یروشلم میں ہزاروں فلسطینی پاکستانی فوج کو مدد کے لیے پکارتے ہوئے جمع ہیں۔ویڈیو

arifkarim

معطل
بھائی میرے آپ کیا چاہتے ہیں کہ ان کی جنگی تیاریوں کے خوف سے ہم کانپنے لگیں اور ان کے علم سے مرعوب ہوکر ہم ان کی ذہنی غلامی میں آ جائیں
اسرائیل کی تمام تر جنگی تیاریاں دفاعی نوعیت کی ہیں۔ اگر انہیں کبھی جارحیت کا مظاہرہ کرنا پڑا تو وہ ایران کے ایٹمی پروگرام کیخلاف ہو سکتا ہے لیکن فی الحال ایسا ممکن نظر نہیں آتا جب تک موجودہ اعتدال پسند ایرانی صدر موجود ہے۔ اگر آئندہ الیکشن میں احمدی نجات کی فوٹو کاپی آگئی تو ایرانی اپنی خیر منالیں۔ پھر انہیں صیہونیوں کے قہر سے کوئی نہیں بچا سکتا۔ امریکہ بھی نہیں۔

جہاں تک علم سے مرعوبیت کا سوال ہے تو وہ اسوقت تک قائم رہتا ہے جب تک وہ علم سیکھتے نہیں جس سے مرعوب ہوں۔ جیسے ایک انپڑھ ایک پڑھے لکھے سے اسلئے مرعوب ہوتا ہے کہ اسکے پاس لکھنے پڑنے کا علم موجود نہیں۔ یہی اگر وہ بھی سیکھ لے تو مرعوبیت ختم ہو جاتی ہے۔ یعنی اگر 1،6 ارب امت مسلمہ میں سے کچھ لاکھ افراد ہی اسرائیلیوں جتنا علم و فنون میں مہارت حاصل کر لیں تو کونسی مرعوبیت باقی رہ جائے گی؟
 

arifkarim

معطل
اہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہ مجھے تو اپنی زندگی کا ایک ایک لمحہ جو اس بے بسی سے کٹ رہا ہے گناہ معلوم ہوتا سانس لینا بھی گناہ معلوم ہورہا ہے جو حالت مسلم امہ کی ہوچکی ہے اس پر بسسس س کیا لکھوں
یہی لکھیں کہ یہ وہ مسلمان ہیں جنہیں دیکھ کر شرمائیں یہود۔
 
[quote="arifkarim, post: 1553903, member: 1213"
جہاں تک علم سے مرعوبیت کا سوال ہے تو وہ اسوقت تک قائم رہتا ہے جب تک وہ علم سیکھتے نہیں جس سے مرعوب ہوں۔ جیسے ایک انپڑھ ایک پڑھے لکھے سے اسلئے مرعوب ہوتا ہے کہ اسکے پاس لکھنے پڑنے کا علم موجود نہیں۔ یہی اگر وہ بھی سیکھ لے تو مرعوبیت ختم ہو جاتی ہے۔ یعنی اگر 1،6 ارب امت مسلمہ میں سے کچھ لاکھ افراد ہی اسرائیلیوں جتنا علم و فنون میں مہارت حاصل کر لیں تو کونسی مرعوبیت باقی رہ جائے گی؟[/quote]

متفق،
لیکن ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ایک ڈاکٹر کو ایک انجینر سے مرعوب ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی ، ہمارے میدان عمل کی نوعیت قدرے الگ ہے (بالکل الگ نہیں کہا)
ہمارے پاس فخر کرنے کو اس بد حالی میں بھی بہت کچھ ہے
اور ایک اہم بات کہ ہماری کامیابی کا معیار ، دوسروں سے الگ اور نرالا ہے ، ہم سب کچھ ہار کر بھی جیت سکتے ہیں
 

