محمد امین
لائبریرین
نہیں پی او اف کے پاس فنڈز نہیں ہیں اور یہ پروجیکٹ بھی کولڈ روم میں ہے ۔ اور اسے ویسے تو پی کے-10 کہتے ہیں پر کہتا کوئی نہیں سب کلاشنکوف ہی کہتے ہیں
فارورڈ گرپ سے مجھے سخت کوفت ہے یہ کیا بچوں کے لیے بنائی ہیں
یہ ہے پی کے-10 پی او اف نے دبئی میں دکھائی تھی
ویسے سعودی فورسز سے رومانیہ سے جو اے کے کی کاپی خریدی تھی ساری کی ساری فارورڈ گرپ والی ہیں ۔
میرا خیال ہے کہ اب جب ساری دنیا 56۔5 پر آگئی ہے، تو ہمیں جی تھری کو خیر باد کہہ دینا چاہیے۔ یوں بھی جی تھری اے کے 47 کے معیار کی گن نہیں ہے۔ اتنی لمبی، بھاری اور ڈیزائن کے اعتبار کے عجیب لگتی ہے۔ 62۔7 ناٹو سروس رائفلز میں اب کہاں استعمال ہوتا ہے؟ فقط مشین گنز اور اسنائپرز ہی استعمال کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ جی تھری کی گرپ اتنی آسان نہیں ہے اس کے سیدھے سیدھے ڈیزائن کی وجہ سے۔ اس سے بہتر اے کے ہی ہے۔
اور فارورڈ گرپ اس اوپر والی تصویر کی تو بہت ہی بکواس ہے۔ پاکستانی بنی ہوئی گن کی بہت اچھی ہے۔ نارنجی لکڑی کی جگہ کالا شاید میٹل ہی لگایا ہے مگر گرپ بہت اچھی بنائی ہے۔ میرا خیال ہے خصوصی فورسز کے لیے گرپ خاصی کارآمد ہوتی ہے۔ کیوں کہ اس سے اسٹیبلٹی بڑھ جاتی ہے نتیجتا ایکیوریسی۔۔۔ یہ گن کراچی میں رینجرز کے پاس بڑی تعداد میں ہے۔