مومن فرحین
لائبریرین
کاو کاوِ سخت جانی ہائے تنہائی نہ پوچھ
صبح کرنا شام کا، لانا ہے جُوئے شیر کا
صبح کرنا شام کا، لانا ہے جُوئے شیر کا
ما نبودیم بدیں مرتبہ راضی غالبما نہ بودیم بدین مرتبہ راضی غالب
شعر خواہش آں کرد کہ گردد فن ما
ما نبودیم بدیں مرتبہ راضی غالب
شعر خود خواہشِ آں کرد کہ گردد فنِ ما
اے غالب، ہم تو اِس (شاعر ہونے کے بلند و بالا) مرتبے کے لیے راضی ہی نہ تھے (اور اس کی کوئی خواہش نہ رکھتے تھے)، یہ تو شاعری نے خود خواہش کی کہ وہ ہمارا فن بن جائے۔وارث بھائی مجھے ترجمے والی عینک نہیں مل رہی، چلیں آپ ہی ترجمہ لکھ دیں
وارث میاں جیتے رہیے ہمیں بھی آپکے ترجمے کے بغیر مزا ادھورا رہتا ہے۔۔۔۔۔۔۔اے غالب، ہم تو اِس (شاعر ہونے کے بلند و بالا) مرتبے کے لیے راضی ہی نہ تھے (اور اس کی کوئی خواہش نہ رکھتے تھے)، یہ تو شاعری نے خود خواہش کی کہ وہ ہمارا فن بن جائے۔
عمر کا تقاضا ہےما نبودیم بدیں مرتبہ راضی غالب
شعر خود خواہشِ آں کرد کہ گردد فنِ ما
طاعت میں تا رہے نہ مے و انگبیں کی لاگ
دوزخ میں ڈال دو کوئی لے کر بہشت کو!!!!
دیوانِ غالب کامل مرتب کردہ کالی داس گپتا میں ایک شعر ہے جس میں غالب نے لفظ مصطفے ﷺ استعمال کیا ہے۔ایک عزیز دوست نے بر سبیل تذکرہ کہا کہ مرزا نے کسی شعر میں لفظ محمد ﷺ استعمال نہیں کیا ۔
اس پر مرزا کی خوبصورت نعت یاد آ گئی جس کی ردیف ہی محمد ہے ۔ اور یہ نعت ان کے علم میں نہیں تھی سو بہت حیران ہوئے ۔
غالب ثنائے خواجہ بہ یزداں گزاشتیم
کاں ذات پاک مرتبہ دان محمد است
ﷺ