ہوئے مسند نشیں پھر ملک و ملت بیچنے والے

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
مجھ کو معلوم ہے حافظ کی حقیقت لیکن ، دل کے بہلانے کو ۔۔۔۔۔ بھائی آپ بالکل ٹھیک کہتے ہیں ۔ مجھے بھی معلوم ہے کہ آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے ۔ ایک اکیلے حافظ صاحب سے کچھ نہیں ہوتا۔ لیکن کیا کریں ہم ہر نئے آنے والے سے کچھ امیدیں باندھ لیتے ہیں ۔ دعا بھی کرتے ہیں کہ شاید یہی وہ اللّٰہ کا بندہ ہو کہ جس کا مدتوں سے انتظار ہے ۔
ہم سادہ ہی ایسے تھے ، کی یوں ہی پذیرائی
جس بار خزاں آئی ، سمجھے کہ بہار آئی
 

زیک

مسافر
اگر خدانخواستہ ملک ڈیفالٹ کر گیا تو یہ تب ضرور مل بیٹھیں گے اور عسکریہ ہی ان کو بٹھائے گی کیونکہ انہیں بہرحال اس ملک کوبچائے رکھنے کی تدابیر کرنا ہوتی ہیں ۔
ڈیفالٹ ہمیشہ ملکی حکومت کا فیصلہ رہا ہے بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے کسی ملک کو ڈیفالٹ پر مجبور نہیں کیا۔
 

زیک

مسافر
میں کب کہہ رہا ہوں کہ وہ فرنٹ پر آئیں ۔ سفائی کا سارا کام پسِ پردہ ہوسکتا ہے ۔ مخالفین کو داخلِ زنداں کرنا یا دوسری دنیا میں بھیجنا جب ان لوگوں کے لیے آسان کام ہے تو یہی حربے جھاڑجھنکاڑ کو صاف کرنے کے لیے بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں اور یہ عین ثواب کا کام ہوگا۔ شاید اس سے ان کے پچھلے گناہ دھل جائیں ۔
کتنی ہی بار تو کر چکے وہ صفائی ایسی اور اسی طرح اس حال کو پہنچا ہے ملک
 
