ہمارا دشمن کون؟؟؟؟ (کیا ہندوستان ہمارا دشمن ہےِ؟)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

زین

لائبریرین
اعجاز صاحب ہم بھی انڈین نیوز چینلز دیکھتے ہیں۔ صرف پاکستانی میڈیا میں انڈیا کے خلاف نہیں بولا جاتا ، انڈین میڈیا بھی کسی سے کم نہیں۔

جہاں تک را اور آئی ایس آئی کی بات ہے تو دونوں ہی ایک دوسرےکے ممالک میں مداخلت کررہی ہیں۔
----------
یہاں پھر وہی باتیں شروع ہوگئیں۔ خرم بھائی نے یہ دھاگہ کسی اور مقصد کے لیے کھولا تھا۔ ساقی بھائی آپ نے بھی غلط کیا، موضوع پر ہی رہا کریں۔
 

عسکری

معطل
یہ تو میں ہمیشہ لکھتا رہا ہوں کہ ہندوستان کو “اکستان نے ہوا سمجھ رکھا ہے. یہاں کے لوگوں میں ہی ایسے کسی قسم کے جذبات ہیں نہ اخباروں (کم از کم سیکولر یا نیشنل اخباروں کے( میں ہی اس قدر پاکستان کی مخالفت کے بارے میں کچھ بھی مواد ملتا ہے، ہاں، بی جے پی کے آرگن اخبارات میں ضرور ایسی کوئی بات ہو گی. ورنہ عام ہندی اخبارات میں بھی ایسا کوئی مواد نہیں ملتا. اس کے بر عکس پاکستانی صحافی بھی میرے خیال میں اسی سیاست سے کھیلتے ہیں، ہندوستان سے مخالفت اچھی ’فروخت ہوتی ہے‘ پاکستان میں. اور اسی طرح پاکستانیوں کے ذہن و دماغ کنڈیشن کر دئے جاتے ہیں. یہاں تک کہ ان کو ’بھارت‘ پکارنا ہی پسند ہے، جب کہ ہم ہندوستانی مسلمانوں کو یہ پسند نہیں. ہمارے ہی ملک کو جو ہم پکاریں اردو میں، وہی نام کیوں نہ لیا جائے؟ خیر یہ بحث تو ختم ہو چکی.

بجا فرمایا سرکا یہ پاکستان کے نام پر پچاسوں فلمین بالی وڈ میں ہم بیچ رہے ہیں اور مشن فتح وجے کے نام کے ڈرامے اور سیریل پاکستان میں بن رہے ہیں اور یہ پاکستان ہی ہے جس نے سرکریک سے سیاچن تک لڑائی کے بہانے بنا رکھے ہیں اور کیا وہ بھی پاکستانی میڈیا تھا جس نے بھارتی جہاز اغوا ہونے کی خبر ملت ہی اپنا نام لینا شروع کر دیا؟ اور بمبی میں لڑائی ختم نا ہوئی اور نام لینا شروع کر دیا الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے والی بات ہوئی نا یہ:brokenheart:
 

عسکری

معطل
بھولے لوگو بھارتی حکمران پہلے دن سے ہمارے وجود سے نفرت کرتے ہیں اور دل سے ہمین تسلیم نہیں کیا کشمیر سمیت شمالی علاقہ جات پر قبضہ کرنا پاکستان کو کمزور کرنا تیل سے مالا مال سرکریک پر قبضہ کرنا اور بلوچستان کو علیدہ ملک بنانا پختونستان اور پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کو ختم کرنا ان کا سب سے پہلا مشن ہے اس میں بھارتی عوام جیسی بھی ہو اچھی ہے پر ہم ان کی حکومت سے شدید خطرات ہیں اس میں دوستی کیسی۔آج کشمیر سیاچن سرکریک سے افواج ہٹا کر چیک کر لیں ایک دن میں دن کو تارے دیکھ لین گے ہم۔
 