arifkarim

معطل
اور ایک اہم بات کہ ہماری کامیابی کا معیار ، دوسروں سے الگ اور نرالا ہے ، ہم سب کچھ ہار کر بھی جیت سکتے ہیں
یہی بات تو مجھے آج تک سمجھ نہ آئی کہ امت مسلمہ کے پاس آجکل کے جدید دور میں ایسا کیا منفرد ہے جس پر ہم فخر کر سکیں۔ جذبہ ایمانی اور تیل و گیس کے محدود معدنی ذخائر کافی نہیں ہیں خاص کر کے جب ان کو نکالنے اور استعمال کرنے کی دسترس بھی ہمارے پاس موجود نہ ہو اور یہاں بھی ہم غیروں یعنی کافرین کے محتاج ہوں۔ آج بھی عرب دنیا میں تیل و گیس کے ذخائر کے کمیشن مغربی کمپنیاں کھاتی ہیں۔ جبکہ ناروے جہاں تیل و گیس 60 کی دہائی میں دریافت ہوا تھا آج اس فیلڈ میں 100 فیصد خودمختار ہے اور اپنی مرضی کا مالک ہے۔
 

ساقی۔

محفلین
تو قرآن پاک نے کب اور کہاں اس سے پہلے نازل ہونے والی الہامی کتب کا انکا ر کیا؟ چار الہامی کتب تورات، انجیل، زبور ، قرآن کا ذکر تو عالم اسلام میں اول دن سے موجود ہے۔ مستعار کا یہ مطلب نہیں کہ وہاں سے چوری کیا گیا یا کاپی کیا گیا بلکہ اسکا مطلب یہ ہے کہ اسلامی تعلیم ، پیشگوئیاں وغیرہ تو تقریباً وہی ہیں جو قرآن سے پہلے نازل ہونے والی الہامی کتب میں موجود تھیں۔

ذکر موجود ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ وہاں سے تعلیمات مستعار لی گئی ہیں۔ (کیا قرآن مقدس میں وہاں سے تعلیمات مستعار لینے کا ذکر آیا ہے کہیں؟)۔ ویسے بھی پہلی الہامی کتابوں میں اتنی زیادہ تبدیلی کر دی گئی ہے کہ اصل و نقل کا پتا نہیں چلتا۔ ۔۔ مزید یہ کہ مسلمان تمام الہامی کتابوں کو مانتے تو ہیں مگر پچھلی تمام شریعتیں منسوح ہو چکی ہیں اس لیے قرآن پاک ہی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔

میدان جنگ میں گردن کٹانے سے کچھ عملی حاصل نہیں ہوتا۔ یہ شمشیر اور جذبہ ایمانی کا زمانہ نہیں رہا۔ یہ جدید ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے۔ اور جس ملک، قوم، وطن کے پاس یہ سب سے اعلیٰ ہوگی، وہی ہر میدان میں فتح یاب ہوگا۔ نہیں تو 40 کروڑ عرب کب کے 80 لاکھ یہود کے خلاف فتحیاب ہو چکے ہوتے!
دنیا کی چالیس قوموں اور ان کی جدید ٹیکنالوجی کا غرور افغانستان کی خاک میں ہماری آنکھوں کے سامنے ملا ہے اور مل رہا ہے ۔آج جدید ٹکنالوجی رکھنے والی قومیں کسی بھی طرح وہاں سے نکلنا چاہتی ہیں مگر نکل نہیں پا رہی ہیں۔
یہ جدید ٹیکنالوجی ایک گمشدہ جہاز تو ڈھونڈ نہیں پائیں جذبہ ایمانی کو کہاں ناپ سکتی ہیں!
 
مودبانہ گزارش ہے کہ کس کی راہنمائی میں نکلیں ، یہاں تو رانماوں کا قحط الرجال ہے اور رہزنوں کی بہتات ہے
درست ہے۔ اللہ سے دعا کیجئے اللہ ہم کس کی سربراہی میں نکلیں۔ وہ ضرور مدد کرے گا۔ خلوص شرط ہے اور خود اصلاحی شرط ہے۔ موجودہ مغربی جمہوریت آپ کو کوئی مجاہد نہیں دے سکتی۔

ویسے ہم نے دو سربراہ تو خود ضائع کر دیے۔ اب شاید تیسرا موقع ہو اور وہ آخری ہو ۔۔۔ ۔۔۔ واللہ اعلم۔
 

x boy

محفلین
1017525_292565764239717_524386240216292526_n.jpg
 

رانا

محفلین
مسئلہ فلسطین پر جسطرح اقوام متحدہ میں انصاف کی دھجیاں اُڑائی گئیں اسکی ایک جھلک ان صفحات میں دیکھی جاسکتی ہے جو چوہدری ظفراللہ خان صاحب نے اپنی خود نوشت میں تحریر کئے ہیں۔
نایاب بھائی۔

 

عثمان

محفلین
ان باتوں پر اس قدر خوشی کا اظہار؟؟؟ اسے لاتعلقی سمجھیں یا بیگانگی؟ یا پھر تشمیتِ اعداء؟ جن باتوں پر امت مسلمہ کو کڑھنا چاہئیے اگر ان پر قہقہے لگائے جائیں تو اسے کیا سمجھیں؟
کوانٹم فشکس کی CHAOS Theory میں ایک چیز ہے جسے بٹرفلائی افیکٹ Butterfly Effect کا نام دیا گیا ہے جو کچھ یوں ہے کہ ایک اکیلا عمل (چاہے جتنا بھی چھوٹا کیوں نہ ہو) پوری کائینات کی تقدیر پر اثر انداز ہونے اور اسے تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ایک تتلی اگر بحرالکاہل میں چائنہ کی سرحدوں کے پاس اپنے پر پھڑپھڑاتی ہے تو اسکے پروں سے فضا میں جو ارتعاش پیدا ہوا انہوں نے امریکہ کے مشرقی ساحلوں پر آنے والے سمندری طوفان اور بگولے کی رشکیل میں ایک اہم کردار ادا کیا۔۔۔ ۔
بٹر فلائی ایفیکٹ نتائج آپ کے حق میں ہونے کی ضمانت ہرگز فراہم نہیں کرتا۔
پاکستان اپنی سرحدوں سے باہر افغانستان اور کشمیر میں عسکری ایڈونچرز کی فصل کاٹ رہا ہے۔ اب بھی شوق پورا نہیں ہوا تو مزید تجربات کرلیں۔ پھر اپنی سرحدوں میں آنے والے ارتعاشوں ، طوفانوں اور بگولوں کے لیے اپنے آپ کو تیار رکھیے۔ :)
ویسے بٹر فلائی ایفیکٹ کی فلاسفی میں پڑنے کی کیا ضرورت ہے۔ اپنے سٹڈی روم میں موجود کتابوں کے شیلف کو ذرا دھکا لگائیے اور پھر نتائج دیکھیے۔ :)
 

arifkarim

معطل
مسئلہ فلسطین پر جسطرح اقوام متحدہ میں انصاف کی دھجیاں اُڑائی گئیں اسکی ایک جھلک ان صفحات میں دیکھی جاسکتی ہے جو چوہدری ظفراللہ خان صاحب نے اپنی خود نوشت میں تحریر کئے ہیں۔
نایاب بھائی۔


قادیانی جماعت صیہونی ریاست ہائے اسرائیل کے وجود کو عین اسلامی پیشگوئیوں کے مطابق تسلیم کرتی ہے۔ ذرا اسکی بھی وضاحت کریں قرآن اور اسلام کی رو سے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Ahmadiyya–Jewish_relations
 

arifkarim

معطل
ذکر موجود ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ وہاں سے تعلیمات مستعار لی گئی ہیں۔

اگر مستعار نہیں لی گئیں تو ذرا بتائیں کہ یہودیت، عیسائیت اور اسلام کی بہت سی تعلیمات یکساں کیوں ہیں؟

(کیا قرآن مقدس میں وہاں سے تعلیمات مستعار لینے کا ذکر آیا ہے کہیں؟)۔
کیا قرآن مقدس میں زمین کے گول ہونے کا ذکر آیا ہے؟ یا ڈائنوسارز کے معدوم ہونے کا ذکر آیا ہے؟ لیکن آج ہمیں جدیدسائنسی علوم اور عملی مشاہدات کے بعد ان ناقابل تردید حقیقتوں کے بارہ میں کوئی شک و شبہ باقی نہیں رہا۔
اگر قرآن پاک میں کسی شےکا ذکر نہیں توا سکا یہ مطلب کیوں لیا جائے کہ اس چیز کا کوئی وجود ہی نہیں؟

ویسے بھی پہلی الہامی کتابوں میں اتنی زیادہ تبدیلی کر دی گئی ہے کہ اصل و نقل کا پتا نہیں چلتا۔ ۔۔
اور اس تحریف کا کوئی ناقابل تردید اثبوت؟ بعض یہود و نصاریٰ کے مطابق تو الٹا قرآن پاک میں انکے قدیم مقدس صحیفوں کی تحریف کر کے نئے دین کا نام دیا گیا ہے۔ بقول عیسائی بازنطینی حکمران مانوئل دوم کے:
Show me just what Muhammad brought that was new and there you will find things only evil and inhuman, such as his command to spread by the sword the faith he preached
http://en.wikipedia.org/wiki/Manuel_II_Palaiologos#Pope_Benedict_XVI_controversy

کیتھولک پاپائے روم نے یہی جملے 2006 میں ایک تقریر کے دوران دہرا دیئے جسکے جواب میں پورے عالم اسلام میں اسکے خلاف بہت دنگا فساد ہوا تھا۔

مزید یہ کہ مسلمان تمام الہامی کتابوں کو مانتے تو ہیں مگر پچھلی تمام شریعتیں منسوح ہو چکی ہیں اس لیے قرآن پاک ہی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔
اسلام سے پہلے کی تمام شریعتیں منسوخ ہو چکی ہیں، یہ تو اسلامی تعلیم ہے۔ بقول عیسائیوں کے حضرت عیسیٰ علیہلسلم کی آمد سے پہلے اور بعد کی تمام شریعتیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ اور قریباً یہی مؤقف یہودیوں کا ہے کہ چونکہ تمام ادیان ابراہیمی قدیم یہودی مذہب سے متاثر ہیں اسلئے اصل شریعت موسوی ہی ہے اور اسکے بعد میں آنے والی مسیحی اور اسلامی شریعتیں تحریف شدہ ہیں اور انکا کا کوئی جواز نہیں! اب آیا نہ ہاتھی پہاڑ کے نیچے :)


دنیا کی چالیس قوموں اور ان کی جدید ٹیکنالوجی کا غرور افغانستان کی خاک میں ہماری آنکھوں کے سامنے ملا ہے اور مل رہا ہے ۔آج جدید ٹکنالوجی رکھنے والی قومیں کسی بھی طرح وہاں سے نکلنا چاہتی ہیں مگر نکل نہیں پا رہی ہیں۔
یہ جدید ٹیکنالوجی ایک گمشدہ جہاز تو ڈھونڈ نہیں پائیں جذبہ ایمانی کو کہاں ناپ سکتی ہیں!
افغانستان اور عراق کی اینٹ سے اینٹ بجادی ہے۔ اسلامی دہشت گردوں کو وہاں سے پاکستان، شام اور دیگر اسلامی ممالک میں ہجرت پر مجبور کر دیا ہے اور آ پ یہاں کسی اور ہی دنیا میں مگن ہیں :)


ویسے ہم نے دو سربراہ تو خود ضائع کر دیے۔ اب شاید تیسرا موقع ہو اور وہ آخری ہو ۔۔۔ ۔۔۔ واللہ اعلم۔
جی کونسے دو سربراہ؟


مطلب یہاں حالیہ دور کے اسلامی جہادیوں کے جد امجد مولانا مودی خود اقرار کر رہے ہیں یہودی ریاست اسرائیل کے ہاتھوں تمام امت مسلمہ کی اجتماعی شکست جہاد فی سبیل اللہ نہیں ہے۔ کیونکہ اگر اسرائیل کیخلاف جہاد اللہ کی منشاء کے مطابق ہوتا تو ان 67 سالوں میں ضرور مسلمان اسرائیل کو نیست و نابود کرنے میں کامیاب ہو گئے ہوتے۔ جب کہ ہوا اسکے برعکس یعنی خود پیشتر مسلمان ممالک اسوقت بدحالی کا شکار ہیں۔
 

x boy

محفلین
اگر مستعار نہیں لی گئیں تو ذرا بتائیں کہ یہودیت، عیسائیت اور اسلام کی بہت سی تعلیمات یکساں کیوں ہیں؟


کیا قرآن مقدس میں زمین کے گول ہونے کا ذکر آیا ہے؟ یا ڈائنوسارز کے معدوم ہونے کا ذکر آیا ہے؟ لیکن آج ہمیں جدیدسائنسی علوم اور عملی مشاہدات کے بعد ان ناقابل تردید حقیقتوں کے بارہ میں کوئی شک و شبہ باقی نہیں رہا۔
اگر قرآن پاک میں کسی شےکا ذکر نہیں توا سکا یہ مطلب کیوں لیا جائے کہ اس چیز کا کوئی وجود ہی نہیں؟


اور اس تحریف کا کوئی ناقابل تردید اثبوت؟ بعض یہود و نصاریٰ کے مطابق تو الٹا قرآن پاک میں انکے قدیم مقدس صحیفوں کی تحریف کر کے نئے دین کا نام دیا گیا ہے۔ بقول عیسائی بازنطینی حکمران مانوئل دوم کے:
Show me just what Muhammad brought that was new and there you will find things only evil and inhuman, such as his command to spread by the sword the faith he preached
http://en.wikipedia.org/wiki/Manuel_II_Palaiologos#Pope_Benedict_XVI_controversy

کیتھولک پاپائے روم نے یہی جملے 2006 میں ایک تقریر کے دوران دہرا دیئے جسکے جواب میں پورے عالم اسلام میں اسکے خلاف بہت دنگا فساد ہوا تھا۔


اسلام سے پہلے کی تمام شریعتیں منسوخ ہو چکی ہیں، یہ تو اسلامی تعلیم ہے۔ بقول عیسائیوں کے حضرت عیسیٰ علیہلسلم کی آمد سے پہلے اور بعد کی تمام شریعتیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ اور قریباً یہی مؤقف یہودیوں کا ہے کہ چونکہ تمام ادیان ابراہیمی قدیم یہودی مذہب سے متاثر ہیں اسلئے اصل شریعت موسوی ہی ہے اور اسکے بعد میں آنے والی مسیحی اور اسلامی شریعتیں تحریف شدہ ہیں اور انکا کا کوئی جواز نہیں! اب آیا نہ ہاتھی پہاڑ کے نیچے :)



افغانستان اور عراق کی اینٹ سے اینٹ بجادی ہے۔ اسلامی دہشت گردوں کو وہاں سے پاکستان، شام اور دیگر اسلامی ممالک میں ہجرت پر مجبور کر دیا ہے اور آ پ یہاں کسی اور ہی دنیا میں مگن ہیں :)



جی کونسے دو سربراہ؟



مطلب یہاں حالیہ دور کے اسلامی جہادیوں کے جد امجد مولانا مودی خود اقرار کر رہے ہیں یہودی ریاست اسرائیل کے ہاتھوں تمام امت مسلمہ کی اجتماعی شکست جہاد فی سبیل اللہ نہیں ہے۔ کیونکہ اگر اسرائیل کیخلاف جہاد اللہ کی منشاء کے مطابق ہوتا تو ان 67 سالوں میں ضرور مسلمان اسرائیل کو نیست و نابود کرنے میں کامیاب ہو گئے ہوتے۔ جب کہ ہوا اسکے برعکس یعنی خود پیشتر مسلمان ممالک اسوقت بدحالی کا شکار ہیں۔

یہ تمہاری ڈی جا ووووووو ہے
 

ساقی۔

محفلین
اگر مستعار نہیں لی گئیں تو ذرا بتائیں کہ یہودیت، عیسائیت اور اسلام کی بہت سی تعلیمات یکساں کیوں ہیں؟

چونکہ ساری الہامی کتابوں کا خدا ایک ہی ہے لہذا اگر ان میں کوئی چیز مشترک ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ کسی اور کتاب سے لی گئی ہے۔

کیا قرآن مقدس میں زمین کے گول ہونے کا ذکر آیا ہے؟ یا ڈائنوسارز کے معدوم ہونے کا ذکر آیا ہے؟ لیکن آج ہمیں جدیدسائنسی علوم اور عملی مشاہدات کے بعد ان ناقابل تردید حقیقتوں کے بارہ میں کوئی شک و شبہ باقی نہیں رہا۔