اب چونکہ ذرا کھل کر بات ہو رہی ہے تو احباب اس پر ذرا روشنی ڈالیں کہ اگر خدانخواستہ ملک ڈیفالٹ کرجائے تو اس کے کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟ عام آدمی اس سے کس کس طرح متاثر ہوسکتا ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
اب چونکہ ذرا کھل کر بات ہو رہی ہے تو احباب اس پر ذرا روشنی ڈالیں کہ اگر خدانخواستہ ملک ڈیفالٹ کرجائے تو اس کے کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟ عام آدمی اس سے کس کس طرح متاثر ہوسکتا ہے؟
انتہائی بری صورتحال ہے انصاری صاحب، مہنگائی کا ایک نہ تھمنے والا طوفان برپا ہوگا اور کاروبار ٹھپ ہو جائیں گے۔ ڈیفالٹ کا سیدھا سادا مطلب تو یہ ہے کہ حکومت کہہ دے کہ وہ قرضہ یا سود یا دونوں واپس نہیں کر سکتی اس صورتحال میں جنہوں نے قرضہ دے رکھا ہے وہ جان کھا جائیں گے۔ ادھار چیز ملنا تو درکنار کوئی نقد بھی دینے کو تیار نہیں ہوگا کہ پہلے پچھلا قرضہ تو واپس کرو (اور نقد کے لیے ڈالرز آئیں گے کہاں سے؟)۔ پاکستان چونکہ زیادہ تر چیزیں درآمد کرتا ہے سو جو جو چیز درآمد ہوتی ہے جیسے پیٹرول، ڈیزل (اور ان سے بننے والی چیزیں بجلی وغیرہ)، کھانے کا تیل و دیگر اشیائے خورد و نوش، دوائیں، خام مال وغیرہ وغیرہ وہ سب عنقا ہو جائیں گی اور جو کچھ ملے گا وہ بلیک مارکیٹ سے انتہائی مہنگے داموں۔ ملک میں جو کچھ زرمبادلہ یا ڈالرز موجود ہیں وہ بھی غائب ہو جائیں گے اور روپیہ جو پہلے کوڑیوں کے بھاؤ ہو چکا ہے وہ مزید نیچے گر جائے گا، اللہ ہی جانے کتنا۔پاکستان کی برآمدات کا ایک بڑا حصہ درآمدات سے منسلک ہے، میں خود ایک ایسی انڈسٹری سے منسلک ہوں جو مصنوعات میں استعمال ہونے والا ساٹھ سے ستر فیصد تک خام مال درآمد کرتا ہے اس کو کانٹ چھانٹ کر اور سی سلا کر نئی شکل دی جاتی ہے اور مہنگے داموں برآمد کر دیا جاتا ہے جب درآمد ہی نہ ہوگی (جو کہ اس وقت ڈیفالٹ سے پہلے بھی انتہائی سست روی کا شکار ہے) اور بینکس ایل سی ہی نہ کھولیں گے تو برآمدات کہاں سے ہونگی سو برآمدات سے ملنے والا زر مبادلہ بھی بڑی حد تک کم ہو جائے گا۔ اللہ ہی بچائے ایسے حالات سے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اور پاکستان میں کیسے کیسے ابنائے وقت نابغے موجود ہیں اس کی ایک عام مثال پیٹرول سے لی جا سکتی ہے۔ جیسے ہی افواہ پھیلتی ہے کہ حکومت پیٹرول مہنگا کرنے والی ہے ویسے ہی ملک سے پیٹرول ناپید ہو جاتا ہے اور پورا ملک پیٹرول پمپوں کے چکروں میں پھنس جاتا ہے جیسا کہ ابھی دو دن پہلے بھی ہوا۔ یہ صرف بیس تیس روپے مہنگا کرنے کی بات ہوتی ہے، فرض کریں ڈیفالٹ کی افواہ پھیلتی ہے اور یہ کہ پیٹرول دگنے سے بھی زیادہ مہنگا ہو جائے گا تو آپ سوچ سکتے ہیں کہ پیٹرول کیسے یک دم ملک سے ختم ہو جائے گا اور ایک قطرہ بھی کہیں سے نہیں ملے گا۔
 
اور پاکستان میں کیسے کیسے ابنائے وقت نابغے موجود ہیں اس کی ایک عام مثال پیٹرول سے لی جا سکتی ہے۔ جیسے ہی افواہ پھیلتی ہے کہ حکومت پیٹرول مہنگا کرنے والی ہے ویسے ہی ملک سے پیٹرول ناپید ہو جاتا ہے اور پورا ملک پیٹرول پمپوں کے چکروں میں پھنس جاتا ہے جیسا کہ ابھی دو دن پہلے بھی ہوا۔ یہ صرف بیس تیس روپے مہنگا کرنے کی بات ہوتی ہے، فرض کریں ڈیفالٹ کی افواہ پھیلتی ہے اور یہ کہ پیٹرول دگنے سے بھی زیادہ مہنگا ہو جائے گا تو آپ سوچ سکتے ہیں کہ پیٹرول کیسے یک دم ملک سے ختم ہو جائے گا اور ایک قطرہ بھی کہیں سے نہیں ملے گا۔
الامان و الحفیظ۔
اس قسم کے کچھ واقعات سری لنکا کے متعلق سنے ہیں۔ لیکن کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بدانتظامی، بدعنوانی اور غیر تعلیم یافتہ حضرات کی نسبت سری لنکا سے کہیں زیادہ ہے۔ سو نتائج اس سے کہیں زیادہ سنگین ہوسکتے ہیں۔ کیا واقعی ایسا ہی ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
الامان و الحفیظ۔
اس قسم کے کچھ واقعات سری لنکا کے متعلق سنے ہیں۔ لیکن کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بدانتظامی، بدعنوانی اور غیر تعلیم یافتہ حضرات کی نسبت سری لنکا سے کہیں زیادہ ہے۔ سو نتائج اس سے کہیں زیادہ سنگین ہوسکتے ہیں۔ کیا واقعی ایسا ہی ہے؟
اللہ ہی بچائے انصاری صاحب۔ امید رکھنی چاہیئے کہ ملک کو کھانے والے یا بزعم خویش "مُلک کے پاوے" حالات کو اس نہج پر جانے سے بچا لیں گے۔
 