عندلیب

محفلین
بھولے بھائی صاحب ! نفرت کیا بیٹھے بٹھائے پیدا ہو جاتی ہے؟ :) اور اگر پڑوس کے خلاف ہندوستان کے اتنے سارے مشن ہیں تو پھر یہ تو بڑی ہی غیرفطری بات نظر آتی ہے۔ ہندوستان کے خود اتنے داخلی مسائل ہیں ، روز ایک نیا مسئلہ کسی دوسری تیسری ریاست میں اٹھ کھڑا ہوتا ہے تو کوئی بھلا پہلے اپنے گھر پر توجہ دے گا کہ پڑوس کو برباد کرنے کی سازشیں رچے گا؟ رقبہ اور آبادی کے لحاظ سے بھی جب ایک حکومت پاکستان کو کنٹرول نہیں کر پا رہی تو دوسری حکومت کی کیا یہ تعریف ہے کہ وہ پاکستان سے کئی گنا زیادہ بڑے ملک اور متعدد ریاستوں کو ایک ہاتھ سے سنبھالتی بھی ہے اور دوسرے سے پڑوس کے خلاف بیشمار مشن بھی جاری رکھتی ہے؟؟
بڑی ہی غیر فطری سی بات لگتی ہے یہ۔ کبھی تو ہندوستانی حکومت کو بڑا دشمن باور کرایا جائے اور کبھی انجانے میں اسی دشمن کی اتنی محیر العقل صلاحیتوں کی تعریف بھی ؟؟؟ :cool:
 

عندلیب

محفلین
اعجاز صاحب ہم بھی انڈین نیوز چینلز دیکھتے ہیں۔ صرف پاکستانی میڈیا میں انڈیا کے خلاف نہیں بولا جاتا ، انڈین میڈیا بھی کسی سے کم نہیں۔
زین بھائی۔ اس بات پر تو میں آپ کی تائید کرتی ہوں۔ پرنٹ میڈیا کو چھوڑ‌ کر ایک انڈین الکٹرانک میڈیا پر بھی زعفرانی رنگ ;) کا ایسا قابو ہے جیسا کہ عالمی میڈیا پر ڈیوڈ اسٹار :monkey: کا
 

زینب

محفلین
زینب!! مجھے برا کچھ بھی نہیں لگتا۔ میں پھر بھی یہاں آتا رہتا ہوں، حالانکہ صرف نفرت والے دھاگوں میں جھانکتا نہیں یہ سیاست اور مذہب کے ہوتے ہیں۔
انکل جی میں ایسے کسی ٹپک پر بحث اس لیے نہیں کرنا چاہتی کہ آپ سعود بھائی عندیلب جیسے دوستوں سے تعلقات خراب ہوں۔پر یہ بات تو سرا سر غلط ہے کہ صرف پاکستان کے اخبارات میں ہی انڈیا کے خلاف بولا جاتا ہے ۔۔۔۔۔انڈین میڈیا شاید اپ توجہ نہین دیتے۔کیا کیا زہر اگلت اہے پاکستان کے خلاف کیسے بات کا بتنگڑ بنایا جاتا ہے انڈین میڈیا پوری پوری کوشیش میں ہے کہ پاکستان کو دہشتگرد ملک قرار دیا جائے۔۔۔ باقی سب چھوڑ کے انڈین فلمیں ہی دیکھ لیں کیسے کیسے پاکستانیوں کو پاک فوج کتنی گندی اور غلیظ گالیان دی جاتیں ہیں۔۔۔۔۔۔کتنا کھل کے پاکستان کے خلاف نفرت کا اظہار کیا جاتا ہے سچ تو یہ ہے کہ انڈیا نے کبھی کھلے دل سے پاکستان کے وجود کو قبول ہی نہیں کیا۔۔۔۔۔۔۔۔
 

عندلیب

محفلین
۔۔۔۔۔۔سچ تو یہ ہے کہ انڈیا نے کبھی کھلے دل سے پاکستان کے وجود کو قبول ہی نہیں کیا۔۔۔۔۔۔۔۔
اس جملے میں "انڈیا" سے آپ کی کیا مراد ہو سکتی ہے؟
کیا ہندوستانی حکومت ؟؟
ہندوستان میں بسنے والی تمام عوام ؟
ہندوستان میں بسنے والے تمام غیر مسلم ؟
 

