محمد احسن سمیع راحلؔ
محفلین
ارے لڑکی، میرا مطلب تھا کہ یہ والا ڈرامہ بھی دیکھ لو اگر وقت ہو تو
یہ والی ۔
ارے لڑکی، میرا مطلب تھا کہ یہ والا ڈرامہ بھی دیکھ لو اگر وقت ہو تو
یہ والی ۔
نےگل و نغمہ ہوں نہ پردۂ ساز
میں ہوں اپنی شکست کی آواز
آہ
واہ واہ بٹیا اسکی کلاس ہی الگ ہے
یہ والی ۔
میاں وہی کچھ ہوتا جو ہمارے قائد اعظم کے مزار کے ساتھ ہوتا ہے.ذرا غور کیجئے اگر مرزا غالبؔ کا مزار پاکستان کے کسی خطہ یا لاہور میں ہوتا تو پھر کیا ہوتا؟۔
مجھے اندازہ ہی نہیں تھا کہ محفلین اس قد رتزک و احتشام کے ساتھ غالبؔ مرحوم کو آج کریں گے، بصورت دیگر پوری پرانی دلّی کے متعدد مقامات کی ’’خاک‘‘ اڑاتی تصویر شیئر کرتا ۔ تقسیم کا کرب پرانی دلیّ کی تصویر میں دیکھی جاسکتی ہے۔ ذرا غور کیجئے اگر مرزا غالبؔ کا مزار پاکستان کے کسی خطہ یا لاہور میں ہوتا تو پھر کیا ہوتا؟۔ لیکن بیچارے دلی کے تھے دلی کے ہی ہو کر رہ گئے تھے۔
آج دہلی کے ایوانِ غالبؔ یا غالبؔ اکیڈمی میں چچا غالبؔ کو یاد کیا جائے گا، ان کی غزلیں گائی جائیں گی ؛لیکن ایسا یاد کرنا بھی کیا یاد کرنا کہ چچا کی زبان کو ہی سرے سے مٹانے کی حکومتی کوشش کی جاتی ہے۔ ایک بار کسی متشدد ہندو نے عدالت میں یہ عرضی دائر کی کہ مرزا غالبؔ کی شاعری پر پابندی لگائی جائے ؛کیوں کہ اس کی شاعر ی میں بتوں کی توہین ، کافر ، رند اور اس کے ہم مثل الفاظ ہیں فیاحسرتا!
کون سا نصیر الدین شاہ والا ؟ارے لڑکی، میرا مطلب تھا کہ یہ والا ڈرامہ بھی دیکھ لو اگر وقت ہو تو
جیکون سا نصیر الدین شاہ والا ؟
جی اپیا سچ میں دیکھ کر مزہ آجائے گا ۔واہ واہ بٹیا اسکی کلاس ہی الگ ہے
قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوںآہ کو چاہیے اک عمر اثر ہونے تک
کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک
خط
ویسے عامر لیاقت نے کیا اشارہ کیا تھانہیں نہیں، عامر لیاقت والی
(مطلب جس کی طرف عامر لیاقت نے اشارہ کیا تھا)
یہ بڑوں کی بات ہےویسے عامر لیاقت نے کیا اشارہ کیا تھا
مجھے جواب پر غالب محترم کا کوئی شعر یاد نہیں آرہا فہد اشرف جی مدد کریں۔قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوں
میں جانتا ہوں جو وہ لکھیں گے جواب میں
جواب
یہ بڑوں کی بات ہے
مجھے جواب پر غالب محترم کا کوئی شعر یاد نہیں آرہا فہد اشرف جی مدد کریں۔
لکھتے رہے جنوں کی حکایات خوں چکاں
ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے
بھیا بہت اعلیٰنامے کے ساتھ آگیا پیغام مرگ
رہ گیا خط میری چھاتی پر کھلا
قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوںلکھتے رہے جنوں کی حکایات خوں چکاں
ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے