ہوئے مسند نشیں پھر ملک و ملت بیچنے والے

محمداحمد

لائبریرین
السلام علیکم ظہیر بھائی!

2008 کی غزل آپ نے 2017 میں محفل میں لگائی اور ہم نے 2024 میں پڑھی۔ عجیب بات ہے کہ یہ ان تینوں زمانوں میں حسبِ حال ہی ہوگی۔ بقول شاعر:

ع۔ حالاتِ حاضرہ کو کئی سال ہوگئے

غزل ہمیشہ کی طرح بہت خوب ہے آپ کی۔ بلکہ یہ غزل تو ہم سب پاکستانیوں کے دلوں کی ترجمان ہے۔ اللہ رب العزت ہم پر اور ہمارے ملک پر رحم و کرم فرمائے اور مفاد پرست عناصر سے ہمیں نجات عطا فرمائے۔ آمین

غزل پر داد قبول فرمائیے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
السلام علیکم ظہیر بھائی!

2008 کی غزل آپ نے 2017 میں محفل میں لگائی اور ہم نے 2024 میں پڑھی۔ عجیب بات ہے کہ یہ ان تینوں زمانوں میں حسبِ حال ہی ہوگی۔ بقول شاعر:

ع۔ حالاتِ حاضرہ کو کئی سال ہوگئے

غزل ہمیشہ کی طرح بہت خوب ہے آپ کی۔ بلکہ یہ غزل تو ہم سب پاکستانیوں کے دلوں کی ترجمان ہے۔ اللہ رب العزت ہم پر اور ہمارے ملک پر رحم و کرم فرمائے اور مفاد پرست عناصر سے ہمیں نجات عطا فرمائے۔ آمین

غزل پر داد قبول فرمائیے۔
وعلیکم السلام ، احمد بھائی! امید ہے آپ بفضلِ تعالیٰ بخیر و عافیت ہوں گے۔
بدقسمتی ہے کہ آپ کے تبصرے سے انکار ممکن نہیں ۔ پاکستان کی صورتحال بہت عرصے سے کم و بیش ایسی ہی رہی ہے ۔ دلاور فگار بالکل ٹھیک کہہ گئے تھے کہ حالاتِ حاضرہ کو کئی سال ہوگئے۔
اللہ کریم پاکستان کی خیر کے لیے ہم سب کی دعائیں قبول فرمائے! اب اپنا کرم نازل کردے ۔ آمین!
 
Top