زینب

محفلین
عندیلب سب سب کے سب ہندوو۔۔۔۔۔۔۔۔۔دیکھیں ابھی ممبئی حملوں کی ہی بات لے لیں ،،،،،،،،،،اچھل اچھل کے ہندووں نے احتجاج میں کہا کہ انڈیا کو پاکستان پر حملہ کر دینا چاہیے۔۔۔ جی بھر کر زہر اگلا گیا میڈی امیں ۔۔۔۔یہاں تک کہ سری لنکن ٹیم پر حملہ پاکستان میں ہوا اور پرچم بھی پاکستان کا ہی جلایا گیا انڈیامیں ۔۔انٹین حکومت کی بات ہی مت کریں اس کی ہر پات پاکستان سے شروع ہو کے پاکستان پر ختمہو رہی ہے انڈی اکی اکثر جمائتیں اب بھی اسی بات پر الیکشن جیتنے کیو کوشیش کر رہی ہیں کہ حکومت میں آکے پاکستان کی ایسی کی تیسی کر دیں گی۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
عندلیب بہن میں مانتا ہوں کہ ہندوستان میں بہت سے مسائل ہیں، بہت سی تحریکیں چل رہی ہیں تو آپ کا کہنا ہے کہ ایسے میں ہندوستانی حکومت پاکستان سے کئی گنا زیادہ بڑے ملک اور متعدد ریاستوں کو ایک ہاتھ سے سنبھالتی بھی ہے اور دوسرے سے پڑوس کے خلاف بیشمار مشن بھی جاری رکھتی ہے؟؟ بڑی ہی غیر فطری سی بات لگتی ہے۔

ایسی بات نہیں ہے۔ ہر ملک کے اندر بہت سے محکمے ہوتے ہیں اور ان کا کام جدا جدا ہوتا ہے جو وہ کرتے ہیں۔ آپ کو یاد ہو گا کہ ماضی قریب میں ہندوستان نے ایک مشن چاند پر بھیجا تھا۔ جس کی تعریف چین نے بھی کی تھی اور پاکستان نے بھی کی تھی کہ یہ چین سے زیادہ کامیاب مشن تھا۔ جب اس پر خرچے کی بات آئی تو وہ بہت ہی زیادہ تھا جس پر ہندوستانی میڈیا نے دبی دبی آواز میں احتجاج کیا تھا کہ اتنے پیسے میں غریبوں کی حالت سدھاری جا سکتی تھی۔ تو یہاں یہی بات دہرائی گئی تھی کہ ہم نے اپنے محکمے کے اخراجات سے یہ کارنامہ کیا ہے۔ تو یہ سرمایہ صرف اسی محکمے کا تھا۔ جس کا انہوں نے بھرپور استعمال کیا۔

اسی طرح ہندوستان کا جو محکمہ پاکستان کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے تو اس نے تو اپنی کاروائی کرنی ہی ہے بھلے ہی ہندوستان کے اندر کچھ بھی ہوتا رہے۔ باایں صورتحال پاکستان کی ہے۔
 

arifkarim

معطل
اسی طرح ہندوستان کا جو محکمہ پاکستان کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے تو اس نے تو اپنی کاروائی کرنی ہی ہے بھلے ہی ہندوستان کے اندر کچھ بھی ہوتا رہے۔ باایں صورتحال پاکستان کی ہے۔

ماشاءاللہ۔ اپنے ملک کی حالت کی فکر نہیں اور دوسرے ممالک میں تخریب کاری کیلئے حکومتی ادارے قائم کئے گئے ہیں۔ سمری: پاکستان اور انڈیا میں‌کوئی فرق نہیں۔ دونوں اطراف ایک جیسے بغض میں جل رہے ہیں۔
 