صدیوں تک لوگ سمجھتے رہے کہ سورج زمین کے گرد گھومتا ہے (ظاہر بات ہے سائنس کا وجود اُس وقت بھی تھا مگر نہایت کمزور) جب کہ آج سائنس کہتی ہے کہ سورج نہیں گھومتا زمین سورج کے گرد چکر کاٹتی ہے ۔کل سائنس کچھ اور کہہ دے تو آپ کیا کرو گے؟
آج آپ کہتے ہو دنیا سوجھ بوجھ اور عقل سے چلتی ہے ۔ کل کو سائنس یہ ثابت کر دے کہ دنیا سوجھ بوجھ سے نے ایک خفیہ نظام (تکوینی نظام) سے چلتی ہے تو آپ کیا کرو گے ؟
بندروں کا باوا کہتا ہے انسان ،بندروں سے بتدریج انسانی شکل میں آیا ہے قرآن کہتا ہے انسان خدا کی مخلوق ہے ۔ آپ سائنس کی مانو گے یا قرآن کی؟
اگر قرآن پاک میں کسی شےکا ذکر نہیں توا سکا یہ مطلب کیوں لیا جائے کہ اس چیز کا کوئی وجود ہی نہیں؟
قرآن جنات کے وجود کا ذکر کرتا ہے ، سائنس جنات کے وجود کو نہیں مانتی تو کیا آپ کہیں گے کے جنات کا وجود نہیں ہے۔اگر سائنس ابھی تک درجے تک نہیں پہنچ سکی تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایسی مخلو ق نہیں ہے


اور اس تحریف کا کوئی ناقابل تردید اثبوت؟ بعض یہود و نصاریٰ کے مطابق تو الٹا قرآن پاک میں انکے قدیم مقدس صحیفوں کی تحریف کر کے نئے دین کا نام دیا گیا ہے۔ بقول عیسائی بازنطینی حکمران مانوئل دوم کے:
Show me just what Muhammad brought that was new and there you will find things only evil and inhuman, such as his command to spread by the sword the faith he preached
http://en.wikipedia.org/wiki/Manuel_II_Palaiologos#Pope_Benedict_XVI_controversy

کیتھولک پاپائے روم نے یہی جملے 2006 میں ایک تقریر کے دوران دہرا دیئے جسکے جواب میں پورے عالم اسلام میں اسکے خلاف بہت دنگا فساد ہوا تھا۔

کچھ یہاں دیکھیے باقی ثبوت کے لیے آپ گوگل کو تکلیف دے لیں ۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد پچھلی تمام شریعتیں منسوح ہو گئی ہیں۔جب یہ بات یہودیوں عیسائیوں نے سنی تو برداشت نہ کر سکے اور دل کا ‘‘ساڑ’’ یوں نکالہ کہ: ہمارے مقدس صحیفوں میں تحریف کر کے ایک نیا دین کی بنیاد رکھی گی ۔
نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ساری حیات مبارکہ اس بات کی قعطی اور ناقابل تردید حقیت ہے کہ یہودو نصاریٰ کا یہ کہنا کہ: ہمارے مقدس صحیفوں میں تحریف کر کے ایک نیا دین کی بنیاد رکھی گی ۔ ایک دیوانے کی بڑ کے سوا کچھ نہیں!


اسلام سے پہلے کی تمام شریعتیں منسوخ ہو چکی ہیں، یہ تو اسلامی تعلیم ہے۔ بقول عیسائیوں کے حضرت عیسیٰ علیہلسلم کی آمد سے پہلے اور بعد کی تمام شریعتیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ اور قریباً یہی مؤقف یہودیوں کا ہے کہ چونکہ تمام ادیان ابراہیمی قدیم یہودی مذہب سے متاثر ہیں اسلئے اصل شریعت موسوی ہی ہے اور اسکے بعد میں آنے والی مسیحی اور اسلامی شریعتیں تحریف شدہ ہیں اور انکا کا کوئی جواز نہیں! اب آیا نہ ہاتھی پہاڑ کے نیچے :)

