 2002 کے بعد بنگلہ دیش - ملائشیا - سری لنکا نے اسے خریدا ہے ۔ یہ وہی میزائیل ہے جسے آئی ایس آئی نے بوسنیا کے مسلمان گوریلوں کو دیا تھا جنہیوں نے سرب آرمرڈ یونٹس پر اسے استمال کر کے اپنی حفاظت کی تھی ۔یہ لیزر سے اپنے ٹارگٹ کو نشانہ بناتا ہے اس کی رینج 4 سے 6 کلو میٹر ہے اور یہ 25 کلو گرام وزنی ہوتا ہے ۔یہ 220 میٹر فی سیکنڈ کی سپیڈ سے پرواز کرتا ہے۔ یہ ٹف سے ٹف آرمرڈ میں پینیٹریٹ کر جاتا ہے اور دشمن کے ٹینکوں بکتر بند دستوں کو نشانہ بناتا ہے ۔ اور اسے وائر گائڈڈ اسلیئے کہا جاتا ہے کہ ٹارگٹ کو لاک کرنے کے بعد وائر اسے ڈیٹا ٹرانسفر کرتی ہے میزائیل نکلنے کے ساتھ ہی وائڑ ٹوٹ جاتی ہے اور میزائیل پرواز کر جاتا ہے ۔ اس کی ایک اہم بات اس کی ٹیوب میزائیل فائر ہونے کے بعد پیچھے کی طرف سے کارٹیج کی طرح نکل کر اچھلتی ہے اسلیئے جب یہ فائر ہو رہا ہو پیچھے کی طرف سے 10 میٹر کھڑا ہونا منع ہے ۔ ایک اہم بات پاکستان آرمی کے کوبرا ہیلی کاپٹر بھی اسے دن اور رات کو فائر کر سکتے ہیں

میزائیل اور لانچر آیڈیاس نمائش میں
648px-BaktarShikan3.JPG


پاکستان آرمی کی جیپ پر نصب بکتر شکن
Anti_Tank_Baktar_Shikan_mobile_.jpg




مشقوں کے دوران پاکستان آرمی فائر کرتے ہوئے
2336.jpg


2q866fa.jpg
 

عسکری

معطل
ذوالفقار ٹائیپ فریگیٹس - یا F-22P or Zulfiquar Class Frigate

پاکستان نیوی نے پچھلے کئی سال سال سے کوئی نئی فریگیٹ نہیں خریدی تھی ۔ پابندیوں اور اکانومی کی دگرگوں حالت بار بار بدلتی حکومتوں اور خالی خزانے کی وجہ سے یہ میگا کام تقریبا نا ممکن تھا۔ 2000 کے عشرے کے وسط میں جنرل مشرف کے دورہ چین کے دوران حکومت چین اور پاکستان کے درمیان مزاکرات کا آغاز ہوا اور ٹیکنیکل مزاکرات پاکستان نیوی اور چین کی سرکاری کمپنی Hudong Zhonghua Shipyard کے درمیان ہوئے ۔ 4 اپریل 2006 کو کونٹریکٹ سائن ہوا اور کام کا آغاز کر دیا گیا ۔ اس سودے میں بھی ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی شامل تھی جس میں ایک فریگیٹ پاکستان میں بننا تھی ۔ اور اسطرح پاکستان میں یہ ٹیکنالوجی پہنچ جاتی جس سے مستقبل میں پاکستان خؤد بھی فریگیٹ بنا سکے گا۔ 4 فریگیٹ کا سودا 1 ارب ڈالر سے زیادہ کا تھا ۔پہلی فریگیٹ پی این ایس زوالفقار 251 30 جولائی 2009 کو پاکستان کو ملی دوسری فریگیٹ پی این ایس شمشیر 252 19 دسمبر 2009 کو اور تیسری فریگیٹ 253 جسے پی این ایس سیف کا نام دیا گیا ہے ستمبر 2010 میں ملی اور چوتھی جو پاکستان میں کراچی شپ یارڈ پر بنائی گئی ہے اسے جون 2011 کو سمندر میں چھوڑا گیا ہے پر ابھی انڈکٹ نہیں کیا گیا ہے ۔
اف-22 پی فریگیٹ پاکستان نیوی کے بحری بیڑے کا سب سے اہم ترین اور طاقتور فریگیٹ ہے ۔ اس پر جدید ترین راڈارز اور اسلحہ نصب کیا گیا ہے ۔اس میں الیکٹرونک وار فییر اور جامرز بھی نصب ہیں ۔ جہاز کے ہر کونے میں فلیرز نصب ہین جو آنے والے انفریڈ میزائیلوں کو روکتے ہیں۔ اس کی سپیڈ 29 بحری میل فی گھنتہ ہے اور رینج 7400 کلو میٹر ہے