ساقی۔

محفلین
بھئی کوئی بھول گیا ہو تو بھول گیا ہو ہمیں تو 19971 ہی نہیں بھولتا . مکتی باہنی کے روپ میں کون درندے تھے جنہوں نے پاکستان کا ایک بازو ہی چبا ڈالا؟ 1965 میں کون لاہور کے جم خانے میں صبح کا ناشتہ کرنے دوڑا آتا تھا؟ ابھی پیچھلے ممبئی واقعے میں کس کے "فائٹر" پاکستانی سرحدوں کو پامال کر کے گئے تھے؟سندھ طاس معاہدے کو توڑتے ہوئے پاکستان کے دریاوں کا پانی کس نے خشک کر دیا ہے ؟
اکھنڈ بھارت کے نعرے کس کی ایجاد ہیں .؟
ابھی پیچھلے دنوں جو ویڈیو میں نے پوسٹ کیں تھی جس میں ہندوں نے پاکستان کو اپنا دشمن نامزد کرتے ہوئے اسے ختم کرنے کے نعرے لگائے تھے . ایک دو ہندو نہیں تھے ہزاروں کا مجمع تھا اور بھارتی فوج اس مجمعے کی محافظ تھی (اس ویڈیو کو نفرتوں کے پرچار کا لیبل لگا کر ختم کر دیا گیاتھا. یعنی دشمن ہمیں ختم کرنے کے نعرے لگائے اور ہم ان نعروں کو پاکستانی عوام کو سنائیں تو ہم نفرت کے پیغامبر ٹھہرتے ہیں)
افغانستان میں دشت گردی کی ٹریننگ کے اڈے کس نے کھول رکھے ہیں؟
ابھی اس سوموار کو ایک خلائی شٹل اسرائلی کمپنی کا بنایا ہوا کس نے خلاوں میں بھیجا ہے ؟تاکہ ہمسائیوں کے گھروں کے راز اڑائے جا سکیں .لیکن بیان یہ دیا کہ موسمی حالات کی خبر رکھنے کے لیئے اسے خلاوں میں اتارا گیا ہے.

کسی کی نکسیر پھوٹے تو آئی ایس آئی کا نام!
کسی آنکھ دکھے تو آئی ایس آئی کانام!
کشمیر میں در اندازی ، آئی ایس آئی کا نام!
افغانستان میں طالبان کے مدد گار ،آئی ایس آئی کا نام!
خالصتان کےحامیان میں ، آئی ایس آئی کا نام !
تامل ٹائیگر کے پشتبان میں، آئی ایس آئی کا نام!

کہاں تک سنو گے کہاں تک سناوں ! کے مصداق یہ کہانی بہت لمبی ہے . اور ہم اپنے "اصل دشمن" کو ابھی تلاش نہیں کر پائے . !!!
 

عندلیب

محفلین
عندیلب سب سب کے سب ہندوو۔۔۔۔۔۔۔۔۔دیکھیں ابھی ممبئی حملوں کی ہی بات لے لیں ،،،،،،،،،،اچھل اچھل کے ہندووں نے احتجاج میں کہا کہ انڈیا کو پاکستان پر حملہ کر دینا چاہیے۔۔۔ جی بھر کر زہر اگلا گیا میڈی امیں ۔۔۔۔یہاں تک کہ سری لنکن ٹیم پر حملہ پاکستان میں ہوا اور پرچم بھی پاکستان کا ہی جلایا گیا انڈیامیں ۔۔انٹین حکومت کی بات ہی مت کریں اس کی ہر پات پاکستان سے شروع ہو کے پاکستان پر ختمہو رہی ہے انڈی اکی اکثر جمائتیں اب بھی اسی بات پر الیکشن جیتنے کیو کوشیش کر رہی ہیں کہ حکومت میں آکے پاکستان کی ایسی کی تیسی کر دیں گی۔۔۔۔۔۔۔۔
زینب اگر سب کے سب ہندوؤں کی ہی ایسی ذہنیت ہے تو پھر جب ہندو بھی پلٹ کر یہی کہیں کہ سب کے سب پاکستانی ، طالبانی ذہنیت رکھتے ہیں تو کسی کو برا نہیں ماننا چاہئے۔
جب کہ میں خود یہاں دیکھ رہی ہوں کہ کس طرح چند خراب اور غلط ذہنیت کے لوگوں کو ظالمان کہہ کر ان پر بھرپور اعتراضات کئے جا رہے ہیں۔ کیا یہ چند ظالمان سارے پاکستانی معاشرے کی نمائیندگی کرتے ہیں؟؟
اگر نہیں تو پھر کسی دوسرے کو یہ بھی حق نہیں پہنچتا کہ کچھ غلط لوگوں کی حرکتوں کو ایک پوری ہندو قوم پر منڈھ دیا جائے۔
ویسے بھی ملک میں رہنے والے ہی ملک کی دیگر قوموں کو بہتر جانتے ہیں بہ نسبت کسی غیر ملک کے۔
 

