جاسمن
لائبریرین
مجھ میں ہیں۔اور آخری حصے میں تو خود آپ نے مجھے بھی اپنے دھاگوں سے الگ لا کھڑا کیا کہ یہ خوبیاں تو سرے سے مجھ میں ہی موجود نہیں۔
مجھ میں ہیں۔اور آخری حصے میں تو خود آپ نے مجھے بھی اپنے دھاگوں سے الگ لا کھڑا کیا کہ یہ خوبیاں تو سرے سے مجھ میں ہی موجود نہیں۔
مجھے بھی شک تھا۔۔۔۔مجھ میں ہیں۔
متفقجاوید اختر صاحب کی شاعری ہی تو ہماری پہلی قدر مشترک ٹھہری تھی۔
آپ پریشان نہ ہوں۔ آپ میری طرح غبی اور کند ذہن نہیں ہیں۔
ایک نقطہ۔۔۔۔ کس نکتے پر اشارہ ہے۔
یعنی ہم موجوں میں ہیں۔۔۔۔متفق
کسی نے کیا خوب کہا ہے : "عقل ہووے تے سوچاں ای سوچاں۔۔۔ جے نہ ہووے تے موجاں ای موجاں"۔۔۔۔ ( عاقل کے لئے سوچیں ہی سوچیں ہیں اور عقل سے عاری کے لئے راحتیں ہی راحتیں)
لہذا بندہ تو موجیں کر رہا ہے۔
بڑے موقع پر تازہ کاری فرمائی آپ نے۔۔۔۔ شکریہ جناااابماشاءاللہ نین بھائی زبردست اور عمدہ تحریر۔سلامت رہیں۔
یوم دفاع کا دن ہے آپ فوری ان پر اٹیک کر دیںآج دیکھا تو یہ تحریر فیس بک پر ایک دو ناموں سے نظر آئی۔ پھر پتا چلا کسی "تنویر سردار بلوچ صاحب" نے یہ اور ایک دو تحاریر اور ملا کر یا خود لکھ کر ملغوبہ سا بنا کر کئی ایک سائٹس پر اپنے نام سے چھاپ رکھا ہے۔ افسوس ہوا۔
آج دیکھا تو یہ تحریر فیس بک پر ایک دو ناموں سے نظر آئی۔ پھر پتا چلا کسی "تنویر سردار بلوچ صاحب" نے یہ اور ایک دو تحاریر اور ملا کر یا خود لکھ کر ملغوبہ سا بنا کر کئی ایک سائٹس پر اپنے نام سے چھاپ رکھا ہے۔ افسوس ہوا۔
یہ کون سا ایسا مشکل کام ہے۔ کاپی پیسٹ کا رواج عام ہے۔ تاہم، آپ کی تحریر کے ساتھ وقت اور تاریخ بھی درج ہے۔ اس لیے یہ تحریر آپ سے ہی منسوب رہے گی۔ بے فکر رہیے۔آج دیکھا تو یہ تحریر فیس بک پر ایک دو ناموں سے نظر آئی۔ پھر پتا چلا کسی "تنویر سردار بلوچ صاحب" نے یہ اور ایک دو تحاریر اور ملا کر یا خود لکھ کر ملغوبہ سا بنا کر کئی ایک سائٹس پر اپنے نام سے چھاپ رکھا ہے۔ افسوس ہوا۔
اتنی زحمت نہیں ہوتی۔ بس ادھر لکھ دیا ہمت کر کے۔ اتنا ہی بہت ہے۔یوم دفاع کا دن ہے آپ فوری ان پر اٹیک کر دیں
ادیب بننا چاہتے ہیں بیوقوف مگر تحریر انتہائی بےادب کی چرا رہے ہیں۔افسوس!
اگر کسی کے خیالات اچھے لگے ہیں تو اُس کے نام کے ساتھ لوگوں سے شئر کرنے میں انسان چھوٹا تو نہیں ہو جاتا۔ پتہ نہیں ہمارے ہاں لوگ ایسا کیوں کرتے ہیں۔
مجھے ایسی کوئی فکر نہیں ہے۔یہ کون سا ایسا مشکل کام ہے۔ کاپی پیسٹ کا رواج عام ہے۔ تاہم، آپ کی تحریر کے ساتھ وقت اور تاریخ بھی درج ہے۔ اس لیے یہ تحریر آپ سے ہی منسوب رہے گی۔ بے فکر رہیے۔
مجھے نور محل گئے بہت عرصہ بیت گیا۔ اس بار بہاولپور آیا تھا تو ارادہ تھا لازمی جاؤ۔ مگر پھر رہ گیا۔ خیر اب دسمبر میں کوشش کروں گا کہ لازمی جاؤں۔حسبِ معمول اس بار بھی نور محل میں یوم دفاع پہ اسلحہ وغیرہ کی نمائش تھی۔
بچوں کو لے کے گئے۔ دوپہر میں گرمی بھی بلا کی تھی۔ گو جگہ جگہ بیٹھنے کی اچھی جگہیں تھیں جہاں پنکھے اور پانی کا انتظام بھی تھا اور کرسیاں یا صوفے وغیرہ بھی تھے۔
بچے بڑے کسی بھی ٹینک وغیرہ پہ چڑھ رہے تھے یا اسلحہ کو ہاتھوں میں لے کے دیکھ رہے تھے۔
مجھے چونکہ خاص نام کسی بھی چیز کا نہیں آتا نہ ہی بچوں نے کچھ پڑھنے کی مہلت دی تو اس لئے اصل نام وغیرہ نہیں آتے۔
میری بیٹی اج کل ایک کتاب"منتخب نظمیں"( تحریکِ پاکستان کے دوران جلسے جلوسوں میں پڑھے جانے والے ترانے اور قائد اعظم کے حضور نذرانہ ہائے عقیدت)میں سے نظمیں بلند آواز سے گا گا کے پڑھتی ہے۔ کبھی اُس کا تلفظ بھی غلط ہوتا ہے لیکن وہ بہت جوش و خروش سے پڑھتی ہے۔
مجھے بہت اچھا لگتا ہے اور بڑی امید پیدا ہوتی ہے۔ اللہ ہمارے دیس اور دیس والوں کو سدا اپنی امان میں رکھے۔ آمین1
آمین
کیا اس میں موجود نظمیں آن لائن کی جا سکتی ہیں؟ اگر ٹائپنگ ممکن نہ ہو تو سکین یا تصویر لی جا سکتی ہے؟ اس کی ٹائپنگ کے لیے تو میں بھی وقت نکال سکتی ہوں ان شاءاللہ۔
لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے۔۔۔۔