آپ اسلامی تعلیم کو مانے گے یا عیسائیوں کی؟

لگتا ہے ہاتھی پہاڑ کے اوپر چڑ ھ گیا ہے:)


افغانستان اور عراق کی اینٹ سے اینٹ بجادی ہے۔ اسلامی دہشت گردوں کو وہاں سے پاکستان، شام اور دیگر اسلامی ممالک میں ہجرت پر مجبور کر دیا ہے اور آ پ یہاں کسی اور ہی دنیا میں مگن ہیں
:)

اینٹ سے اینٹ تو ہلاکو اور چنگیز نے بھی بجا دی تھی ۔ آج دنیا انہیں تاریخ کا سفاک قاتل کہتی ہے۔ امریکہ بھی وہی ہے ۔ اپنے مطلب کی بر آوری کے لیے لاکھوںمعصوموں کی جان لینے کو اگر آپ اینٹ سے اینٹ بجانا کہتے ہیں تو آپ کو ہی روا ہے۔

افغانی طالبان کو تو چھوڑیے۔ ایک اکیلے اسامہ نے کفر کا وہ طبلہ بجایا کہ ابھی تک ساز کی آواز آتی ہے۔:)
جب کہ Operation Neptune Spear کے حقائق ابھی تک صیغہ راز میں ہیں ۔
 

صرف علی

محفلین
ابھی سارے مسلمان ایک دوسرے کئےگلے کاٹنے میں مصرف ہیں اگر اس میں سے کچھ بچ جائے تو سوچے گے یہ لوگ
 

arifkarim

معطل
چونکہ ساری الہامی کتابوں کا خدا ایک ہی ہے لہذا اگر ان میں کوئی چیز مشترک ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ کسی اور کتاب سے لی گئی ہے۔
درست۔ چونکہ تمام ادیان ابراہیمی کا خالق ایک ہی خدا ہےاسلئے یہودیت، عیسائیت اور اسلام کی تعلیمات میں بہت زیادہ مماثلت پائی جاتی ہے۔

صدیوں تک لوگ سمجھتے رہے کہ سورج زمین کے گرد گھومتا ہے (ظاہر بات ہے سائنس کا وجود اُس وقت بھی تھا مگر نہایت کمزور) جب کہ آج سائنس کہتی ہے کہ سورج نہیں گھومتا زمین سورج کے گرد چکر کاٹتی ہے ۔کل سائنس کچھ اور کہہ دے تو آپ کیا کرو گے؟
زمین کا سورج کے گرد گھومنا ایک سائنسی نظریہ نہیں ہے جناب! یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے۔ زمین کا گول ہونا بھی کوئی سائنسی نظریہ نہیں ہے۔ یہ بھی ایک ناقابل تردید حقیقت میں۔ آپ کن جاہلین کی دنیا میں رہتے ہیں؟ :)

آج آپ کہتے ہو دنیا سوجھ بوجھ اور عقل سے چلتی ہے ۔ کل کو سائنس یہ ثابت کر دے کہ دنیا سوجھ بوجھ سے نے ایک خفیہ نظام (تکوینی نظام) سے چلتی ہے تو آپ کیا کرو گے ؟
بندروں کا باوا کہتا ہے انسان ،بندروں سے بتدریج انسانی شکل میں آیا ہے قرآن کہتا ہے انسان خدا کی مخلوق ہے ۔ آپ سائنس کی مانو گے یا قرآن کی؟
اگر انسان خدا کی مخلوق ہے تو کیا بندر خدا کی مخلوق نہیں ہے؟ سائنس نے صرف یہ ثابت کیا ہے کہ دنیا میں موجود ہر قسم کی حیاتیات ارب ہا سال کے مسلسل ارتقائی عمل کا نتیجہ ہے۔ اس سے قرآن کا یہ کہنا کہ انسان اللہ کی مخلوق ہے جھوٹا کیسے ہوگا جب وہی قرآن پوری کائنات کو اللہ کی تخلیق قرار دیتا ہے؟