عندلیب

محفلین
عندلیب بہن میں مانتا ہوں کہ ہندوستان میں بہت سے مسائل ہیں، بہت سی تحریکیں چل رہی ہیں تو آپ کا کہنا ہے کہ ایسے میں ہندوستانی حکومت پاکستان سے کئی گنا زیادہ بڑے ملک اور متعدد ریاستوں کو ایک ہاتھ سے سنبھالتی بھی ہے اور دوسرے سے پڑوس کے خلاف بیشمار مشن بھی جاری رکھتی ہے؟؟ بڑی ہی غیر فطری سی بات لگتی ہے۔

ایسی بات نہیں ہے۔ ہر ملک کے اندر بہت سے محکمے ہوتے ہیں اور ان کا کام جدا جدا ہوتا ہے جو وہ کرتے ہیں۔ آپ کو یاد ہو گا کہ ماضی قریب میں ہندوستان نے ایک مشن چاند پر بھیجا تھا۔ جس کی تعریف چین نے بھی کی تھی اور پاکستان نے بھی کی تھی کہ یہ چین سے زیادہ کامیاب مشن تھا۔ جب اس پر خرچے کی بات آئی تو وہ بہت ہی زیادہ تھا جس پر ہندوستانی میڈیا نے دبی دبی آواز میں احتجاج کیا تھا کہ اتنے پیسے میں غریبوں کی حالت سدھاری جا سکتی تھی۔ تو یہاں یہی بات دہرائی گئی تھی کہ ہم نے اپنے محکمے کے اخراجات سے یہ کارنامہ کیا ہے۔ تو یہ سرمایہ صرف اسی محکمے کا تھا۔ جس کا انہوں نے بھرپور استعمال کیا۔

اسی طرح ہندوستان کا جو محکمہ پاکستان کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے تو اس نے تو اپنی کاروائی کرنی ہی ہے بھلے ہی ہندوستان کے اندر کچھ بھی ہوتا رہے۔ باایں صورتحال پاکستان کی ہے۔
شمشاد بھائی۔ یہ تو وہی بات ہو گئی کہ ایک طرف کے لوگ ہندوستانی محکمے یعنی "را" کا رونا روئیں اور سرحد پار کے لوگ "آئی ایس آئی" کا۔
اور اگر یہ سرکاری محکموں کی ہی بات ہے تو یہ بھی آپ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ دونوں ممالک کے سیاستدانوں کا کھیل یہ سب۔
 

مغزل

محفلین
عندلیبِ ہند ہم آپ کی بات سے متفق ہیں، چند لوگوں کے کرتوت کسی بھی قوم کا عمل نہیں ہوتے ، کاش یہ بات دونوں ملکوں کے عوام اور خواص جان لیں۔
 

الف عین

لائبریرین
اعجاز صاحب ہم بھی انڈین نیوز چینلز دیکھتے ہیں۔ صرف پاکستانی میڈیا میں انڈیا کے خلاف نہیں بولا جاتا ، انڈین میڈیا بھی کسی سے کم نہیں۔

جہاں تک را اور آئی ایس آئی کی بات ہے تو دونوں ہی ایک دوسرےکے ممالک میں مداخلت کررہی ہیں۔
یہ بات میں مانتا ہوں کہ میں ٹی وی سے بالکل بے خبر ہوں. اور اسی وجہ سے رات کو ساڑھے گیارہ بجے تک میں مختلف سائٹس دیکھتا رہا، این ڈی ٹی وی، آج تک (ان کی سائٹ ہی ہندی ہے( زی نیوز... لیکن افسوس کہ مجھے اس میں اس کا کوئی ثبوت نہیں ملا. پاکستان کی مخالفت اگر ہندوستانی حکومت اتنا ہنگامہ مچاتے ہوئے کرتی ہو تو کہیں تو اس کا ذکر ہوتا. آئی ایس آئی، اور را تک کو گوگل کیا تو زیادہ تر سائٹس پاکستانی ہی ملیں. اسی لئے میں اس بات پر قائم ہوں کہ یہاں پاکستان کی مخالفت میں اتنی بیان بازی نہیں ہوتی جتنی پاکستان میں کی جاتی ہے. عوام کی بات نہیں کر رہا، عوام تو پاکستان کو بس ایک پڑوسی ملک سمجھتے ہیں (اور مسلم تو جذباتی طور پر اور زیادہ قریب، ہم سے ٹوٹا ہوا ہمارا حصہ( لیکن پاکستانی عوام کو میڈیا نے زہر آلود بنا دیا ہے، اسی وجہ سے وہاں کے عوام بھی ہندوستان کو دشمن ملک سمجھتے ہیں. جب کہ ہندوستانی عوام کے ذہنوں میں پاکستانی عوام ہی کیا حکومت کے بارے میں بھی کوئی مخاصمت نہیں ہے. بھائی میری بات سمجھو اور میڈیا کے ہاتھوں کا کھلونا نہ بنو،
بھائی ہمارے اپنے مسائل ہی کیا کم ہیں کہ ہم دوسرے کے پھٹے میں ٹانگ اڑائیں. ادھر تو کبھی ٹی وی بھی دیکھا تو محض الیکشن ہی چھایا رہا ہے.
 