علی وقار

محفلین
الامان و الحفیظ۔
اس قسم کے کچھ واقعات سری لنکا کے متعلق سنے ہیں۔ لیکن کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بدانتظامی، بدعنوانی اور غیر تعلیم یافتہ حضرات کی نسبت سری لنکا سے کہیں زیادہ ہے۔ سو نتائج اس سے کہیں زیادہ سنگین ہوسکتے ہیں۔ کیا واقعی ایسا ہی ہے؟
یہ ویڈیو دیکھیے، آپ کو کافی حد تک اندازہ ہو جائے گا کہ بعد از ڈیفالٹ کیا ہوتا ہے؟ پاکستان میں حالات کی سنگینی کو ضرب 3 کر لیجیے کم از کم۔ اور ہاں، اس ویڈیو میں ایک انتہائی خوب صورت مسجد بھی آئے گی، اسے دیکھنا مت بھولیے گا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ایک اور بات یاد آ گئی، سیالکوٹ کے کئی ایک معروف کاروباری اشخاص نے آنے والے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے، اپنے لاکھوں ڈالرز، قانونی و "دیگر" طریقوں سے بیرون ملک بالخصوص امارات میں پہلے ہی پہنچا دیئے ہیں۔اور نئے کاروباری منصوبوں کے لیے وہ دبئی، مصر اور آذربائیجان کا رخ کر رہے ہیں۔ یہ صرف سیالکوٹ کی مثال ہے جہاں چھوٹے اور اوسط درجے کے کاروباری حضرات ہیں، بڑے بڑے کیا کر رہے ہونگے وہ سوچا جا سکتا ہے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ایک اور بات یاد آ گئی، سیالکوٹ کے کئی ایک معروف کاروباری اشخاص نے آنے والے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے، اپنے لاکھوں ڈالرز، قانونی و "دیگر" طریقوں سے بیرون ملک بالخصوص امارات میں پہلے ہی پہنچا دیئے ہیں۔اور نئے کاروباری منصوبوں کے لیے وہ دبئی، مصر اور آذربائیجان کا رخ کر رہے ہیں۔
یعنی گرتی ہوئی دیوار کو ایک اور دھکا دیا جا رہا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
مجھے نہیں لگتا کہ آج حالات 1971 سے بدتر ہیں
1971ء میں حالات کا epicentre ہزار میل دُور ایک دوسرے علاقے میں تھا جب کہ اس حصے میں تو تب راوی چین ہی چین لکھتا تھا۔ سرنڈر کے بعد کچھ عرصے کے لیے ہلچل ہوئی ہوگی اور پھر نوے ہزار قیدی، بنگلہ دیش کو تسلیم کرنے، نہ کرنے، شملہ معاہدے وغیرہ جیسے مسائل نے سر اٹھا لیا اور اللہ اللہ خیر صلیٰ۔ آج کل حالات کا وار تھیٹر یہی حصہ ہے!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ڈیفالٹ ہمیشہ ملکی حکومت کا فیصلہ رہا ہے بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے کسی ملک کو ڈیفالٹ پر مجبور نہیں کیا۔
بالکل ٹھیک ۔ اخلاقی اور قانونی طور پر براہِ راست مجبور کربھی نہیں سکتے ۔ دیوالیہ ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ملک کا اپنا ہوتا ہے لیکن قرض دہندہ ادارے بالواسطہ ایسی کڑی شرائط تو عائد کر تے ہیں کہ پھر یا تو آپ اپنی شہ رگ کٹوالیں یا دیوالیہ ہوجائیں ۔ عام خیال یہی ہے کہ اس دفعہ شرائط انتہائی ہوں گی ۔ جو نا اہل لوگ اس وقت حکومت میں ہیں وہ اپنی ناک بچانے کے لیے کچھ بھی قبول کرنے پر تیار ہوسکتے ہیں ۔ ان شرائط کے دور رس اثرات کو کون دیکھتا ہے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اب چونکہ ذرا کھل کر بات ہو رہی ہے تو احباب اس پر ذرا روشنی ڈالیں کہ اگر خدانخواستہ ملک ڈیفالٹ کرجائے تو اس کے کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟ عام آدمی اس سے کس کس طرح متاثر ہوسکتا ہے؟
جیسا کہ محمد وارث صاحب نے لکھا عام آدمی تو سب سے زیادہ متاثر ہوگا ۔ لیکن بحیثیت ملک و قوم بھی ہم بہت پیچھے چلے جائیں گے۔ دفاعی ساز و سامان ، اسپیئر پارٹس اور مشینری وغیرہ کی فراہمی پر ضرور کچھ نہ کچھ اثر پڑے گا۔ اس معاملے میں پاکستان ابھی تک مکمل طور پر خود کفیل نہیں ہے ۔ نتیجتاً ملکی سلامتی کے مسائل بھی درپیش ہو سکتے ہیں ۔ یہ بہت ہولناک اندیشے ہیں ۔ اللّٰہ کریم پاکستان کو سلامت رکھے ۔ اپنا رحم فرمائے۔
 
