۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تم نے تو بات کھول کر ہی رکھ دی ہے میں نے سوچا چلو کچھ بلیغ اشارے ہی کافی ہوں گے۔
زیادتی کے مرتکب ہو کر بھی مجھے احساس نہ ہوا تھا اچھا ہوا تم نے وضاحت کر دی ورنہ کچھ لوگ اخبارات کے مسلسل مطالعہ کے زیر اثر جملوں کے وہی معنی اخذ کرنے پر مجبور ہو گئےہیں جن کا معیار روزناموں نے قائم کر دیا ہے۔
فاتح ظالم بلا ارادہ ہی ہو گیا اور اسے الگ الگ پڑھا جائے
ہر وقت عالم عالم ہی لگا ہوتا ہے تو یاد آیا کہ ظالم بھی تو ہے ظالم ۔
آپ ان راتوں کی تفصیلات کھلے عام مشتہر نہ کریں