ہندوستان کبھی بھی پاکستان کا دشمن نہیں رہا۔ اختلافات البتہ ہمیشہ سے رہے ہیں مختلف مواقف پر مختلف اقسام کے ۔ کبھی کسی علاقے کا ہتھیانا یا کبھی کسی علاقے پر اپنا حق جتانا دونوں ملکوں میں نزاع کا سبب رہا ہے ۔ کشمیر کا مسئلہ ایک بنیادی مسئلہ ضرور ہے لیکن اس کا حل کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق نکلنا چاہیئے نہ کہ پاکستان یا ہندوستان کی اپنی خواہشات کے مطابق ۔ بد قسمتی سے پچھلے چھے دہائیوں سے زیادہ پر محیط عرصے میں اعتماد سازی کا فقدان رہا ہے اور ہو بھی کیوں نا ۔ اگر یک طرفہ کاروائیوں کو دیکھیں تو 1965 کی جنگ جسے ہم پاکستانی فتح سے عبارت کرتے ہیں کیا تھی ۔ ہم نے ہی ہندوستان کو آپریشن جبرالٹر کی انگلی کرائی تھی ۔ اس سے بھی پہلے 1948 میں ہندوستان نے کشمیری راجہ سے الحاق کا معاہدہ کر لیا جو کہ عوامی خواہشات کے خلاف تھا اور مہاراجہ کے پاکستان کے ساتھ ایم او یو کے بھی خلاف تھا ۔ مہاراجہ نے غلطی کی اس کی عوام نے مزاحمت کی اور ہندوستان نے نامکمل کاغذات کی بنیاد پر کشمیر پر قبضہ جس کے بعد مسئلہ کشمیر شروع ہوا اس مسئلے کو بنیادی مسئلہ بنا کر ہندوستان سے دشمنی کو ویلی ڈیٹ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ کشمیر پر قبضہ کرنا ہندوستان کی غلطی تھی لیکن اس سے بھی بڑی غلطی ہماری اپنی تھی کہ راجہ کے ساتھ ایم او یو تو کر لیا لیکن الحاق کا معاہدہ نہیں ۔ دوسری غلطی ہم نے یہ کی کہ ہندوستان کو دشمن قرار دے دیا ۔ پھر کشمیری تحریک آزادی نے کشمیر کا کچھ حصہ آزاد کرا لیا اور ہندوستان اقوام متحدہ میں چلا گیا ۔ یقیناََ اقوام متحدہ میں متفق شدہ قراردادوں پر عمل اس کی ذمہ داری بنتی ہے لیکن اس پر عمل نہ کرنے سے ہندوستان ہمارا دشمن نہیں بنتا کیونکہ ان قراردادوں کو اقوام متحدہ میں ٹھنڈا ہم نے پڑنے دیا ۔ ہمارے دوست اکثر یہ کہتے ہیں کہ ہم 1971 کو کبھی نہیں بھولیں گے تو برادران مت بھولیئے اس لیئے نہیں کہ مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہوا اور اس کے پیچھے ہندوستان کا ہاتھ تھا بلکہ اس لیئے کہ مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں ہمارا اپنا ہاتھ تھا ہم نے ان کے احساس محرومی کو بڑھنے دیا ہندوستان نے اگر سازش کی تو ہم نے انہیں موقع دیا ۔ مجیب کو اگر ایک کرسی مل جاتی ۔ بنگالی زبان کو سرکاری زبان کا درجہ مل جاتا تو کیا مضائقہ تھا ۔وہی کام ہم آج بلوچوں کے ساتھ کر رہے ہیں ہمارے نظام میں خرابی ہے ہمیں یہ سمجھنا ہوگا ۔ اپنی غلطیوں کے لیئے دوسروں کو ذمہ دار قرار دے کر ہم کبھی ایک قوم نہیں بن سکیں گے ۔ ہندوستان اگر آج ہمارے ملک میں مداخلت کرتا ہے تو کیوں اسے یہ خطرہ لاحق ہوتا ہے کہ پاکستان اس کے راستے کا پتھر ہے ۔ ہم اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنا چھوڑ دیں ۔ کشمیر کو سنجیدگی کے ساتھ مسئلہ سمجھتے ہوئے کشمیریوں کی ہر ممکن مدد کریں اس لیئے نہیں کہ وہ پاکستان سے الحاق کریں بلکہ اس لیئے کہ انہیں ان کا حق ملے ان کے مسائل کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھائیں ۔ ہندوستان کے ساتھ مذاکرات میں انہیں خود سے آگے بٹھائیں نہ کہ انہیں پچھلی سیٹوں پر تالیاں بجانے کے لیئے بلائیں ۔ ہمارا دشمن ہندوستان نہیں بلکہ ہماری اپنی صفوں میں ہے اسے ڈھونڈنا اور زیر کرنا ہمارا مقصد ہو ۔ ہم خود اپنے ملک سے مخلص ہو جائیں ۔ بجلی چوری نہ کریں ۔ ٹیکس چوری نہ کریں ۔ سرکاری ملازمتوں کو نوکری نہیں بلکہ خدمت سمجھ کر کریں تو ہمارے مسائل 90 فیصد ختم ہو جائیں گے لیکن ۔