جیسا کہ محمد وارث صاحب نے لکھا عام آدمی تو سب سے زیادہ متاثر ہوگا ۔ لیکن بحیثیت ملک و قوم بھی ہم بہت پیچھے چلے جائیں گے۔ دفاعی ساز و سامان ، اسپیئر پارٹس اور مشینری وغیرہ کی فراہمی پر ضرور کچھ نہ کچھ اثر پڑے گا۔ اس معاملے میں پاکستان ابھی تک مکمل طور پر خود کفیل نہیں ہے ۔ نتیجتاً ملکی سلامتی کے مسائل بھی درپیش ہو سکتے ہیں ۔ یہ بہت ہولناک اندیشے ہیں ۔ اللّٰہ کریم پاکستان کو سلامت رکھے ۔ اپنا رحم فرمائے۔
آمین
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
آج یہ غزل دن بھر یاد آتی رہی۔ کچھ بھی تو نہیں بدلا!
کہتے ہیں کہ تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے لیکن لگتا ہے کہ پاکستان میں تاریخ دہراتی نہیں بلکہ رٹّا لگاتی ہے۔☹️
 

جاسمن

لائبریرین
29 جنوری 2023
اکثر ویک اینڈ پر پاکستان میں لوگوں سے بات چیت ہوتی ہے ۔ آج پاکستان کی صورتحال کے بارے میں ایسی ایسی باتیں سنیں اور عوام کی حالتِ زار کی وہ تصویر نظر آئی کہ دل بہت اداس اور مایوس سا ہے ۔ دوپہر سے اس غزل کے اشعار ذہن میں گونج رہے ہیں ۔ یہ اشعار پندرہ سال پرانے ہیں لیکن تازہ محسوس ہوتے ہیں ۔ افسوس! کچھ بھی نہیں بدلا اور بدلنے کی امید بھی نظر نہیں آتی۔ اللّٰہ کریم پاکستان پر رحم فرمائے ، ظلم سے نجات عطا فرمائے، ہم اس قابل تو نہیں لیکن ہماری سن لے اور ہمیں اصلاح کے راستے پر ڈال دے۔ آمین ۔
آمین!
ثم آمین!
 
Top