جہاز پر 76 ملی کی مین گن نصب ہے جسے اے کے 176 کہتے ہیں
ٹائیپ 730 نام کی ایک ایوس نصب ہے جس کے 7 دھانے ہیں اور یہ آٹو میٹک سسٹم آنے والے میزائیلوں کو اور دشمن جہازوں کو برق رفتار سے تباہ کرتی ہے یہ ایک کمپیوٹرازڈ سٹم ہے جو خؤدا کار کام کرتا ہے ۔

اس پر ایک یونٹ اف ایم-90 طرز کے اینٹی ائیر کرافٹ میزائیل نصب ہیں جو کہ 8 میزائیلوں پر مشتمل ہے۔ یہ میزائیل کروٹال میزائیلوں جیسے ہیں ۔

اس کے دونوں اطراف تورپیڈو یونٹ نصب ہیں ہر یونٹ میں 2 جنہیں ای ٹی -52 کہا جاتا ہے اور یہ دشمن کے جہازوں اور سب مییرین کو ٹارگٹ کرتے ہیں

جہاز کا سب سے اہم ہتھیار اس کے 2 یونٹ سی-802 میزائیل ہیں ہر یونٹ میں 4 میزائیل ہوتے ہیں اور یہ 250 کلو میٹر دور دشمن کو نشانہ بنا سکتے ہیں
جہاز پر ایک ہینگر ہے جس مین ہیلی کاپٹر پارک ہوتے ہیں اور ایک فلائٹ ڈیک ہے جہان ہیلی کاپٹر لینڈنگ ٹیک آف کرتے ہیں ۔

چلیں دیکھتے ہیں

سی-802 میزائیل بیٹریاں
800px-C-802_anti_ship_missile.JPG


ایف ایم -90 اینٹی ائیر کرافٹ میزائیل بیٹری
800px-FM-90_SAM.JPG


مین گن ساتھ میں اینٹی سب میرین ٹیوبز بھی نظر آرہی ہیں
800px-76mm_Gun.jpg


تورپیڈو ٹیوبز

800px-ET-52C_torpedoes.jpg




D42E2C761F64C9FF0B8E0FBB711E3CF5.jpg


اور یہ میں اور میری بنائی کچھ تصاویر پی این ایس زوالفقار 251 پر۔ ویسے آپس کی بات ہے جہاز پر کوئی ایکٹرونک ڈیوائس کی اجازت نہیں :D

404205_233433200078641_209091761_n.jpg


430036_233435223411772_2050765296_n.jpg


422918_233435276745100_49019639_n.jpg

سیوک
416892_233435356745092_1094663185_n.jpg


میں ایزاسٹ
420245_233434860078475_1758741248_n.jpg


سی-802 اور ایمرجنسی بوٹ
404330_233435430078418_79725688_n.jpg
 

عسکری

معطل
ایم -110 یا Howitzer M110
پاکستان آرمی کی آرٹلری گنرز اور گنز نے ہمیشہ سے ایک ایسا رول پلے کیا ہے میدان جنگ کے پانسے پلٹے گئے چاہے وہ جنگ بیرونی ہو یا اندرونی ۔ پاک گنرز نے ہمیشہ اپنی مہارت کا ثبوت اپنی توپوں کے گولوں سے ہی دیا ہے ۔ ایس او پی بتائی پوزیشنز ہوں یا ریکی کے جوانوں کی پاک گنرز نے اپنی مہارت سے گولے ہمیشہ وقت پر اور ٹارگٹ پر گرتے رہے ۔ پاکستان آرمی کی آرٹلری میں باقی تمام گنز کی نسبت ایم110 کو ایک اہم مقام حاصل ہے ۔ کیونکہ یہ ان سب سے بڑی کلیپر ہے گن ہے ۔ پاکستان کی باقی ساری آرٹلری 155 اور 122 ملم دھانے کی ہے سوائے ایم110 اور ایم115 کے جو کہ 203 ملم دھانے یعین 8 انچ دھانے والی گن ہے ۔ اس کے پروجیٹائیلز بہت بڑے اور زیادہ پاور کے ہوتے ہیں اور یہ سیلف پرپیرڈ گن ہے جس میں گولوں کو گن خود لوڈ کرتی ہے آٹؤ میٹک سسٹم سے ۔دوسری بڑی بات اسے ٹو کر کے نہیں لے جانا پڑتا یہ خود ٹینک کی طرح چلتی ہے اسے 13 آدمیوں کا عملہ چلاتا ہے اور یہ 25 ہزار میٹر تک پروجیٹائلز اور 30 ہزار میٹر تک راکٹ پھینک سکتی ہے ۔اور یہ امریکی کی بنی ہوئی ہے - ہر 2 منٹ میں یہ 3 راؤنڈ فائر کر سکتی ہے
یہ 54 کلو میٹر فی گھنٹہ کی سپیڈ سے دوڑتی ہے اور اس کی رینج 520 کلو میٹر تک ہے ۔یہ خود بھی پروٹیکٹیڈ ہے 13 ملم کے آرمرز سے جو اسے اور اس کے کریو کو بچاتا ہے ۔یہ ہر طرح کے پروجیٹائلز کو فائر کر سکتی ہے جیسے ائی سی ایل - ایچ ای اور ڈمی جنہیں دشمن کو ڈرانے کے لیے استمال کیا جاتا ہے ۔پاکستان آرمی نے اسے اپنے فرنٹ آرٹلری یونٹس کا حصہ بنا رکھا ہے اور یہ 260 گنز پاکستان آرمی میں شامل ہیں ۔ پاکستان اس کا ایمونیشن پی او اف واہ میں بناتا ہے ۔