وائے ناکامی متاع کارواں جاتا رہا
کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا
 
عین ممکن ہے کہ میری معلومات ناقص ہوں لیکن مختصرا یہی مطمع نظر ہے کہ
ہندوستان اور پاکستان آپس میں دشمن نہیں ہیں ۔ انکے مفادات آپس میں کئی جگہ ٹکراتے ہیں جنہیں مثبت طور سے حل کرنے کی بجائے منفی طور پر دشمن دشمن کا کھیل کھیلا جاتا ہے اور دونوں ممالک کے دشمن بیرونی نہیں بلکہ اندرونی ہیں جنہیں ہم یعنی عوام الناس اپنے اپنے ملک سے وفاداری اور مخلصانہ شراکت عمل کے ذریعے ہی زیر کر سکتے ہیں ۔ بدقسمتی سے اپنی کمزوریوں کو دشمن کی عیاری کا نام دینا بہت عام رہا ہے ہماری تاریخ میں جس کی وجہ سے صرف نفرت پھیلتی ہے اور نفرت دوستوں سے نہیں کی جاتی ۔
 
اپن کو تو ہندوستان یعنی انڈیا بہت بھاتا ہے۔ بلکہ اپنا ہی ہے۔
اپن کے سارے رشتہ دار سوائے سگے ماں باپ بھائی بہن کے اب تلک انڈیا میں ہی ہیں۔ پتہ نہیں‌سارے کے سارے اتنے خوشحال نہیں‌ شاید کوئی اور وجہ ہو مسلمانو‌ں سے تعصب وجہ نہیں‌ہوسکتی۔

انڈیا کی فلم کو دیکھ لیں‌ایک سے ایک کلاکار پڑا یا پڑی ہے۔ سچ پوچھوں تو انڈیا سے کچھ زیادہ لگاو یہاں‌ملائشیا اکر ہوا۔ زی میں‌بہت خوب صورتی ہے۔ یہاں‌ ملائشیا میں‌انڈین بڑے ہیں اگرچہ کچھ دبے ہوئے ہیں‌پر اپنے کام سے کام رکھتے ہیں
پنجابی چاہے انڈیا کا ہو یا پاکستان کا ایک ہی جیسا لگتا ہے۔
بہرکیف انڈیا تو اپنا ہی ہے۔ بس لال قلعہ پر جھنڈا لگانا ہے پر لگائے کا کون؟
 
لال قلعہ پر جھنڈا لگا ہوا ہے اور بہت اچھا بھی لگتا ہے ۔ جان بوجھ کر شرارت نہیں کیا کرتے ہمت بھائی ۔ مھبت پھیلانے کی جگہ پر نفرت والی بات مت کیا کریں ۔۔ کب سمجھیں گے آپ
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top