بہت شکریہ بھیا
یاد تو کوئی بھی نہیں جوڑی بہنا ،کیونکہ کہ آج تک کھبی لالا موسی اسٹیشن کیطرف جانا نہیں ہوا۔لالہ موسیٰ ریلوے اسٹیشن سے آپ کی کونسی بری یاد جڑی ہے؟؟ یوسف سلطان بھائی
یہ تایا ابو کے گھر ہوتا تھا اوراس سے نمبر ڈائل کرنے کا بڑا مزہ آتا تھا92 میں ہمارا پہلا فون تقریباً ایسا تھا.
اسی فون کی وجہ سے کئی گھر تباہ بھی ہوئےیاد تو کوئی بھی نہیں جوڑی بہنا ،کیونکہ کہ آج تک کھبی لالا موسی اسٹیشن کیطرف جانا نہیں ہوا۔
یہ تایا ابو کے گھر ہوتا تھا اوراس سے نمبر ڈائل کرنے کا بڑا مزہ آتا تھا
وہ کسی بھی فون سے تباہ ہو سکتے تھے۔اسی فون کی وجہ سے کئی گھر تباہ بھی ہوئے
ہمارے محلے میں 90 کی دہائی تک کافی فون آچکے تھے اور لوکل کال کی فیس بھی بہت کم تھی۔ بس پھر کیا تھا ہر گھر میں مس کالوں کے انبار لگ گئے۔ پھر جب پی ٹی سی ایل والے انکوائری کرتے تو محلے کا کوئی نکل آتا۔ باقی جو ہوتا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔وہ کسی بھی فون سے تباہ ہو سکتے تھے۔
گھروں کا تو پتا نہیں پر ہمارے جانے کی دیر ہوتی تھی ،اگر فون بول اور دیکھ سکتا ہوتا تو وہ با آواز بلند کہہ دیتا " مینوں ایہدے کولوں بچا لو "اسی فون کی وجہ سے کئی گھر تباہ بھی ہوئے
یہ غالبا پاناما سے پہلے کی معیشت کی نشانی ہے۔اصل یادِ ماضی تو یہ رہی