203mm_dd_1_1.jpg


دوسرے نمبر پر
fp-02.jpg



اس کا پروجیکٹائیل پاکستان کا بنا ہوا
203mmhowhem106.jpg


اس کا وزن 91 کلو ہوتا ہے
AA_203MMHowHeM106.jpg
 

محمد امین

لائبریرین
بیل-412 یا Bell 412EP
بیل کمپنی کا بنایا ہوا یہ ہیلی کاپٹر تیز رفتار اور میڈیم ویٹ ہے ۔ اس کے دو انجن ہیں اور چار روٹر بلیڈز ۔اسے ایک بھی یا دو پائلٹ ااڑاتے ہیں ۔ ملٹی رول صلاحیت کا حامل یہ ہیلی کاپٹر 56 فٹ لمبا ہے اور اس کی رفتار 260 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے ۔یہ 750 کلو میٹر تک اڑان بھر سکتا ہے اور اس کو 20 ہزار بٹ کی بلندی تک اڑایا جا سکتا ہے ۔ اور یہ دن رات اور ہر موسم میں اڑان بھر سکتا ہے ۔پاکستان آرمی کو اپنے دستوں کو موبلائزنگ کے لیے ایک ایسی ہی مشین کی ضرورت تھی جو ڈھلتی عمر کے پیوما ہیلی کاپٹرز کی جگہ لے سکے ۔

پہلے 2006 میں پاکستان نے 30 بیل-412 کا سودا کیا جنہیں 2007 میں ٹرانسفر کیا گیا اور دوبارہ 2010 میں 30 مزید یہ ہیلی کاپٹر خرایدے گئے ۔ جو کہ 395 ملین ڈالر میں ہوا۔ پاکستان کو دو بیل 412 امریکہ کی طرف سے امداد کے طور پر دیے گئے ۔

Tadbeer%20i%20Mushtariq02.jpg


546378_201152620000824_660921300_n.jpg



218094_217028061642688_3330118_n.jpg


576130_475722185773273_1085490618_n.jpg


580759_480810808597744_1037814732_n.jpg


پاکستانی بیل-412 ٹیک آف کرتے ہوئے

پاکستان بلیک ہاک اور اپاچی کیوں نہیں حاصل کرتا؟
 

عسکری

معطل
پاکستان بلیک ہاک اور اپاچے کیوں نہیں حاصل کرتا؟
بیک ہاک پاکستان کو سووٹ نہیں کرتا اور اے ایچ64 بہت مہنگا ہے ۔ نا صرف خریدنے میں بلکے آپریشنل کوسٹ بھی ۔ 22 اپاچی ہیلی کاپٹر 1 ارب 400 ملین ڈالر کے خریدے ہیں انڈیا نے ۔ پاکستان ٹی-129 اور زیڈ-10 کو دیکھ رہا ہے دونوں میں سے ایک خریدا جائے گا کوبرا کو تبدیل کرنے کے لیے۔
 

محمد امین

لائبریرین
عمران بہت ہی زبردست دھاگہ بنایا ہے۔

جی تھری رائفل اب بہت کم رہ گئی ہے۔ اس کی جگہ اب چین کی بنی ہوئی 62۔7 رائفل نے لے لی ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ چھوٹے ہتھیاروں میں جن میں رائفل، سب مشین گن اور مشین گن، تینوں میں 62۔7 ملم کے راؤنڈ فائر ہوتے ہیں۔ بلکہ اب تو میں نے پاکستانی پولیس کے پاس بھی یہ سیمی آٹومیٹک رائفل دیکھی ہے۔

