یادگار بچپن، یادگار کھیل

شزہ مغل

محفلین

بچپن میں
میری پھوپھو بھنڈی کے کٹے ہوئے سرے میرے چہرے پر چپکاتی تھیں اور میں ان کے چہرے پر چپکاتی تھی۔ ایک میرے ماتھے پر، ایک ایک میرے گالوں پر، ایک میری ٹھوڑھی پر اور ناک پر تو چپک ہی نہیں پاتا تھا۔ پھر بھی چھوٹا سا ٹکڑا لگاتی تھیں۔
اور جب میں ان کے چہرے پر چپکاتی تھی تو بھنڈی کے سرے ختم ہو جاتے تھے مگر چہرا خالی خالی لگتا تھا۔۔۔۔

اپنے بچپن کا کوئی ایسا کھیل بتائے جو آپ نے اپنی امی، ابو، دادا، دادی یا کسی بھی بڑے کے ساتھ کھیلا ہو۔
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
اپنے بچپن کا کوئی ایسا کھیل بتائے جو آپ نے اپنی امی، ابو، دادا، دادی یا کسی بھی بڑے کے ساتھ کھیلا ہو۔
ایک بار ابو کیساتھ چھپن چھپائی کھیلی تھی۔ ابو کو کسی مریض کا فون آگیا اور وہ دکان پر چلے گئے۔ کوئی ایک گھنٹے بعد ہمیں پیٹی میں سے نکالا۔ اسکے بعد ہم نے بڑوں کیساتھ بچوں والے کھیل کھیلنے سے توبہ کر لی :)
 
لڈو اور کسی قدر ڈراف بھی کھیلا ، کروڑ پتی بھی کسی قدر ، اور دیگر کھیل بھی، مگر یہ کھیل کبھی وہ مقام نہ پا سکے ہمارے گھرانے میں جو شطرنج کو حاصل رہا ۔
ہمارے ایک بزرگ کا قول ہے۔
" میاں زندگی تین "ش" کے گرد گزاری ہے ، شاعری ، شطرنج اور شکار"
اگلے وقتوں کی بات ہے صاحب اب ہمیں تو بقول ایک علیحدہ بزرگِ خاندان، "اس لذتِ پیکاں کی خاطر، نخچیر پکارا کرتے ہیں" مگر نہ ہمیں فرصت نہ وہ آسائش کہ جاویں۔
احتیاط: مصرعے پر تبصرہ کرتے ہوئے احتیاط سے کام لیں کیونکہ بزرگوار ، زورِ زبان کے ساتھ ساتھ زورِ بازو پر بھی یقین رکھتے ہیں، :):)
 
Top