قرآن جنات کے وجود کا ذکر کرتا ہے ، سائنس جنات کے وجود کو نہیں مانتی تو کیا آپ کہیں گے کے جنات کا وجود نہیں ہے۔اگر سائنس ابھی تک درجے تک نہیں پہنچ سکی تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایسی مخلو ق نہیں ہے
سائنس جنات کے وجود اسلئے نہیں مانتی کہ اسکا عملی مشاہدہ کوئی انسان آج تک ثابت ہی نہیں کر سکا! کسی بھی ذہنی طور پہ بیمار شخص کو جنات کے چمٹ جانا کا الزام لگانا سائنسی دنیا میں"ثابت" کرنا نہیں ہوتا۔ اگر کسی جناتی مخلوق کا واقعی اس دنیا میں موجود ہے تو وہ باقی مخلوقات کی طرح اپنے موجود ہونے کا اثبوت دے۔ یہ کیا کہ مخلوق تو موجود ہو لیکن کوئی بھی جدید سے جدید ترین سائنسی آلات اسکو ڈھونڈنے میں ناکام رہیں لیکن کسی انپڑھ جاہل پیر کو وہ نظر آجائیں؟ :)

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد پچھلی تمام شریعتیں منسوح ہو گئی ہیں۔جب یہ بات یہودیوں عیسائیوں نے سنی تو برداشت نہ کر سکے اور دل کا ‘‘ساڑ’’ یوں نکالہ کہ: ہمارے مقدس صحیفوں میں تحریف کر کے ایک نیا دین کی بنیاد رکھی گی ۔
نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ساری حیات مبارکہ اس بات کی قعطی اور ناقابل تردید حقیت ہے کہ یہودو نصاریٰ کا یہ کہنا کہ: ہمارے مقدس صحیفوں میں تحریف کر کے ایک نیا دین کی بنیاد رکھی گی ۔ ایک دیوانے کی بڑ کے سوا کچھ نہیں!
بہرحال اس ساڑھے کو انہوں نے مذہبی بنیادوں پر مسلمانوں کے قتل عام کے ذریعہ نہیں نکالا۔ الزام تو پہلے مسلمانوں کی طرف سے گزشتہ ابراہیمی ادیان پر لگا تھا کہ وہ تحریف شدہ ہیں۔ سائنسی بنیادوں پر آج تک کچھ ثابت تو ہوا نہیں کہ یہودی اور عیسائیوں مقدس صحیفوں میں آخر ایسا کیا تحریف شدہ ہے۔ لیکن الزام لگانے میں کیا ہرج ہے؟ انکے خلاف جہاد تو بہرحال جائز ہے :)


آپ اسلامی تعلیم کو مانے گے یا عیسائیوں کی؟

لگتا ہے ہاتھی پہاڑ کے اوپر چڑ ھ گیا ہے:)


:)
میں تو اسی تعلیم کو مانوں گا جو عقل و منطق کے مطابق فطری ہوگی۔ جسنے دیگر ادیان ابراہیمی کیخلاف تحریف کا الزام پہلےلگایا ہے وہی ثابت بھی کرے۔ نہیں تو یہی الزام خود بہتان لگانے والے پر لگ جائے گا :)


اینٹ سے اینٹ تو ہلاکو اور چنگیز نے بھی بجا دی تھی ۔ آج دنیا انہیں تاریخ کا سفاک قاتل کہتی ہے۔ امریکہ بھی وہی ہے ۔ اپنے مطلب کی بر آوری کے لیے لاکھوںمعصوموں کی جان لینے کو اگر آپ اینٹ سے اینٹ بجانا کہتے ہیں تو آپ کو ہی روا ہے۔
مسلمان فاتحین کو بھی غیر مسلم دنیا میں یہی سفاک قاتلین کے نام سے یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے کفار کی کھوپڑیوں کے منار تعمیر کر دئے :)


افغانی طالبان کو تو چھوڑیے۔ ایک اکیلے اسامہ نے کفر کا وہ طبلہ بجایا کہ ابھی تک ساز کی آواز آتی ہے۔:)
جب کہ Operation Neptune Spear کے حقائق ابھی تک صیغہ راز میں ہیں ۔
جی بالکل۔ یہ مشن اتنا خفیہ تھا کہ اسکا درست نام بھی آپکو معلوم ہو چکا ہے :)
http://en.wikipedia.org/wiki/Death_of_Osama_bin_Laden
 
Top