شمشاد بھائی کچھ کنفیوزڈ ہے یہاں۔ جی تھری میں 62۔7 51x مل ناٹو معیار کی گولی ہی اسستعمال ہوتی ہے۔ پاکستانی پولیس اور رینجرز کے پاس جی تھری کے علاوہ بہت بڑی تعداد میں چین کی بنی اے کے 47 یعنی کلاشنکوف ہوتی ہے جس میں 62۔7 39x مل کی گولی استعمال ہوتی ہے۔ جی تھری اب بھی پولیس کو دی جاتی ہے کہ پاکستان میں بنی اسٹینڈرڈ فائفل یہی ایک ہے۔مزید برآں پاکستان پولیس کے پاس سیمی آٹو رائفل جدید تو کوئی بھی نہیں، ہاں جنگِ عظیم دوم کے زمانے کی سیمی آٹو کچھ موجود ہیں۔ ہلکی پسٹل کیلیبر رائفلز میں پولیس کے پاس قلیل تعداد میں ایم پی 5 ہیں جو 9 مل کی گولی استعمال کرتی ہیں۔ اور یہ ساری رائفلز فل آٹومیٹک اور سیلیکٹ فائر ہیں۔ یعنی فل آٹو کے ساتھ ساتھ سیمی آٹو بھی چل سکتی ہیں۔ کسی بھی ہتھیار کو سیمی آٹو کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں فل آٹومیٹک فنکشن نہیں ہے۔ جب کہ سیلیکٹ فائر دونوں صورتوں میں استعمال ہوسکتا ہے۔

اس کے علاوہ آرمی کے جوان تو زیادہ تر جی تھری ہی استعمال کرتے ہیں اور یقینا اس کو تبدیل کرنے کا ارادہ ہے کیوں کہ واہ میں اب کلاشنکوف کا ایک ویریئنٹ بنایا جا رہا ہے جو کہ فی الوقت اسپیشل فورسز کے استعمال میں ہے۔

اور جو آپ نے لکھا کہ چھوٹے ہتھیاروں میں 62۔7 ہی استعمال ہوتی ہے تو یہ میری رائے میں غلط ہے۔ 62۔7 ناٹو معیار کی گولی اب سروس رائفلز کے لیے قصہ پارینہ ہے اور اسے 56۔5 ناٹو سے بدلا جا رہا ہے۔ یہ گولی مشین گنز میں ضرور استعمال ہوتی ہے اور اسنائپر رائفل میں بھی۔ اور اسے سروس رائفل میں اس لیے استعمال نہیں کیا جاتا کہ ایک تو یہ بہت بڑی گولی ہوتی ہے تو اس کا ری کوائل (دھچکا) اور امپیکٹ خاصا خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ ری کوائل کی وجہ سے نشانے کی صحت متاثر ہوتی ہے۔ انفنٹری رائفلز کے لیے 56۔5 ناٹو اب ہر ملک میں رواج پا رہی ہے۔ گو کہ 62۔7 ناٹو ابھی کلی طور ختم نہیں ہوئی ہے۔ جنگی رائفلز میں یقینا استعمال ہوتی ہے مگر اسالٹ رائفل جس کا درجہ جنگی رائفل سے کم ہونا چاہیے اس میں نہیں ہوتی۔ اور ساتھ ہی ساتھ شہری علاقوں میں قریبی جنگ یعنی کلوزڈ کوارٹر بیٹل میں 62۔7 ناٹو استعمال کرنے والی رائفلز کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ وجہ ان رائفلز کا بھاری ہونا، ایکیوریسی کا کم ہونا ہے۔
 

محمد امین

لائبریرین
عمران بھائی جی تھری کا 56۔5 ورژن ماس پروڈکشن اور سروس میں آگیا ہے کیا؟ اور وہ پاکستان کے بنے ٹائپ 56 کے ویرئینٹ کا نام کیا ہے جس میں فارورڈ گرپ ہے؟
 

عسکری

معطل
عمران بھائی جی تھری کا 56۔5 ورژن ماس پروڈکشن اور سروس میں آگیا ہے کیا؟ اور وہ پاکستان کے بنے ٹائپ 56 کے ویرئینٹ کا نام کیا ہے جس میں فارورڈ گرپ ہے؟
نہیں پی او اف کے پاس فنڈز نہیں ہیں اور یہ پروجیکٹ بھی کولڈ روم میں ہے ۔ اور اسے ویسے تو پی کے-10 کہتے ہیں پر کہتا کوئی نہیں سب کلاشنکوف ہی کہتے ہیں۔ فارورڈ گرپ والی چائنا سے ہی آئی تھیں یار مجھے جہاں تک پتا ہے ۔
فارورڈ گرپ سے مجھے سخت کوفت ہے یہ کیا بچوں کے لیے بنائی ہیں :ROFLMAO:

یہ ہے پی کے-10 پی او اف نے دبئی میں دکھائی تھی
n7401809349340141841024.jpg


ویسے سعودی فورسز سے رومانیہ سے جو اے کے کی کاپی خریدی تھی ساری کی ساری فارورڈ گرپ والی ہیں ۔
Saudi-Arabia1.gif
 
Top